I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak peek:1
وہ رقص کرتی جارہی تھی اور کتنی ہی حوس بھری نظروں کو اپنے اوپر پڑتا محسوس کر چکی تھی اسے اپنے آپ سے اس وقت شدید نفرت ہو رہی تھی۔ پھر اسکی نظر رقص کرتے کرتے ایک شخص پر پڑی اور اسکے دل نے بیٹ مس کی ۔
" علی " اسے لگا اب وہ مزید کھڑا نہیں رہ پاۓ گی اسے خود کے وجود سے بھی شرم محسوس ہورہی تھی ۔ مقابل کی آنکھوں میں اسے کوئی لالچ نہیں بلکہ حیرت نظر آئی پھر اس نے اسے یہ سوچ کر نظر انداز کر دیا کی اگر وہ اتنا ہی اچھا ہوتا تو اس واہیات محفل میں بھلا کیونکر آتا اور پھر اپنا رقص جاری رکھتی ہے ۔
پورےحال میں موجود سب کھوئے کھوئے انداز میں اسے تک رہے تھے ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہ اسکے پاس آ جاۓ ۔
" سر ، سر علی آپ کہاں ہیں آپ کی آواز نہیں آ رہی ہیلو سر " بلوٹوتھ سے مسلسل آوازیں اسکے کانوں سے ٹکرا کے واپس آ رہی تھیں اسے سامنے والی کو دیکھ کرسب کچھ جیسے بھول سا گیا تھا کہ وہ کس مقصد کے لیے یہاں آیا تھا ، وہ اس قدر میرون کلر کے لہنگے میں خوبصورت لگ رہی تھی کہ بیان سے باہر تھا لیکن وہ ایک کوٹھے والی تھی ؟؟ اس چیز کا اسے اندازہ بالکل نہ تھا ۔
" تم اپنی محبت کھو دو گے " اسکے دل نے اس سے کہا درد کی شدت سے اس نے اپنایا تھا دل پر رکھا ایک آنسو ٹوٹ کراس مضبوط مرد کی آنکھوں سے نکلا جسے وہ سب سے چھپا گیا ۔
" نہیں وہ جیسی بھی ہے وہ صرف میری ہے میں اسے کسی اور کے پاس جانے نہیں دوں گا " دل کے سوال پر اس نے کہا ۔
پھر رقص ختم ہوتا ہے ہر طرف سیٹیوں اور تالیوں کی آوازیں گونجتی ہیں اسے لگتا ہے یہ آوازیں اس کے کان کے پردے پھاڑ دیں گی ۔
پھر راشی بائی سٹیج پر اپنی مکروہ ہنسی کے ساتھ آتی ہے ۔ اسے پتا چل جاتا ہے کہ سب کو پری بہت پسند آئی ہے لیکن اب دیکھنا یہ تھا کہ کون اسکی قیمت سب سے زیادہ لگاتا ہے ۔
" تو پھر بولی لگانا شروع کریں سارے" راشی بائی سب سے کہتی ہے ۔
" پندرہ لاکھ " حال میں ایک آدمی بول کرلیتا ہے اسکی اتنی کم قیمت لگانے پر وہ حال میں باقی سب سے مخاطب ہوتی ہے ۔ یہ وہی پہلے والا آدمی تھا ۔
کوئی اور ہے یا سب نے اتنی ہی اگر قیمت لگانی ہے تو یہ ہمارے پاس ہی رہے گی ۔
" پچیس لاکھ " ایک اور آدمی بولتا ہے ۔
" تیس لاکھ"
"پچاس لاکھ "
حال میں سکوت چھا جاتا وہ آدمی مکرو مسکراہٹ سے پری کی طرف دکھتا ہے ۔
" ایک کروڑ " ایک اور آدمی للچائی نظروں سے پری کو دیکگتا ہوا بولتا ہے ۔
اور پھر ایک دم حال میں سکوت چھا جاتا ہے
" تو ٹھیک ہے پھر ایک کروڑ ایک ، ایک کروڑ دو ، ایک کروڑ تین ابھی وہ کچھ کہنے ہی لگتی ہے کہ مقابل کی آواز پر سب کی انکھیں حیرت سے پھیل جاتی ہیں اور پری کو تو مانو اپنی جان جاتی نظر آتی ہے " ۔
" دس کروڑ " علی پری کو مسلسل دیکھتا ہوا کہتا ہے ۔
راشی بائی کی تو آنکھیں حیرت سے پھیل جاتی ہیں اسے پتا تو تھا کہ آج کمائی زیادہ ہو گی لیکن اس قدر زیادہ یہ اس نے نہ سوچا تھا ۔
