Latest

6/recent/ticker-posts

Tasveer E Man By Farwa Noor Complete PDF


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

بھرے مجمع میں اس وقت موت کا سا سناٹا چھایا ہوا تھا۔

جرگے میں موجود سبھی افراد کی نظریں سامنے بیٹھے اس مغرور شخص پر ٹکی تھیں

جو سفید لباس پہنے ان کے سامنے بیٹھا تھا

سرخ و سفید رنگت مغرور کھڑی ستواں ناک کشادہ پیشانی گہری سیاہ آنکھیں

گھنی مونچھیں تکے عنابی لب آپس میں پیوست تھے۔۔

آج صرف جرگے کا فیصلہ ہی اسکے ہاتھ میں نہیں تھا بلکہ کسی کی زندگی کا فیصلہ بھی آج اسے ہی کرنا تھا۔

"کہیں مہمند خانزادہ کیا ہے آپ کا فیصلہ؟" سر پنچ صاحب کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال پر وہاں موجود سبھی لوگ دم سادھ کر اب فیصلے کے منتظر تھے۔۔

ایک نظر سبھی پر ڈالتا وہ اپنی جگہ سے اٹھا تھا۔

"مجھے خون کے بدلے خون نہیں چاہئے"سناٹے کو چیرتی اسکی آواز گونجی تو اسکے لفظوں پر سامنے ,سر جھکائے افراد کی آنکھیں چمکی تھیں

"بلکہ مجھے خون کے بدلے اوزے گل خون بہا میں چاہیے" اسکی اگلی بات نے اچکزئی خاندان کے لوگوں کی سانسیں کھینچیں تھیں۔

"یہ ناممکن ہے وہ کسی کی منگ ہے"

اسکا بھائی چیخا تو کشادہ پیشانی پر بلوں کا اضافہ ہوا تھا

"تو پھر خون دے دیں مجھے اعتراض نہیں"اسکی اگلی بات پر سب کو سانپ سونگھ گیا تھا

Sneak peek:2

میرے ہی گھر میں میرے ہی نکاح میں ہو کر مجھ سے ہی پنگا لینا آپ کو بھاری پڑ سکتا ہے مسزز التمش" اسکے بھیگے گال سے اپنا گال رگڑتا وہ مہر کو ساکت کر گیا۔۔

"یہ۔۔یہ کیا بد"

اس سے پہلے وہ اپنا جملہ مکمل کرتی التمش جھک کر اسکے لبوں کو چھوتے پیچھے ہوا اور اسکے اس عمل پر مہر کی آنکھیں بڑی ہوئی تھیں پورے جسم میں ایک کرنٹ سا دوڑا تھا۔

"تم ۔۔ تمہاری ہمت کیسے ہوئی یہ واہیات"

اس سے پہلے وہ اپنی بات پوری کرتی اسکے بالوں میں ہاتھ پھنساتے وہ اسکی کمر کے گرد اپنی گرفت مضبوط کر اسے اپنے قریب کرتا اسکے لبوں پر جھکتا اسکے لفظوں کو پی گیا۔۔

اسکے حصار میں قید وہ بے بس سہ مزاحمت کرنے کے قابل بھی نہیں رہی تھی۔۔

اسکے ہونٹوں کا جام پیتے وہ مدہوش سا اسکے وجود پر چھا گیا تھا۔۔

مہر نے سختی سے اپنی آنکھیں بند کی جبکہ التمش مدہوش سا اسکے چہرے پر جھکا اپنی من مانیوں پر اتر آیا تھا۔

مہر نے پوری طاقت لگا کر اسے خود سے دور کرنا چاہا مگر ناکام رہی۔۔

"جتنا دور کرنا چاہیں گی اتنا ہی پاس آجاؤ گا پھر شکایت بھی آپ کو ہوگی"

اسکی کمر پر گرفت مضبوط کرتے وہ زومعنی لہجے میں کہتا مہر کو آگ لگا گیا۔

پوری قوت سے اسے پیچھے دھکیلتی وہ اسکی پہنچ سے دور ہوئی۔

",بس بہت ہوگیا سمجھ کیا رکھا ہے آپ نے مجھے ؟ کوئی کھلونہ ہوں جو پہلے اٹھا کر اغوا کر لیا اور اب یہ سب؟ کیا لگتا ہے اس طرح میرے باپ کو میرے سامنے برا بنا کر پیش کرینگے تو میں مان لونگی ہونگے وہ دنیا کی نظر میں برے مگر میرے لئے وہ میرے بابا ہیں آئی سمجھ "

پاس رکھے واس پر ہاتھ وہ اسے زمین بوس کر گئی۔

"مہر؟"

"کیا مہر ہاں کیا مہر آپ تو خوش ہونگے نا التمش صاحب کہ آپ کے دوشمن کی بیٹی خود کو بے بس محسوس کر رہی ہے وہ تکلیف میں ہے"

آنسو لڑی کی صورت اسکا چہرہ بھگو رہے تھے ۔


Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Downlaod Link

Post a Comment

0 Comments