I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
"کیا کررہے ہیں یزدان؟ کوئی دیکھے گا تو کیا سوچے گا۔" وہ اس کے ہاتھ سے اپنا بازوہ چھڑواتی ہوئی بولی۔
وہ اس کی کمر میں ہاتھ ڈالتا اسے اپنے قریب کھینچ چُکا تھا۔اس کی نظریں مسلسل میرو کے چہرے کا طواف کررہی تھی۔بھٹک بھٹک کر نظریں اس کے لپ اسٹک سے سجے ہونٹوں پر ٹھہر رہی تھی۔
اس نے اپنی پیشانی اس کی پیشانی سے ٹکائی تھی۔اس کی قربت پر وہ آنکھیں بند کرچکی تھی۔ اپنے چہرے پر پڑتی مقابل کی گرم سانسوں کی تپش اسے سمٹنے پر مجبور کرگئ۔
یزدان نے اس کی بند آنکھوں پر پھونک ماری تھی۔میرو نے پٹ سے آنکھیں کھول کر اس کی طرف دیکھا مگر اس کی آنکھوں میں جلتے محبت کے دیپ کی تپش وہ زیادہ دیر برداشت نہ کرپائی پلکوں کی چلمن خود بخود گرتی چلی گئ۔ یزدان نے اس کی اُٹھتی گرتی پلکوں کی چلمن کا یہ نظارہ مبہوت ہوکر دیکھا تھا۔ خود پر باندھا ہر بندھ توڑتا وہ اس کی آنکھوں کو شدت سے چوم گیا۔
"میں نے بُلایا تھا تمہیں آئی کیوں نہیں۔" اس نے اس کا جُھکا چہرہ ٹھوڑی سے تھام کر اوپر اُٹھایا تھا۔
وہ کچھ نہ بولی بس بند پلکوں کو کھول اس کی طرف دیکھا۔یزدان نے اس کی ٹھوڑی کو شدت کے چوما تھا۔
"یزدان آفندی اپنی میرو کا دیوانہ ہے۔میرے دل کی سلطنت پر صرف اور صرف تمہارا راج ہے۔" وہ مزید گستاخیاں کرتا شدت سے پُر لہجے میں بولا۔
میرو کا چہرہ اس کی گستاخیوں پر لہو چھلکانے لگا تھا۔
"اب بس زومیرو آفندی مجھے اپنی دسترس میں چاہیے۔ اب ایک پل انتظار نہیں ہوتا۔ بس یہاں سے جاتے ہی تم میری بننے کی تیاری کرلو۔ پھر پل پل تمہیں میری گستاخیاں اس نازک جان پر سہنی ہونگی۔" وہ اسے خود میں بھینچے اس کے کان میں رفتہ رفتہ بولتا اسے سمٹنے پر مجبور کرگیا۔
"یز۔۔۔دان۔" اس نے ٹوٹے پھوٹے لفظوں میں احتجاجاً اس کا نام لیا۔
"اب تمہارا احتجاج بھی کام نہیں آۓ گا۔" وہ اس کے کان میں مسلسل بولتا گستاخیوں پر آمادہ تھا۔
میرو نے اس سے بچنے کے لیے اس کے سینے میں منہ چُھپایا تھا۔اس کی معصومیت پر یزدان کے لب مسکراہٹ میں ڈھلے تھے۔اس کے گرد بندھا بازوؤں کا حصار مزید مضبوط کرکے سینے میں بھینچ لیا تھا
Sneak Peek:2
عرید ! مجھے آپ کے ساتھ جانا ہے۔" وہ اس کی شرٹ کے بٹنوں سے کھیلتی ہوئی بولی۔
"کہاں ؟ پولیس اسٹیشن۔ " وہ اس کی بات کا مطلب تو سمجھ چُکا تھا مگر جانے کیوں اسے تنگ کرنے میں اسے بےحد مزہ آتا تھا۔
"میں کیوں جاؤں گی پولیس اسٹیشن؟ میں کوئی مجرم تھوڑی ہوں۔ " وہ سر اُٹھاتی اس کے رُوبرو آتی اسے گھورتے ہوۓ بولی۔
"مجرم ہی تو ہوں۔ ایس پی عرید آفندی کا دل چرانے کا اتنا بڑا جُرم کیا ہے۔ابھی بھی پوچھ رہی ہو میں مجرم تھوڑی ہوں۔" وہ بیڈ کراؤن سے ٹیک لگاتا مسکراہٹ دباتا ہوا بولا۔
"عرید بات مت بدلیے۔ مجھے آپ کے ساتھ جانا ہے۔تو بس جانا ہے۔" وہ دھونس بھرے انداز میں بولی۔
"یار وہاں جاکر کیا کرو گی۔میں وہاں کام کے سلسلے میں جارہا ہوں۔میری بات سمجھنے کی کوشش کرو۔" وہ اس کے گال پر ہاتھ ٹکاتا پُچکارنے والے انداز میں بولا۔
"سیدھا سیدھا کہیے آپ مجھے لیکر نہیں جاناچاہتے۔" وہ رُخ موڑتی آنکھوں میں آئی نمی صاف کرتی ہوئی بولی۔عرید نے اسے پیچھے سے اپنے حصار میں لیا تھا۔وہ سمجھ رہا تھا وہ اسے لیکر حساس تھی۔ اتنے ٹائم بعد کسی کی محبت نصیب ہوئی تھی وہ ڈر رہی تھی۔
"اچھا! یار لے جاؤں گا پر مجھے کچھ رشوت دو۔پولیس والا ہوں رشوت کے بغیر کام نہیں کرتا۔" وہ اسے رُوبرو کرتا آنکھوں میں آئی نمی اپنی پوروں پر چُنتا ہوا بولا۔
"آپ کو شرم نہیں آتی۔ آپ رشوت لیں گے۔" وہ اس گھورتی ہوئی بولی۔
"بیوی سے حلال رشوت لینا جائز ہے۔" وہ اس کی اُٹھی ہوئی انگلی چومتا ہوا بولا۔
اس کی بات کا مطلب سمجھ آنے پر وہ گلنار ہوتی نظریں جُھکا گئ
0 Comments