پھر وہ چیک بک سائن کر کے راشی بائی کو دیتا ہےاور پری کا ہاتھ پکڑ کر لے جاتا ہے ۔پری کسی کٹی ہوئی پتنگ کی طرح اس کے ساتھ کھینچی چلی جاتی ہے اور راشی بائی کا تو منہ ہی پیسوں کو دیکھ کر کھلا رہ جاتا ہے
" ہمممم آخر ایسا بھی کیا تھا اس منحوس ماری میں جو اس کے لیے وہ لڑکا اپنی جائیداد لٹانے کو تیار تھا اہہہہ مجھے کیا مجھے تو پیسوں سے غرض تھا وہ مل گئے اب جیسے چاہے وہ رکھے میری بلا سے " راشی بائی زہر خند لہجے میں کہتی ہے
Sneak peek:2
وہ گہرےاندھیرے میں بھاگتی جا رہی تھی ، ہر طرف اندھیرا تھا ، اسے کچھ نظر نہیں آ رہا تھا بس اتنا پتا تھا کہ وہ بھاگتی جا رہی ہے لیکن کیوں یہ وہ بھی نہیں جانتی تھی ۔پھر اچانک اسے دور روشنی دکھائی دیتی ہے ، اسے لگتا ہے جیسے اسے اسکی زندگی واپس مل گئی ہو ۔
اب اسکا رخ اس روشنی کی طرف تھا جتنا وہ اسکے قریب آ رہی تھی روشنی اتنی ہی بڑھتی جا رہی تھی اور پھر اسے بہت خوبصورت آواز بھی سنائی دینے لگی ۔
شاید وہاں کوئی ہے ؟؟۔ اسنے اپنے دماغ میں سوچا۔ اسکا دماغ اسے وہاں جانے سے روک رہا تھا جبکہ دل بار بار اس خوبصورت آواز کو سننے کو چاہ رہا تھا اسے ان الفاظ کی سمجھ نہیں آ رہی تھی بس اسکا دل اس آواز کو سننے کے لیے بے چین ہو رہا تھا وہ پھر سے تیز تیز قدم اٹھانا شروع کرتی ہے ۔ اور پھر اسے وہ آواز صاف سنائی دیتی ہے ۔
لیکن جیسے ہی اسے وہ آواز سنائی دی اسکے قدم وہی جم گئے گویا ان میں جان ہی نہ ہو ۔
" اپنے رب کی طرف لوٹ آؤ اور کہو کہ میں بھٹک گیا تھا"
" بےشک اللہ تعالیٰ کی پکڑ بڑی سخت ہے " ۔
" لوٹ آؤ اسکی طرف ایسا نہ ہو کہ تم خسارے میں پڑ جاؤ ، اے زی روح بتاؤ کیا تم جنت نہیں جانا چاہتی ؟؟ "
" تم واحد خدا کو چھوڑ کر ان ہاتھ سے بنی بےجان مورتیوں کو پوجتی ہو کیوں آخر کیوں جواب دو چپ کیوں ہو ؟؟ "
اسے اپنے قدموں پہ کھڑے رہنا محال لگ رہا تھا اسکا پورا جسم پسینے سے شرابور ہو گیا تھا وہ آواز مسلسل سنائی دے رہی تھی لیکن کون تھا جو یہ سب کہہ رہا تھا اسے لگا کوئی اسکے ساتھ رات کے اس پہر مذاق کر رہا ہے ۔
" کہو میرے ساتھ :
💞 " لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ".💞
پڑھو پڑھو پڑھ لو تم بچ جاؤ گی ورنہ جیسا میں تمہارا انجام دیکھ رہا ہوں اگر اسے تم دیکھ لو تو تمہاری روح کانپ جائے ۔ اسی لیے پڑھ کو ۔
💞" لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ "💞
وہ الٹے قدم لینا شروع کر دیتی ہے اسے اپنے پیچھے مسلسل وہی آوازیں سنائی دے رہیں ہوتی ہیں ۔
نہہہہہہہہہہہہہہہہہہییییییییی " روحا نیند سے زور سے چیخ مارتے اٹھتی ہے ۔
نہیں ایسا نہیں ہو سکتا نہیں بالکل بھی نہیں یہ صرف خواب ہے روحا صرف خواب " وہ اپنے آپ کو یقین دلانے کی جھوٹی کوشش کرتی ہے ۔ اسکا پورا جسم پسینے سے شرابور ہو گیا تھا ۔ آنسو ٹپ ٹپ اسکا چہرہ بگھو رہے تھے ۔ پھر اچانک اسے وہ الفاظ یاد آتے ہے جسے وہ روحا کو بولنے کا کہتا اور پھر وہ وہ الفاظ دہراتی ہے ۔
" لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ " وہ زیر لب دہراتی ہے اور یہاں سے شروع ہوتا اسکا الف ( اللہ ) سے عشق کا سفر ۔
0 Comments