Latest

6/recent/ticker-posts

Kabhi Youn Bhi Aa Mere Dil Main Tu by Areej Shah Complete Novel

 

I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

چھ مہینے تاشفین ۔۔۔۔۔۔۔۔صرف چھ مہینے ۔۔۔۔۔۔۔" میں ساری زندگی تم سے کچھ نہیں مانگوں گا ۔

اس کے کانوں میں آواز گھوج رہی تھی ۔سردی سے اس کے لب نیلے پڑنے لگے تھے۔

جے ایف کے نیو یارک ائیر پورٹ میں بیٹھی وہ اپنے بیگ کو مضبوطی سے تھامے ہوئے تھی ۔

اندر کا ڈر تھا کہ کہیں اس کا بیگ اس سے چھین کر کوئی بھاگ نہ جائے ۔

لیکن دماغ میں پانچ مہینے پہلے کی سوچیں چل رہی تھیں  ۔

چھ مہینے ڈیڈ ۔۔۔۔۔۔۔۔؟آپ کا دماغ تو خراب نہیں ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔؟آپ مجھے اس لڑکی کے ساتھ باندھ  رہے ہیں وہ بھی پورے چھ مہینے کے لیے ۔

یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں نہ صرف کسی اور کو پسند کرتا ہوں بلکہ اس سے شادی کا وعدہ بھی کر چکا  ہوں ۔

اس کی آواز میں الجھن کے ساتھ اس کے لیے نفرت بھی تھی جسے محسوس کر کے وہ خاموشی سے اپنے تایا جان کے پیچھے ہو گئی تھی ۔

ہاں تومیں کون سا تمہیں اسے ساری زندگی اپنے ساتھ رکھنے کے لیے کہہ رہا ہوں صرف چھ مہینے تاشفین یہ لڑکی 12 سال سے تمہارے نکاح میں ہے ۔

کم از کم اسے چھ مہینے تو دے سکتے ہو نا ۔تم اسے صرف چھ مہینے دو اگر یہ چھ مہینے کے اندر تمہارے دل میں اپنے لیے جگہ نہیں بنا سکی تو تم اسے طلاق دے دینا نا ۔

اور میں تم سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں اس بات کا تم سے کبھی کوئی گلا نہیں کروں گا ۔

اس کا سودا کیا جا رہا تھا ۔ہاں یہ سودا ہی تو تھا ۔اس کے تایا ابو اپنے ہی بیٹے سے اس کے لئے ایک موقع مانگ رہے تھے اور وہ خاموشی سے کھڑی ان لوگوں کو سن رہی تھی کیونکہ اس کے علاوہ وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی ۔

اس کی زندگی کی حقیقت بس یہ تھی کہ پانچ سال کی عمر میں اس کا اس شخص کے ساتھ نکاح کردیا گیا تھا ۔


Sneak Peek:2

تمہارے یہ بدلے بدلے انداز مجھے تمہاری طرف مائل کر رہے ہیں ۔
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو ۔۔۔۔۔۔ ؟وہ اس کے قریب کھڑا سوال کر رہا تھا ۔

محبت اس طرح یوں ہی بیٹھے بٹھائے نہیں ہوجاتی جناب اور اگر آپ کو مجھ سے محبت ہو بھی گئی تو شکر منائے گا کیونکہ آپ کو کسی اور سے محبت تو اب میں کرنے نہیں دوں گی ۔

آپ کے پاس صرف ایک ہی آپشن ہے اور وہ مائرہ خان ہے ۔۔۔۔۔
مائرہ وارق افراہیم ہے۔۔۔۔۔۔صرف تم پر ہی نہیں تمہارے نام پر بھی اب میرا حق ہے ۔

اور میں اپنا کوئی حق نہیں چھوڑتا اس بات کا اندازہ تو لگا ہی چکی ہو ۔وہ ایک جھٹکے سے اسے اپنے قریب کرتے ہوئے اس کی کمر میں ہاتھ ڈالتا اس کے کان میں سرگوشی نما آواز میں بولا ۔

اب آپ ہمیں لیٹ کر رہے ہیں اس کی گرم سانسوں کا لمس اپنی گردن پر محسوس کرتے ہوئے وہ ذرا سا ہچکچائی تھی۔

لیٹ میں نہیں کر رہا تمہاری ادائیں ہیں جو مجھے کہیں کا نہیں چھوڑ رہیں اس نے اچانک اپنا انگھوٹھا اس کے لبوں پر رکھا تو اسے اس کے ارادے نیک نہ لگے ۔

وارق بچے گاڑی میں انتظار کر رہے ہیں اس نے یاد دلایا تھا ۔جب کہ وارق کی نگاہیں کسی اور طرف اشارہ کر رہی تھیں  وہ اب اس سے کچھ اور کہتی  کہ اچانک ہی وہ اس کے لبوں کو اپنے لبوں کی قید میں لے گیا ۔

وہ بہت نرمی سے اس کے لبوں کی نرماہٹ کو محسوس کر رہا تھا جب سے ایسا محسوس ہوا کہ کوئی اس کے پاس ہے اس نے ایک جھٹکے سے اسے چھوڑاتھا جب تھوڑے ہی فاصلے پر کھڑی صدف شرمندہ سے آگے پیچھے دیکھنے لگی ۔

وارق آپ سے کتنی دفعہ کہا ہے یہ ساری حرکتیں بیڈروم میں کیا کریں لیکن نہیں آپ کو تو بس موقع چاہیے ہوتا ہے وہ اپنی گھبراہٹ پر قابو پاتے ہوئے صدف کو آگ لگانے کا موقع چھوڑ نہیں سکتی تھی اسی لیے تیزی سے کہتی سیڑھیوں سے نیچے اتر گئی ۔

جبکہ صدف بھی اسے دیکھے بنا تیزی سے اس کے قریب سے نکلتی نیچے کی طرف چلی گئی تھی وہ اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرتا اچھا خاصہ شرمندہ ہو کر رہ گیا تھا ۔

میں نے بولا تھا یہ لڑکی مجھے بگاڑ دے  گی اب تو اس لڑکی نے مجھے بے باک اور بے شرم بھی کر دیا کیا ہوتا جا رہا ہے مجھے ۔۔۔۔۔؟

وارق تو سچ میں بہت بے شرم ہوتا جا رہا ہے بہت بے شرم وہ خود کو کوستا جلدی سے سیڑھیاں اترتا نیچے کی طرف آیا تھا ۔
°°°°°°°°

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments