I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak peek:1
سر پلیز ۔۔
پلیز سر میں۔ میں مرنا نہیں چاہتا پلیز سر ایسا نہیں کریں میرے ساتھ میں آپ سے معافی مانگتا ہوں پلیز سر معاف کر دیں میں آئندہ کبھی لڑکیوں اور بچیوں کی جانب دیکھوں گا بھی نہیں ۔۔۔
میری ایک چھوٹی سی بیٹی ہے۔۔
میری چھوٹی سی بیٹی کے لیے مجھے ایک بار معاف کر دیں سر میں وعدہ کرتا ہوں کہ زندگی میں دوبارہ یہ غلطی کبھی نہیں کروں گا ۔۔
میں بہت اچھے طریقے سے جانتا ہوں کہ تمہاری ایک چھوٹی بیٹی ہے اور میں اسی بیٹی کے لیے یہ سب کچھ کر رہا ہوں کہ تم جیسے گندے اور گھٹیا ادمی کا سایہ اس بچی کے اوپر نہ پڑے تم خود ایک بچی کے باپ ہو اور تمہیں اس قسم کی گھٹیا حرکتیں کرتے ہوئے شرم نہیں اتی تم معافی کے قابل نہیں ہو تم نے جو گناہ کیا ہے اس کی سزا تمہیں ضرور ملے گی ۔۔اٹھ سال۔ اٹھ سال کی ہے نا تمہاری بیٹی ۔۔
تم نے اس سے پہلے بھی کہیں لڑکیوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے پہلے تم نے ایک معصوم سات سال کی بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا اور پھر اسے مار کر گٹر میں پھینک دیا ۔
اور تم ہی وہی تھے جس نے اپنے ہی گھر کی ملازمہ کو جو 20 سال کی تھی تم نے اسے بھی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اس کی تصویروں کو استعمال کرتے ہوئے تم پورا سال اسے بلیک میل کرتے رہے اور اخر کار اس لڑکی نے تم سے تنگ ا کر خود کشی کر لی تم نے اپنی ہی عمر کی بچی کے ساتھ یہ حرکت کی مگر تم اسے جان سے نہیں مار پائے کیونکہ تمہارے انجام کا وقت ا پہنچا تھا ۔۔۔
تمہاری سزا صرف اور صرف موت ہے اور تم مروگے غلطی کرنے والے کو شاہ میر شیراز ایک بار معاف ضرور کر دیتا ہے مگر بار بار گناہ کرنے والے کو ہرگز نہیں ۔۔۔
وہ ادمی مستقل تیز تیز اپنے پاؤں چھت کی دیوار پر مار رہا تھا اس ادمی کے دونوں پاؤں بلڈنگ کی چھت سے باہر کو لٹکے ہوئے تھے اور ہاتھ دو ادمیوں نے پکڑ رکھے تھے ۔۔وہ بلڈنگ کے نیچے لٹکتے ہوئے اپنی موت اسانی سے دیکھ سکتا تھا ۔۔
ہاتھ چھوڑ دو اس کے یہ اسی کے قابل ہے ۔۔۔
نہیں نہیں سر پلیز ۔۔۔شاہ میر شیراز کے یہ کہنے کی دیر تھی کہ ان دونوں ادمیوں نے اس گنہگار ادمی کا ہاتھ چھوڑ دیا ۔۔
تم جانتے ہو اچھی طرح تمہیں اب اگے کیا کرنا ہے اس نے اپنے برابر میں کھڑے ہوئے ایک ادمی کو کہا جو کہ خود ایک پولیس افیسر تھا ۔۔۔
شاہ میر شیراز غلطی کرنے والے کو تو معاف کر سکتا ہوں مگر گناہ کرنے والے کو نہیں اور وہ گناہ جو کسی کی زندگی تباہ کر دے اور اس منہوس انسان نے وہ گناہ ایک نہیں نہ جانے کتنی بار اور کتنی لڑکیوں کے ساتھ کیا ہے اور ان کی زندگی تباہ و برباد کی ہے ۔۔میں ہر اس گھٹیا شخص کے ساتھ ایسے ہی پیش اؤں گا جو یہ حرکت کرے گا ۔۔۔
Sneak Peek:2
حمدان ۔۔۔۔
تمہیں اندازہ بھی ہے کہ تم نے اپنے کمرے کا کیا حال کیا ہوا ہے کتنے بڑے ہو گئے ہو تم مگر حرکتیں تمہاری بالکل بچوں جیسی ہیں ۔۔
شکر آپ آگئی میں کب سے آپ کا انتظار کر رہا تھا ۔۔اسٹڈی ٹیبل پر بیٹھے ہوئے حمدان نے حرم کو دیکھتے ہوئے کہا ۔۔
وہ اس وقت سفید ٹی شرٹ کے نیچے نیلی جینز پہنا ہوا تھا ۔۔
اسکا اسٹڈی ٹیبل الگ الگ کتابوں سے بھرا ہوا تھا اور وہ خود کوئی پریکٹیکل جرنل بنانے میں مصروف تھا ۔۔
تمہارا یہ گندا سا کمرہ صاف کرتے کرتے میں تھک گئی ہوں ۔۔ائندہ میں نہیں کروں گی ۔۔
آپ ہر بار یہی کہتی ہیں
" حرم جی " لیکن پھر کر دیتی ہیں وہ مسکرا کر حرم کو دیکھتے ہوئے کہنے لگا ۔۔۔
حرم نے گردن موڑ کر اسے غصے سے دیکھا ۔
لیکن پھر بھی تمہارے اندر شرم نہیں جاگتی ۔۔وہ اسے مستقل شرم دلانے کی کوشش کرتی رہی ۔تھوڑی دیر بعد وہ اس کا کمرہ صاف کر کے اس کے پاس آ کر کھڑی ہو گئی ۔۔
یقینا تمہیں مزید کوئی اور کام بھی ہوگا حرم نے اس کے پریکٹیکل جرنل کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا ۔۔
حمدان نے مسکرا کر ایک بار پریکٹیکل جرنل کو دیکھا اور ایک نظر حرم کو ۔۔پھر کہنے لگا ۔۔اپ تو جانتی ہیں مجھے یہ بنانے نہیں آتے ۔۔۔
آتا تو تم کو سب کچھ ہے بس تم نے صرف بیوقوف بنانا ہے مجھے وہ تپ کر بولی ۔۔
ایسا نہیں ہے ایک میڈیکل پڑھنے والی لڑکی کو میں کیسے بے وقوف بنا سکتا ہوں ۔۔۔
میں تمہیں بتا رہی ہوں اگے جا کے میں تمہاری کوئی اور ڈائیگرام نہیں بناؤں گی تم خود سے بناؤ ۔۔
جب تک میں میڈیکل کالج میں نہیں جاتا تب تک اپ ہی بنا دیا کریں وہ بڑے مزے سے بولا تو حرم نے ایک تھپڑ اس کے کندھے پر لگایا ۔۔۔
ایک شرط پہ بناؤں گی ڈائگرام وہ بھی حرم تھی اپنے نام کی ایک ۔
میں اپ کو مزید بک اسٹور سے کتابیں نہیں لا کر دے سکتا بڑا ہی مشکل کام ہے یہ ۔۔حمدان نے فورا اندازہ لگایا کہ اس کی شرط کیا ہو سکتی ہے ۔۔۔
ارے نہیں ۔۔۔کتابیں تو میں نے تم سے پہلے بھی منگوائی تھی ابھی کچھ اور ہے ۔۔۔
وہ کیا ۔۔۔حمدان نے ذرا چھوٹی انکھیں کر کے اسے دیکھا ۔۔۔
تم مجھے ایک پیزا کھلاؤ گے اور ایک زنگر برگر بھی ۔جب تک میں تمہارا کام کر رہی ہوں تب تک تم فورا سے اٹھو اور جا کے ارڈر کرو مجھے بھوک لگ رہی ہے ۔۔
جو حکم ابھی کرتا ہوں ۔۔
ویسے حرم جی اپ کتنا بھی جنگ فوڈ کھا لیں موٹی کیوں نہیں ہوتی ۔۔
ارے یہ تو اللہ کی طرف سے انعام ہے میرے لیے میں بڑی خوش ہوں اس چیز سے ۔۔
لیکن میں خوش نہیں ہوں کیونکہ مجھے جنگ فوڈ کھانے کے بعد ڈبل جم کرنا پڑتا ہے ۔۔
ہاں میں جانتی ہوں مگر میں کیا کروں اگر تم میری طرح لکی نہیں ہو تو وہ اسے دیکھتے ہوئے ہنس پڑی ۔۔۔
حمدان آرڈر کر کے اب اس کے پاس بیٹھ گیا تھا ۔وہ اپنے کام میں مصروف تھی ۔چلو ایک تو بن گی اب دوسری بناتی ہوں ۔۔کہتے کے ساتھ ہی حرم نے اپنے سارے بالو ں کو سمیٹ کر جوڑا بننا شروع کیا ۔۔
حمدان اسے دیکھنے لگا ۔وہ اس کی ایک ایک حر کت کو بڑی دلچسپی سےدیکھ رہا تھا ۔۔
اس کے ہاتھوں کی حرکت اسکے لمبے بال جنہیں وہ لپیٹ رہی تھی اس کے کان میں موجود سفید موتی والے ایئر رنگز جب وہ بال ان ایرنگز کے اوپر لگتے تھے تو وہ حرکت کرتے ہوئے بہت خوبصورت لگتے تھے ۔۔حمدان کے لئے جیسے وہ دنیا کا بہت خوبصورت نظارہ ہو ۔۔وہ اسے بس دیکھتا ہی رہا ۔۔۔وہ اسے بس دیکھ ہی تو سکتا تھا ۔۔۔
اور وہ بس اپنے بال سمیٹتی رہی۔۔۔
1 Comments
Assalam o Alaikum.
ReplyDeleteYa novel download ni ho raha plz download link send kr dy again