Latest

6/recent/ticker-posts

Mohabbatain By Rimsha Hussain Complete Novel

 

I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

عمار کا پتا ہے آپ کو؟سوہا کی بات پہ عباد نے زور سے اپنی آنکھیں میچ کر کھولی۔

اگر پتا ہوتا تو تم اِس وقت اُس کے نکاح میں ہوتی۔عباد سپاٹ لہجے میں بولا سوہا نے گردن موڑ کر عباد کو دیکھا جس کے چہرے پہ سوائے سردمہری کے کجھ نہ تھا۔

آپ نے نکاح کے لیے انکار کیوں نہیں کیا؟سوہا نے دوسرا سوال کیا

میرا بھی یہی سوال تم سے ہے۔عباد اُس کے سامنے آتا بولا

میں لڑکی ہوں مجبور ہوگئ اپنے والدین کے سامنے آپ مرد تھے انکار کرسکتے تھے۔سوہا نے اُداسی سے کہا

اب تم مجبور نہیں ہو جب چاہے الگ ہونا چاہو ہوسکتی ہو میرے لیے تمہاری خواہش ضروری ہے احترام ہے اِس لیے پریشان مت ہو سوجاؤ۔عباد نے سنجیدگی سے کہا سوہا کو اپنی قسمت پہ رونا آیا اور عباد پہ غصہ بھی۔

دو گھنٹے ہوئے نہیں نکاح کو اور یہ چھوڑنے کا بھی سوچ بیٹھے ہیں۔ یہ سوچتے ہی بے اختیار سوہا کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

عباد اُس کے چہرے سے نظریں چُراتا صوفے کی جانب بڑھا۔

میں یہاں سوجاؤں گی آپ کا کمرہ آپ کا بیڈ ہے آپ وہاں سکون سے لیٹ جائے۔سوہا بیڈ سے اُٹھتی بولی

میں ایڈجسٹ کرلوں گا ڈونٹ وری تم سوجاؤ کل کالج بھی جانا ہے۔عباد کی آخری بات پہ سوہا کی آنکھیں حیرت سے پِھیل گئ۔

کیا میں کالج وہ بھی کل۔سوہا کی چیخ نکلتے نکلتے رہ گئ۔

ہاں تو اِس میں اتنا حیران ہونے والی کیا بات ہے دوسری بات اب کسی ٹیوٹر کی ضرورت نہیں میں ہر سبجیکٹ تمہیں پڑھا لیا کروں گا اب تمہیں میرے کمرے میں آنے کی اجازت کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔عباد اُس کے چہرے پہ حیرانگی کے تاثرات دیکھتا ہوا بولا


تمہارے بھائی کی جس سے شادی ہوگی مجھے تو اُس بے چاری لڑکی سے بڑی ہمدردی محسوس ہورہی ہے مجھے لگتا ہے اپنی بیوی کو بھی وہ کیمسٹری اور فزکس کی کتابیں پڑھائے گے۔

سوہا نے اُس وقت کو کوسا جب اُس نے یہ بات عمار سے کہی تھی اُس کو کیا پتا اُس کا کہا کسی اور کے لیے اُس پہ بھاری پڑے گا۔

پر آج تو میری شادی ہوئی ہے شادی کے دوسرے دن کالج کون جاتا ہے پڑھنے لوگ میرا مذاق اُڑائے گے کلاس میں۔سوہا منمناتی بولی 

اُس کی بات پہ عباد نے سرتا پیر سوہا کا جائزہ لیا جو ابھی تک نکاح والے جوڑے میں ملبوس تھی میک اپ کے نام پہ ہونٹوں پہ ڈارک لپ اسٹک اور آنکھوں کاجل لگایا ہوا تھا۔

کیا جس لڑکی کی شادی ہوتی ہے اُس کے ہاتھ ایسے ہوتے ہیں۔عباد اُس کے پاس آتا اس کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لیکر بولا سوہا کو اپنے وجود میں سنساہٹ ڈورتی محسوس ہوئی۔

مہندی کی خوشبوں مجھے پسند نہیں اِس لیے۔سوہا نے آہستہ سے کہا

ہماری شادی محبت کی نہیں سوہا تم آزاد ہو میری طرف سے میں جانتا ہوں تمہیں کیا پسند ہے کیا نہیں میں نے بس ایک بات کہی یہ نہیں کہا کے مہندی لگاؤ اگر لگاتی بھی تو وہ میرے نام کی نہیں ہوتی۔عباد اُس کے ہاتھ چھوڑتا سنجیدگی سے بولا

آپ بھی میری طرف سے آزاد ہے۔ سوہا عباد سے کہتی واشروم میں بند ہوگئ

Sneak Peek:2

تمہیں اندازہ ہے لوگوں کے سامنے تم نے کیا فضول گوئی کی مجھے تو سارا وقت شرمندہ رہنا پڑا۔واپس گھر لوٹ آنے پہ عباد یہاں سے وہاں چکر لگاتا اُس کو ڈانٹنے میں مصروف تھا سوہا سر جھکائے کسی مجرم کی طرح اُس کی باتیں سن کر فرمانبرداری کا ثبوت پیش کررہی تھی۔

کجھ غلط نہیں کہا بس غلط جگہ پہ منہ سے پِھسل گیا۔سوہا نے منمناتے کہا تو عباد خود کو صبر کی تلقید دینے لگا۔

سارا دن ویلی رہوں گی تو ظاہر ہے ایسی فضول سوچے ہی خالی دماغ میں آئے گی۔عباد سرجھٹک کر بولا

آپ میرے دماغ کو خالی کہہ رہے ہیں۔سوہا تقریبً چیخ پڑی۔

اور کیا کہوں اُن کو کیا لگ رہا ہوگا میں اپنی بیوی کے علاوہ دوسری لڑکیوں پہ توجہ دیتا ہوں۔عباد اُس کے روبرو آتا بولا

بیوی کو بھی کونسا توجہ دیتے ہیں۔سوہا اُس کی شرٹ کا کالر درست کرتی بولی

سیریسلی میں تم پہ توجہ نہیں دیتا۔عباد اُس کی آنکھوں میں دیکھ کر بولا جہاں بہت سارے شکوے تھے۔

عباد میں آپ کے لیے کیا ہوں ایک محبوری میں ہوجانے والی بیوی ایک سمجھوتہ جس کو آپ بس برداشت کررہے ہیں۔سوہا نے ٹھان لی تھی وہ عباد سے اعتراف کرواکر رہے گی۔

سوہا۔عباد نے ٹوکا

نہیں آج آپ بتادے میں کیا ہوں کیا آپ مجھ سے تنگ ہیں۔سوہا اٹل انداز میں بولی۔

تم میری شریکِ حیات ہو اِس بات کا ثبوت یہ ہے کے تم اِس وقت میرے کمرے میں بڑے حق سے براجمان ہو۔عباد نے سنجیدگی سے کہا

کمرے میں ہونے کا مطلب یہ تو نہیں ہوتا آپ مجھ سے ملے بغیر چلے گئے ایک بار میرا نہیں سوچا میری حالت دریافت نہیں کروانی چاہی تو آپ بتا کیوں نہیں دیتے جو کجھ آپ نے ڈائری میں لِکھا تھا پہلے کا سمجھ آتا تھا پر اب تو میں آپ کی ہوں آپ کی بیوی پورے حق سے آپ مجھے آپ بتاسکتے ہیں اپنے دل کا حال یا پھر میں یہ سمجھو آپ کا دل بدل گیا ہے۔سوہا پھٹ پڑی۔

میری ڈائری کہاں سے لی تم نے!عباد کی سوئی ڈائری پہ اٹک گئ تھی۔

بس مجھے مل گئ کسی معجزاتی طریقے سے۔سوہا مسکراہٹ ضبط کیے بولی

سوہا۔عباد سمجھ نہیں پایا وہ کیا کہے۔

کیا سوہا آپ نے تو قسم اُٹھالی ہے مجھ سے محبت کا اظہار نہیں کرنا کیا ایسا بھی ہوتا ہے محبت میں اظہار ضروری ہوتا ہے اگر آپ اظہار نہیں کرے گے تو سامنے والے کو پتا کیسے لگا۔سوہا نے اپنی طرف سے عقلمندی کا مظاہرہ کیا

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments