Latest

6/recent/ticker-posts

Tum Sung Eid Meri By Zunaira Anjum ,Noor Ul Huda

Tum Sung Eid Meri By Zunaira Anjum ,Noor Ul Huda (Session two)

 

 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1
"شادی نہیں کرنا چاہتے تو ایک عدد گوشت کا لوتھڑا ہےمنہ میں۔اسے استعمال کرنے پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔"
حنان بولتا ہوا اس کے ساتھ آن کھڑ ا ہوا۔
"شٹ اپ!"
وہ اسے چپ کرواگیا۔
"کیوں شٹ اپ؟___تمہارے اس دماغ میں چل کیا رہا ہے؟مجھے تو شک ہو رہا ہے تم پر۔"
وہ تیوری چڑھا گیا۔
"کس بات کا شک؟___"
منان نے اسے گھورتے ہوئے پوچھا۔
"یہی کہ اس ری ایکشن کی وجہ____تمہاری اپنی شادی یا_____"
منان چونکا۔کیا کہنا چاہتا تھا وہ۔
"کیا یا یا___لگا رکھی ہے؟___اتنی اچانک سے کوئی کسی کو شادی کا بتلاتا ہے کیا۔"
وہ رخ پھیرتا ہوتا اس کی بات کاٹ گیا۔حنان نے اسے گھورا۔وہ پہلی بار بات کو پلٹ رہا تھا۔تبھی شازیہ بھاگتے ہوئے حنان کی کمر سے ٹکرائی ۔حنان منان سے ٹکرایا۔اور تینوں ایک کے بعد ایک کرتے زمین بوس ہوئے۔لان میں تینوں کی چیخیں گونجیں۔کچھ فاصلے پر کھڑی ہادیہ نے تاسف سے ان سب کو دیکھا۔


Sneak Peek:2
کیا مطلب؟کپل ڈرامہ___وہ بھی تمہارے ساتھ۔اخ تھو۔"
ہادیہ حنان کا پلین سن کر ہتھے سے اکڑ گئی۔نتیجتا منان کو بھی غرور کو دورا پڑا۔یہ الگ بات تھی کہ بات سن کر اس کا دل بلیوں اچھلنے لگا تھا۔
"ہاں بلکل __کپل ڈرامہ___وہ بھی اس کے ساتھ۔___ڈبل اخ تھو۔"
وہ بھی ہاتھ باندھتا اٹھ کھڑا ہوا۔
"اس گامڑ سے محبت کا نہیں نفرت  ضرور کرسکتی ہوں۔"
ہادیہ جوابی وار کر گئی۔منان کے تو سر پر لگی تلووں پر بجھی۔
"میں کون سا تم سے پیار محبت کی پتنگیں بڑھانا چاہتا ہوں__شکل دیکھو اپنی جاکر بندریا کہیں کی۔"
منان کو اپنی عزت پر وار بالکل بھی پسند نہیں آیا تھا۔
"یہ بندریا کیسے کہا ہے تم نے لعنتی؟"
وہ کہنے کے ساتھ ہی اس کو بالوں سے پکڑ گئی۔اگلے ہی پل منان کی کمرے میں چیخیں گونج رہی تھی۔
"حملہ!____دہشت گرد حملہ____بچاو___"
منان اپنے بال چھڑوانے کے ساتھ ساتھ چلانے کا فریضہ بھی ادا کر رہا تھا۔
 ان دونوں  کو ایسے لڑتے دیکھ باقی سب نے اپنا سر پیٹ لیا۔
"ہن وس وی کرو تیسی دواں۔"
ظفر ماما نے ہادیہ کے ہاتھوں پر تھپڑ مارا تو وہ منان کے بال چھوڑ گئی۔
"ماموں!پہلے اس نے مجھے بندریا کہا۔"
وہ شکایت لگا گئی۔منان کی آنکھیں پھیل کر بڑی ہو گئی۔وہ اپنے بالوں کو ابھی بھی دونوں ہاتھوں سے تھامے ہوئے تھا۔
"میری عزت و ناموس ہر حملہ کس نے کیا؟"
وہ جتنا جزباتی ہو سکتا تھا ہو کر کہہ گیا۔
"نہ تو ویر کر لوو دونواں شادی___ایک بندر نال تے دوجا بندریا نال____"
ظفر ماما ان دونوں کی جانب دیکھ کر کہتے ہوئے کمرے سے واک آوٹ کر گئے۔ہادیہ خاموشی سے ایک جانب بیٹھ گئی۔

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments