Latest

6/recent/ticker-posts

Dil E Sukoon By Zarnab Chand


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

آپ میرے ساتھ زبردستی نہیں کر سکتے نفرت کرتی ہوں  میں آپ سے میں یہ نکاح کسی صورت نہیں کرونگی گھن آتی ہے مجھے آپ سے آپ کی نظروں سے آپ کےوجود سے

 

چیختے چیختے اس کا گلا بیٹھ گیا تھا

 اسکی سوجھی آنکھیں اسکے رونے کا پتہ دے رہی تھی لیکن سامنے والے پر اس کے رونے اور چیخنے کا کوئی اثر نہیں  ہوا تھا

 اس شخص کے چہرے پر اطمینان قابلِ دید تھا 

اوکے چوائس اس یور فیصلہ تمہارا اپنا ہے ایسا تو پھر ایسے ہی صحیح مجھے تمہارا فیصلہ دل و جان سے قبول ہے رہنا تو تمہیں اسی گھر میں ہے اب نکاح کر کے رہو یا نکاح کے بغیر

 اس کی گھمبیر آواز کمرے میں گونجی

 آپ کو۔ کیڑے  پڑے  آپ غریب ہو جاؤ آپ گنجے ہوجاؤ آپ کو کبھی کوئی بھی خوشی نہ ملے 

آپ مر جاؤ

 مر جاو 

مر جاؤ

 اس وقت اسے جتنی بد دعائیں آتی تھی روتے ہوئے سب دے ڈالی 

جب کچھ نا بن پڑا گھٹنوں میں سردئیے رونے لگی

Sneak peek:2

س بس  کریں مجھے سانس۔ نہیں آرہا ۔۔۔۔وہ بہت مشکل سے اس سے خود کو چھڑا کر بیڈ سے ٹیک لگا کر لمبی لمبی سانسیں لینے لگی۔۔

دلشیر بھی اٹھ کر بیٹھ گیا اور غور سے اسکے چہرے پر بے زاری ڈھونڈنے لگا۔۔۔۔۔

لیکن شرم و حیا کے علاو کوئی دوسرا رنگ اسے ڈھونڈ کر بھی نہیں ملا اور آج اس کا رویہ اسے بہت کچھ سمجھا رہا تھا شاید ہو نا ہو آنا اسے سمجھا کر گئی تھی جس کا اثر تھا یہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ پر سکون ہو کر اسے دیکھنے لگا۔۔۔۔

کی کیا دیکھ رہے ہیں آپ۔۔۔۔۔۔عزہ نے کہتے ہی اپنے دونوں ہاتھ اس کی آنکھوں پر رکھ دئیے یہ ایک بے اختیاری میں کیا گیا عمل تھا اس سے پہلے کہ وہ ہاتھ ہٹاتی۔۔۔۔

دلشیر  نے اس کے دونوں ہاتھ تھام  کر اس کی گلابی ہتھیلیوں پر اپنے سلگتے لب رکھے تھے۔۔۔۔۔ 

اور ہاتھ آگے بڑھا کر سائیڈ لیمپ آف کر دیا۔۔۔۔

اب کمرے میں  نیم اندھیرا تھا۔۔۔۔لیکن عزہ کو۔ اس کی بے باک نظریں اپنے جسم کے آر پار ہوتی محسوس ہوئی۔۔۔۔۔وہ خود میں سمٹ گئی۔۔۔۔۔

دلشیر اٹھا اور اپنی ٹی شرٹ اتار کر نیچے پھینک دی۔۔۔۔عزہ اس کی حرکت پر  شرم سے دوسری جانب چہرہ موڑتی بیڈ کراؤن سے ٹیک لگاتی نظریں چرا گئ۔۔۔۔۔۔۔ اس کا دل کانوں میں دھڑک رہا تھا۔۔۔۔۔

دلشیر تھوڑا دور ہوا اور سائیڈ ڈرار سے ایک چھوٹا سا باکس نکالا ۔۔۔۔۔اور اس کے سامنے آکر بیٹھ گیا۔۔۔

عزہ نے  اس کے شرٹ لیس کسرتی چٹانی سینے  سے بری طرح نگاہیں چرائیں تھی۔۔۔جو دلشیر نے مسکرا کر نوٹ کیا۔۔۔

میری جان آپ کا ہی ہوں دل کھول کر دیکھیں ۔۔۔۔وہ اسکا چہرہ توڑی سے تھامے اپنی طرف کرتا ۔۔۔۔۔جھک کر عزہ کی  کی جھکی پلکوں پر دھیرے سے لب رکھتا وہ  اسے کانپنے پر مجبور کرگیا۔۔۔۔۔۔

دلشیر کی پرتپش انگلیاں اسے اپنے گلے پر رینگتی محسوس ہوئی تو عزہ نے  نے سختی سے آنکھیں میچ لی۔۔۔۔۔۔ وہ مسکرا کر اس سے  دور ہوا۔۔۔۔

عزہ نے اپنے گلے میں  چھو کر دیکھا تو وہ بہت پیارا سا پینڈنٹ تھا جس پر چھوٹے چھوٹے سے  لیٹر میں

E ❤️D 

لکھا ہوا تھا وہ بہت خوبصورت تھا ۔۔۔۔

Sneak Peek:3

جائیں یہاں سے جیسے پہلے چھوڑ گئے تھے۔۔۔۔جائیں اپنی بیوی بچوں کے ساتھ رہیں مجھے آپ کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔۔میں نفرت ۔۔۔۔۔۔ہالے کی بات کی بات پوری نہیں  ہو  پائی تھی۔۔۔۔وہ دوبارہ اس کے ہونٹوں پر بڑے جارخانہ انداز میں جھکا اور اس کے لفظوں کو اپنے لبوں سے پی گیا۔۔۔

ہالے کو لگا آج وہ اپنے  ہونٹوں سے اس کے جان لے کر رہے گا۔۔۔۔۔۔ وہ سینے میں  سانس اٹکنے کی وجہ سے بری طرح مچلی تب روحان نے اسے آزادی بخشی ۔۔۔۔۔۔لیکن اس کے اوپر اسے اٹھا نہیں ۔۔۔۔۔ہالے اسی کے رحم و کرم پر گہرے گہرے سانس لینے لگی۔۔۔۔۔۔

آئیندہ مجھ سے نفرت کا اظہار کرنے سے پہلے ہزار بار نہیں لاکھوں بار سوچنا کیونکہ تمہارے دل و دماغ اور جسم پر صرف اور صرف روحان عالم ہونا چاہیے ۔۔۔۔۔

سمجھ میں آئی بات تمہارے اس چھوٹے سے دماغ میں یا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔وہ انگلی اس کے ماتھے پر مارے پوچھنے لگا۔۔۔۔

ن نہیں نہیں مجھے آپ کے ساتھ نہیں رہنا ۔۔۔۔۔وہ اس کی ہٹ دھرمی پر اندر تک زخمی ہوئی جو اپنی غلطی ماننے کے بجائے اسی پر روعب جما رہا تھا۔۔۔۔

اچھا میری خرگوش تو مجھ سے دور رہ کر بہت بہادر ہو گئی اب جواب دینا بھی سیکھ گئی ۔۔۔۔

اس کے چہرے ہر تمسخر بھری مسکراہٹ تھی ۔۔۔۔۔

ہالے کو لگا وہ اس کا مزاق اڑا رہا ہے۔۔۔وہ رونے لگی۔۔۔۔ ایک اس کا بات بات پہ رونا روحان کو بلکل پسند نہیں تھا۔۔۔

وہ اٹھا اور ہالے کو بھی اپنے ساتھ اٹھا کر اپنی تھائی پر بٹھا لیا۔۔۔

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link

Post a Comment

1 Comments