Latest

6/recent/ticker-posts

Mere Humsafar Mere Meharban by Ayesha Noor Complete Novel

 


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

دور ہٹیں " تھوڑا غصہ سے کہا.. 

یہ تو ناممکن" اب کے نظریں اسکی گلابی ہونٹوں پہ جا ٹھہری تھی.. 

آپ کے بہت احسان ہیں مجھ پہ مزید.. " ابھی وہ بول رہی تھی کہ اسکے لبوں پہ قفل لگا گیا.. 

اسکے رونے میں روانی آئی تو اسے الگ ہوا تھا.. 

"مسز ولی ایک بات میری کان کھول کر سن لو.. تمہیں تمہاری جگہ کا احساس میں ابھی دلوا سکتا ہوں.. مگر میں تمہاری مرضی کے بغیر اپنی حد پار نہیں کروں گا.. حق رکھنے اور حق پہ ہونے کے باوجود میں تم سے قریب نہیں ہوا تو کسی اور کے قریب کیسے جاؤں گا میں اتنا کمزور مرد نہیں ہوں ..

اور نا ہی اتنا گیا گزرا ہوں اتنا تو یقین تمہیں ہونا چاہئے مجھ پہ.... 

اسکے آنسوؤں کو اپنی انگلیوں کے پوروں سے صاف کرتے اسکے ماتھے اپنی محبت کی مہر ثبت کی تھی

Sneak Peek:1
رونا بند کرو پہلے اور پھپھو نے کل کیا بتایا تھا میں کون ہوں کیا لگتا ہوں تمہارا.. " وہ سخت لہجہ میں بولا

 وہ اپنے ننھے دماغ پہ زور دیتی بولی.. 
"شش.. شوہر ہیں.. " 
شوہر کا مطلب میں تمہیں ابھی سمجھانا نہیں چاہتا تھا مگر مجھے لگ رہا ہے کہ سمجھانے کی ضرورت پیش آرہی ہے.. وہ بیڈ سے اترتے اسکے مقابل کھڑا ہوا تھا دونوں ہی آمنے سامنے تھے.. نیلم سر جھکائے رودی.. مگر ولی نے تھوڑی سے تھام اسکا چہرہ اونچا کیا.. نیلی آنکھوں سے برسات جاری تھی گوری رنگت رونے سے سرخ پڑ چکی تھی.. 
ولی نے چہرہ اسکے چہرے سے مزید قریب تر کرلیا تھا.. 
نیلم کی اسکی قربت خان حلق میں آئی تھی.. جب وہ مزید چہرہ کو پاس لےجاتے اسکے ہونٹوں پہ جھکا تھا.. اسکی حرکت پہ نیلم کا دل میں تلاطم برپا ہوا تھا.. ننھا سا دل پھڑ پھڑانے لگا تھا.. اپنے پیروں پہ کھڑے رہنا محال ہوگیا تھا.. ولی اسکی کمر میں ہاتھ ڈالے اسے تھام چکا تھا .. نرمی سے اسکے لبوں کو آزاد کیا تھا.. وہ مکمل اسکے حصار میں تھی.. اپنا توازن برقرار رکھتے ہوئے سیدھی ہوئی تھی نظریں مارے شرم کے جھکی ہوئی تھی.. 
وہ اسکے سراپہ کو سر تاپیر غور سے دیکھتا اسے آزاد کرگیا.. گلابی پرنٹڈ سوٹ پہنے دوپٹہ مزاحمت کے دوران گلے سے ہاتھوں آچکا تھا جسے درست کرتی وہ سارا آگے کو پھیلا گئی.. 
بس سمجھانے کے لیے اتنا ہی کافی ہے ابھی سوجاؤ..  گھمبیر لہجہ میں کہا.. تو وہ باہر جانے کے مڑی.. 
کہاں " اسے باہر جاتا دیکھ روک گیا.. 
اپنے کمرے میں.. " جھکی نظروں سے کہا ہمت نہیں تھی اس سے نظریں ملانے کی.. 
یہاں سو جاؤ.. " اپنے بیڈ کی طرف اشارہ کیا تھا.. 
نہیں.. " اسے دیکھتی نفی میں سر ہلاتے ہوئے بولی.. 
تمہیں سمجھ نہیں آئی میری بات شاید.. " اسے دیکھتا سخت لہجہ میں بولا.. 
مگر وہ ٹس سے مس نا ہوئی اور اپنی جگہ پہ جمی سر جھکائے کھڑی رہی.. 
نیلم.. بیڈ پہ جاؤ.. ورنہ یہی سین دوبارہ دہراؤں گا.. اسکی دھمکی کام کر گئی اور جلدی سے بیڈ پہ چڑھتی کمبل تان کے دوسری طرف منہ کئے لیٹ گئی.. 
دل کے تار تو ولی کے بھی چھڑ گئے تھے جو وہ نہیں کرنا چاہتا تھا وہ کر گزرا تھا.. خود پہ اختیار ہی کھو بیٹھا تھا.. اب عقل آ رہی کیا کر بیٹھا.. 

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments