Latest

6/recent/ticker-posts

Rahi Sath Chalty Hain By Iram Raheel

 


Best Urdu Novels Online Read And Download Novels Pdf. Only Novels Lover Is Very Famous Platform For Urdu Novels Download PDF And Online Read. Here All Sorted By Urdu Novelist And By Category Like Forced Marriage,Rude Hero, Kidnapping,islamic Base For Easy To Read You. 

Explore Here Romantic Urdu Novels Pdf Categories Which Is Most Famous Best. Romantic Urdu Novels To Read Online Are Available With Categorizing Based. Famous Urdu Novels List Pdf Files Free Download.

Sneak Peek:1

آپ شادی کے لیے انکار کر دیں۔۔۔"اس نے نظریں اٹھا کر سیدھی یہی بات کہی تو فاران نے بھنویں اچکائی تھیں۔

"کس کی شادی۔۔۔"اب کے فاران بھی اسی کے انداز میں آگے ہو کر بولا۔اس کے پوچھنے پر روشنی نے خاموشی سے اسے دیکھا۔

"آپ کی اور میری شادی۔۔۔۔آپ منع کر دیں۔۔۔"وہ امید سے اسے دیکھنے لگی۔

"کیوں۔۔۔"وہ کافی کا سِپ لیتے ہوئے بولا۔

"کیوں۔۔۔؟؟؟" روشنی نے حیرت پوچھا۔

"ہاں کیوں۔۔۔۔ کوئی خاص وجہ۔۔۔"فاران کا انداز پر سکون تھا۔اس کا لہجہ سادہ تھا لیکن جانے کیوں روشنی کو سُبکی محسوس ہوئی۔

"میں نہیں بتا سکتی آپ کو ۔۔۔ صرف اتنی ہی گزارش ہے آپ انکار کر دیں شادی سے۔۔۔"اب کہ وہ ملتجی انداز میں بولی تھی۔اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ فاران ابھی فون کر کے منع کر دے۔

"میں یہ نہیں کر سکتا۔۔۔۔" وہ پیچھے ہوتے ہوئے کرسی سے ٹیک لگا کر بولا تھا۔دونوں ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے۔اس کے ایک دم دو ٹوک انداز میں جواب دینے پر اس کی رنگت متغیر ہو گئی۔اس نے اپنے تاثرات کو چھپانا چاہے۔اور اس کوشش میں اس کا چہرہ لال ہو رہا تھا۔اسی وقت ویٹر آ کر چیزیں سرو کرنے لگا۔تو روشنی چہرہ گھما کر باہر دیکھنے لگی۔پتہ نہیں کیوں اسے دکھ ہوا تھا۔اور اب اپنے آپ پر غصہ آنے لگا تھا۔کیوں وہ اس سے بات کرنے آئی کیوں؟؟

اسے اپنا آپ اس وقت اتنا بے بس لگا اس کا دل کر رہا تھا اسی وقت مر جاۓ۔۔۔اپنی بے بسی محسوس کرتے ہوۓ اس کی آنکھوں میں پانی آنے لگا تھا جسے وہ باہر آنے سے روکنے لگی ۔۔۔۔۔۔آخری امید بھی ختم۔۔۔۔۔۔۔اسے اب مزید بات کرنا بیکار لگا۔۔۔۔۔۔اسے لگتا تھا فاران ہی آخری حل ہے اس معاملے سے نکلنے کا۔۔۔۔۔اگر وہ خود انکار کر دے گا تو بات ختم ہو جاۓ گی اور فاران کے لیے یقیقنأ اتنا مشکل نہیں تھا جتنا اس کے لیے۔۔۔۔۔۔ لیکن وہ تو سیدھا اسے ہی منع کر چکا۔۔۔۔۔۔۔اب اور مزید کیا کہے وہ اسے۔۔۔۔۔۔وہ ایک دم اُٹھی اور فاران کی طرف دیکھے بغیر بیگ پکڑ کر جانے لگی۔

"کیا یہی تھی وہ ضروری بات۔۔۔۔؟؟"فاران جو کافی کے سپ لیتے ہوۓ اس کے تاثرات پڑھنے کی کوشش کر رہا تھا اسے بغیر کوئی بات کیے ایک دم اٹھتے دیکھ کر رہ نا پایا۔وہ چاہ رہا تھا کہ وہ مزید بات کرے۔

فاران کی بات پر وہ رکی تھی لیکن پلٹی نہیں اور نا ہی جواب دیا۔کہ وہ مزید بولا۔

"ویسے یہ بات فون پر بھی ہو سکتی تھی ملنا اتنا بھی ضروری نہیں تھا۔۔۔"اور فاران کی بات پر اسے ایک دم طیش آیا تھا۔نشانا ٹھیک لگا تھا۔

"بہت شکریہ آپ کے قیمتی وقت کا اگر مجھے پتہ ہوتا کہ یہاں آ کر میرا وقت بھی برباد ہو گا تو آپ کو نہ کہتی، معافی چاہتی ہوں آپ سے۔۔۔۔۔۔"روشنی نے پلٹ کر طنزیہ لہجے میں کہتے ہوۓ غضب بھری آنکھوں سے اسے دیکھا تھا۔جو اس وقت لال ہو کر اور خوبصورت لگی تھیں اور چہرہ سفید ڈوپٹہ میں مزید گلابی ہو رہا تھا۔فاران نے سوچا سفید رنگ شائد ہی کسی پر اتنا جچتا ہو جتنا روشنی پر جچا تھا۔

"آپ کا ضائع ہوا وقت تو میں نہیں لوٹا سکتی۔۔۔اور امید ہے "اس" کے علاوہ آپ کا اور کوئی "نقصان" میں نے نہیں کیا ہو گا۔۔۔"

وہ اپنے پرس میں پیسے نکال کر ٹیبل پر رکھ کر تھوڑا جھک کر اس کی آنکھوں میں دیکھ کر بولی اور جانے لگی تھی کہ فاران نے ایک دم اس کے پیسوں والے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھا اور اسے جانے سے روکا تھا وہ حیران ہو کر اسے دیکھنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔وہ اپنی جگہ سے اٹھ کر اس کے قریب کھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاتھ ہنوز اس کی گرفت میں تھا۔روشنی نے ہاتھ کھینچنا چاہا۔لیکن فاران کی گرفت مضبوط تھی۔فاران نے ہاتھ سے ہلکا سا کھینچ کر روشنی کو مزید نزدیک کیا۔جانے اس لمحے میں کیا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔

"اور اگر اس کے علاوہ بھی تم نے نقصان کیا ہو تو۔۔۔۔"

وہ اس کی آنکھوں میں دیکھ کر بولا۔۔۔۔

وہ جواب تو کیا دیتی اس کی حرکت پر ششدر رہ گئی۔اس کے وہم و گمان میں بھی نا تھا کہ وہ ایسی حرکت بھی کر سکتا ہے۔

          Must read and give feedback 

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments