I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
روشانے اپنے روم میں فون بھول آئی تھی جیسے ہی فون لے کر روم سے باہر نکل کر زینے اُترنے لگی کے اس کا گرارہ پاؤں میں پہنی ہیل سے اٹک گیا اس نے زور سے آنکھیں بند کر لی اسے لگا اس کا آخری وقت آ گیا ہے مگر یہ کیا اس کا وجود تو ہوا میں تھا....
اس سے پہلے وہ سیڑیوں سے نیچے گِرتی کسی نے ایک جھٹکے سے اُوپر کھینچا تھا ...
روشانے نے شدت سے مقابل کو کندھوں سے تھام لیا گِرنے کے ڈر سے ورنہ وہ پکا مقابل سے ٹکرا جاتی شکریہ ادا کرنا چاہا مگر مقابل کو اپنے اتنے قریب دیکھ خود سے جھٹکے سے دور کر دیا اور درمیان میں فاصلہ قائم کر گئی...
رخصار سرخی مائل دہکنے لگے تھے پلکیں خودبا خود حیا سے جُھک گئی ......
جن میں ہوتی لرزش واضح تھی .....
اور یہ سب ابراہیم سندھو نے بہت گہرائی سے نوٹ کیا تھا کیونکہ ہر لڑکی اس کے پاس رہنے کےبہانے تلاش کرتی مگر اس میں کچھ خا ص ضرور تھا اس نے اپنے سرکل میں ہمیشہ بولڈ سی لڑکیاں دیکھی تھیں مگر عورت کا یہ روپ بھی ہے آج سے پہلے وہ اس روپ سے ناواقف تھا
یہ لڑکی ہمیشہ اسے حیران کر دیتی تھی وہ الگ تھی سب سے الگ کہ وہ نا چاہتے ہوئے بھی اس کے بارے میں سوچ رہا تھا مگر پھر بھی ہانیہ کے بعد وہ کسی بھی عورت پہ بھروسہ نہیں کر سکتاتھا
روشانے اس کے اتنی گہری نظروں سے ٹکٹکی باندھ دیکھنے پہ تپ ہی گئ تھی پہلے بھی چہرا سرخی مائل تھا اور اب بھی تھا مگر پہلے اور اب میں فرق تھا پہلے حیا سے سرخ تھا مگر اب غصے سے لال ہوگیا اُوہ مسٹر کونسے مراقبے میں کُھو گئے ہیں اس نے ابراہیم کی آنکھوں کے آگے چُٹکی بجاتے ہوئے سخت لہجے میں کہا .....
روشانے کو یہ شخص پہلی ہی ملاقات میں پسند نہیں
آیا تھا اُوپر سے اسے عجیب و غریب نظروں سے دیکھ کم تاڑ زیادہ رہا تھا کم ازکم روش کو تو یہی لگا...
وہ اپنی بے اختیاری پہ شرمندہ ہوا معازت کرتا کہ اگلی روشانے کی بات پہ اس کا پارہ ہائی ہوگیا ..😡
پہلے کبھی لڑکی
نہیں دیکھی کیا؟
بہت شوق ہے نہ آپ کو لڑکیوں کو تاڑنےکا اچھے سے سمجھ آتا ہے مجھے تو ضرور تاڑے اپنی جیسی لڑکیوں کو مگر میں آپ کے ٹائپ کی نہیں ہوں میں روشانے رحمانی ہوں یاد رکھنا روش نے اس قدر زہر خند لہجے میں طنزکے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ وہ سختی سے لب بھینچ گیا اب ہٹے
راستےسے.....
اس سے پہلے وہ جاتی ...
ابراہیم سندھو نے روشانے رحمانی کو کلائی سے تھام کر اس قدرسختی لئے دیوار سے پن کیا. کے روش کراہ کے رہ گئی ... مجھے کوئی شوق نہیں ہے آپ کو یا کسی بھی لڑکی کو تاڑنے کا آپ جیسی کتنی لڑکیاں میرے آگے پیچھے پاگلوں کی طرح پھڑتی ہیں آپ میں ایسا ہے کیا جو میں آپ کو دیکھوں گا...
اسے اس عقل سے پیدل لڑکی پہ غصہ آیا تھا
اور ہاں آئندہ مجھ سے اس لہجے میں مخاطب نہ ہونا ورنہ اگلی بار تمہیں اگلا سانس نصیب ہو کہ نا ہو اسکی میں گرنٹی نہیں دُونگا اس نے ہر لفظ دانت پیستے ہوئے سرد سے لہجے میں کہا کے روش کی روح تک کانپ گئی پھر روشانے کوجھٹکے سے خود سے دور کر راستے سے ہٹاتا چلا گیا.......
0 Comments