Latest

6/recent/ticker-posts

Deewangi By Zeenia Sharjeel Complete Novel

 

I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

مجھ سے کل رات والی بات پر خفا ہو، تم جانتی ہو ناں میری عادت کو۔۔۔ جتنی شدت سے مجھے غصہ آتا ہے تو پھر میرے پیار میں بھی اتنی ہی شدت ہوگی یہ سب تو تمہیں برداشت کرنا پڑے گا" 
درید کی بات سن کر زمل اس کو گھور کر دیکھنے لگی

"یہ حالت کر دیں گے آپ میری پیار میں۔۔۔ اسے کہتے ہیں محبت۔۔ یہ محبت نہیں ہے یہ پاگل پن ہے دیوانگی ہے اور میں یہ سب بالکل بھی برداشت نہیں کرنے والی"
زمل اٹھ کر بیٹھتی ہوئی درید پر اچھا خاصا بگڑتی ہوئی بولی درید اس کی گردن پر اپنے جذباتی پن کا مظاہرہ دیکھ کر زمل کا ناراض چہرہ دیکھنے لگا

"کل رات کچھ زیادہ ہوگیا تھا مگر غلطی میری بھی کہا تھی یار تم کل رات باتھ گاؤن میں میرے بالکل قریب تھی تو تمہارا یہ دیوانہ اگر پاگل نہیں ہوتا تو پھر کیا ہوتا"
درید کل رات کا منظر ذہن میں لاتا ہوا ایک بار پھر زمل کے اوپر جھکا۔۔۔ درید کے جھکنے سے وہ پیچھے ہوتی ہوئی دوبارہ تکیہ پر لیٹ گئی

"دید۔۔۔۔ پلیز نو"
درید اسکے ہونٹوں کے قریب اپنے ہونٹ لایا جس کی وجہ سے زمل بامشکل بول پائی

"کل رات کی طرح ڈریک کولا نہیں بنو اس ٹائم پرامس"
درید زمل کا چہرہ دیکھتا ہوا بولا اور زمل کے کچھ بولنے سے پہلے نرمی سے اس کے ہونٹوں اپنے ہونٹ رکھ دیئے جس سے زمل کے پورے جسم میں سنسنی سی دوڑ گئی

"دید پلیز اب پیچھے ہٹ جائے"
چند سیکنڈ بعد جب اس نے زمل کے ہونٹوں کو آزاد کیا تو زمل اس کی قربت سے گھبراتی ہوئی بولی

"پیاس نہیں بجھی میری خاموشی سے یونہی لیٹی رہو"
درید اس کی گھبراہٹ کو نظر انداز کرتا ہوا زمل کی گردن پر جھک گیا مگر کل رات کی بانسبت آج اس نے جذباتی انداز نہیں اپنایا ہوا تھا اس کے باوجود زمل چند سیکنڈ بعد درید کو پیچھے ہٹا کر اٹھ بیٹھی

"چار سال تک آپ اپنی پیاس کیسے بجھاتے رہی ہیں لندن میں اپنا دیوانہ پن کس پر نکالتے رہے، جیک کی گرل فرینڈ پر وہ بھی ڈانس سکھانے کے لیے آپ کے اتنے ہی قریب آتی ہوگی۔۔ تو کیا اس کے ساتھ بھی آپ"
زمل چاہتی تھی کہ درید اس کے کمرے سے چلا جائے جبھی وہ درید سے بولی۔۔۔ زمل کی بات پر صحیح معنوں میں درید کو آگ لگا گئی جبھی اس نے زمل کو بیڈ پر دھکا دیا اور خود بیڈ سے اٹھ کر کھڑا ہوگیا 

"تم مجھے نرم پڑتا دیکھ کر اب میری نرمی کا فائدہ اٹھا رہی ہو زمل، بہت غلط کر رہی ہو میرے ساتھ۔۔۔ کیا سمجھا ہوا ہے تم نے مجھے جواب دو۔۔۔ کمزور نفس کا مرد نہیں ہوں میں جو کسی بھی لڑکی کے قریب آنے پر اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پاؤ۔۔۔ ہمارے نکاح سے پہلے تم پر کتنی بار یوں اپنی دیوانگی ظاہر کی ہے میں نے جواب دو مجھے، یا بچپن میں کتنی مرتبہ اپنی پیاس بجھانے کے لیے تمہارے قریب آیا ہوں میں۔۔۔ اگر میں اب تم پر اپنے جذبات عیاں کرتا ہوں تو یہ مت بھولو کہ تم اب بیوی میری ہو، آئندہ اگر تم نے کوئی بھی الٹی سیدھی بات اپنے منہ سے نکالی تو پھر مجھ سے کبھی کوئی اچھی توقع مت رکھنا


Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments