Latest

6/recent/ticker-posts

Khaak Or Khon By Uzzai Zehan Complete Novel

 


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.


Sneak Peek:1

درباس ۔۔۔درباس ۔۔۔۔درباس 

کمانڈر کا بس نہیں چل رہا درباس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے کتوں کو کھلا دیتا ۔۔۔ انتہائی طیش میں چکر کاٹ رہا تھا ۔۔۔

کیا کروگے اب اسکا ؟ اچار ڈالوگے ؟ یا یہ لڑکی تمہاری نیا پار لگوادے گی ۔۔۔ بیوقوف انسان تم نے اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مارلی ۔۔ملٹری کے جوان قبر تک تمہارا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ، جب سب کو چھوڑ دیا تھا تو اسے بھی جانے دیتے ! مگر نہیں تم پر تو جیسے عاشقی کا بھوت سوار تھا ! کمانڈر کی آواز بلند ترین ہوتی گئی ۔۔۔

 عمارا کے اعصاب پر چھائی غنودگی زائل ہونے لگی ۔۔۔

 اسے میں یہاں لایا ہوں ۔۔۔ اپنی زمہ داری پر ....

یہ صرف میری ہے کمانڈر ۔۔۔۔. میں اسے جانے نہیں دوں گا

وہ اپنے ازلی نڈر انداز میں کمانڈر کو آنکھیں دکھاتا ہوا بولا ۔۔۔  

مجھے مجبور مت کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ میں ساری گولیاں تمہارے حلق میں اتار دوں ! 

کمانڈر کی آنکھیں خون ٹپکانے لگی ۔۔۔ اس نے باقاعدہ ریوالور نکال لی ۔۔۔ 

تو انتظار کس بات کا ہے ، چلائو گولی ۔۔۔ چلائووووووو ! اسکے بے باک انداز پر کمانڈر بیک وقت عش عش کر اٹھا اور غصے سے سینے پر ہاتھ رکھ کر پرے دھکیل دیا ۔۔۔ 

ایک بات سن لو کمانڈر.....ڈاکٹرز کو اغوا کرکے قاسم اور حاکم کو چھڑانا تمہارا منصوبہ تھا ۔۔۔ جس میں تم ناکام ٹھہرے ، پھر بھی میں نے تمہارا ساتھ دیا ۔۔۔ 

وہ کہتے ہوئے فاصلہ سمیٹ کر نزدیک آیا ۔۔۔ 

مگر اب اگر ضرورت پڑی تو تھر کی ریت بھی پھانک لوں گا ، مگر اس لڑکی سے دستبردار نہیں ہوں گا! دماغ میں بٹھا لو ! اسے تمہاری طرف سے کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہیئے ! وہ لفظ بہ لفظ جتا کر کہتا اپنے اٹل ارادے کمانڈر پر واضع کر گیا ۔۔۔

 تم بھی کان کھول کر سن لو درباس ، جب تک تم میرے سپاہی ہو ۔۔۔ قاسم اور حاکم کو رہا کروائے بغیر تمہیں یہاں سے جانے نہیں دوں گا ، اسکے بعد تم سوریا دفع ہوجانا جہاں سے تم آئے ہو ! اور اس لڑکی کو بھی لے جانا ساتھ 

 زہر خند لہجے میں کہتا واک آئوٹ کر گیا ۔۔۔  

عمارا کاٹو تو بدن میں لہو نہیں جیسی حالت ہوگئی تھی ۔۔۔ پلیزززز ۔۔۔ مجھے گھر واپس جانا ہے 

عمارا کے لبوں سے دبی دبی سسکیاں برآمد ہونے لگیں ۔۔۔ ششششش۔۔۔۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا میں تمہیں جانے دوں .....اگر ایسا ہوا نا ۔۔۔ تو میں پہلے تمہیں گولی ماروں گا ، اور پھر خود کو .....

 انتہائی نرمی سے براہ راست اسکی آنکھوں میں دیکھتا ہوا اپنے ارادوں میں اٹل تھا ۔۔۔۔

 وہ بے بسی اور لاچاری سے سر درخت کی پشت سے ٹکاگئی ۔۔ 

ہم سوریا جائیں گے ۔۔۔ وہاں پر جا کر شادی کریں ! 

وہ محبت پاش نظروں دیکھتا ہوا مسکرایا ۔۔۔

عمارا پر گویا کسی نے کھولتا ہوا پانی انڈیل دیا ہو ۔۔۔

 میں ۔۔۔ شادی شدہ ہوں ! اسے اپنی آواز کھائی سے آتی  محسوس ہوئی ۔۔۔

چپپپپپپ! ایک دم چپپپپ !

 درباس کے چہرے کا رنگ یک دم بدلا ۔۔۔ اس نے ہاتھ بڑھا کر اسکے سینے پر جھولتا لاکٹ بے دردی نے نوچ لیا۔۔۔۔ ابراہیمممممم ! وہ بے ساختہ چلائی ۔۔۔

Sneak peek:2

اب تو تمہیں تمہارا پرنس چارمنگ ملنے والا ہے بلکل ویسا ہی جیسا تم نے خوابوں میں دیکھا ہوگا ،

 تو یہ مگرمچھ کے آنسو بہانے کا کیا مقصد ہے؟؟؟ 

وہ اسکے قریب سے گزر رہی تھی جب فاتح کے تنزیہ اور کاٹدار جملے نوال کے کانوں سے ٹکرائے ۔۔ 

اسکی آنکھوں میں مرچیاں سی بھرنے لگی ۔۔

 وہ اسکے کہے گئے جملے اسی پر لوٹا رہا تھا ۔۔ مگر انداز انتہائی زہریلا تھا ۔۔

فاتح کو ایک کمینی سی خوشی محسوس ہوئی

 اسکے آنسو دیکھ کر ۔۔۔ 

نوال غصیلی اور خفگی سے بھرپور نگاہ اس پر ڈالی ۔۔

نوال کا کیا اسکا خوبصورت چہرہ نوچ ڈالے ۔۔

فاتح کے اندر اسکے تیور یک دم غصیلے جذبات بھڑکا گئے ۔۔۔ اس نے فورا سے اسکا نازک کلائی پہ انگلیاں پیوست کیں ۔۔ یہ تیور کس کو دکھا رہی ہو ؟؟ ہیں؟ 

تم ہی نے کہا تھا نا وہ سب نوال بی بی بڑی جلدی بھول گئی؟

 اسکا لہجہ انتہائی سفاک تھا ۔۔

نوال کی آنکھوں میں آنسو جھلملائے.۔۔ 

اسکی گلابی آنکھوں نے فاتح کے دل میں ارتعاش سا پیدا کردیا ۔۔۔ 

م۔۔میراا ہاتھ ۔۔!! 

 نوال کا دل بری طرح سے دکھا تھا اسکے انداز پر ۔۔ 

اس نے صرف مزاق میں ایسا کہا تھا۔۔ اسے کیا معلوم تھا وہ سن لے گا۔۔۔ 

اسکی گہری نگاہوں پر نوال کی دھڑکنیں منتشر ہونے لگیں ۔۔ میرا ہاتھ چھوڑ دو فاتح پلیز...

اس نے کسمسا کر اپنے کلائی کو حرکت دی ۔۔۔ 

فاتح نے اپنے جذبات سے گھبرا کر فورا اسکی کلائی چھوڑ دی ۔۔۔

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link


Post a Comment

0 Comments