Latest

6/recent/ticker-posts

Lamz E junooniyat By Areesha Khan Complete Novel

 

I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

جو کرنا ہے جلدی کرو مجھے وہ ہر حال میں چاہئے، اگر پوری دنیا بھی چھاننی پڑے تو چھان مارو لیکن اب کی بار خالی ہاتھ نہ آنا"

وہ موبائل کان پر لگائے اپنا حکم سنا رہا تھا ایک جھٹکے سے کال ڈسکنیکٹ کر کے موبائل بیڈ پر اچھالا اور خود صوفے کی پشت پر سر ٹکائے سانس لینے لگا 

کمرے کا حال بے حال تھا جیسے کوئی کباڑ خانہ ہو جبکہ اس کی کامیابی کی نشانیاں اس کے ایوارڈز زمین پر کانچ کی صورت میں بے حال پڑے تھے وہ روزانہ اپنے ایوارڈز یوں ہی بے دردی سے توڑ دیا کرتا تھا وہ اپنا نام خود ہی مٹی میں ملا چلا تھا وہی نام، جسے بنانے میں اس نے ایک عمر لگائی تھی

"آخر کہاں جا سکتی ہے وہ، کہاں…؟؟"

وہ خود کلامی کرتا ہوا سائڈ ٹیبل پر رکھے شراب کے گلاس کو لبوں سے لگا کر پل بھر میں خالی کر گیا تھا جبکہ آنکھیں اب بھی لال تھیں 

"تم جہاں بھی ہو میں تمہیں ڈھونڈ نکالوں گا اور تمہیں اپنا بنا کے رہوں گا"

وہ گھمبیر لہجے میں کہتا ہوا آنکھیں موند گیا جبکہ بند آنکھوں میں بھی اس کا تصور صاف واضح دکھائی دے رہا تھا ماضی کے مناظر کسی فلم کی طرح اس کی بند آنکھوں کے سامنے گردش کر رہے تھے 

"بس اب بہت ہوا، اب تمہیں میرے پاس واپس آنا ہی ہوگا، نہیں چاہئے مجھے کوئی دولت شہرت نام اور پہچان مجھے صرف اور صرف اپنے خوابوں کی تعبیر چاہئے"

اس کی بند آنکھوں سے آنسوں نکل کر رخسار پر بہنے لگے وہ اب کافی بدل گیا تھا اب وہ اپنے دماغ پر دل کو ترجیح دیتا تھا جبکہ پہلے وہ ایسا بلکل بھی نہیں تھا 

Sneak Peek;2

تم؟؟ تم ضوریز ہو؟؟ میرے شوہر؟؟"

ائیزل نے جیسے بات کہی تصدیق چاہی تھی 

"اور نہیں تو کیا اب نکاح نامہ دکھاؤں؟؟ دیکھو کیونکہ ہمارا نکاح بچپن میں ہوا تھا دیٹ از وائے آئی ہیو نو میرج سرٹیفکیٹ۔۔۔ سو اب ایک اچھی بیوی کی طرح اپنے شوہر کی بات مانو اور یہ جو مجھے مسلسل گھوری جارہی ہو پلیزز ایسے نہ دیکھو مجھے پہلے ہی چار بار پہلے ہی پیار ہو چکا ہے۔۔۔"

ضوریز نے اپنے مخصوص انداز میں اپنا پورا جملہ مکمل کیا تھا جبکہ آخری والے الفاظوں کو لے کر ائیزل ہونقوں کی طرح اسے دیکھ رہی تھی اسے پھر سے ایسے ہی دیکھتا پا کر وہ تاسف سے سر ہلانے لگا

"ہیی اب کیا کھا جاؤ گی مجھے؟؟ ایسے کیوں گھور رہی ہو؟؟ کھڑے کھڑے نگلنے کا ارادہ ہے کیا؟؟ خیر میں پہلے ہی بتادوں ایسا ویسا کچھ نہیں سوچو بیکوز۔۔۔۔ میں ہضم نہیں ہوؤں گا آئی سوویر پیٹ خراب ہو جائے تمہارا!!!"

ضوریز نے اچانک سے اس کے اتنا قریب آکر اپنے الفاظ کہے تھے کہ اس اچانک والی قربت پر ائیزل کی سانسیں تھم سی گئی تھیں وہ ٹکٹکی باندھے اسے تک رہی تھی جو دل میں کئی حسرتیں لئے اسے دیکھ رہا تھا 

"دور ہٹو!!! پہلی بات تو یہ کہ میں کوئی کھانے والی نہیں ہوں تمہیں۔۔۔ دوسری بات اگر واقعی تم میرے ہسبنڈ ہو تو میں کافی بدنصیب ہوں۔۔۔ ہسبینڈ بھی ملا تو وہ جو پہلے ہی اتنی بار دوسروں سے پیار کر چکا ہے۔۔۔"

ائیزل نے اس کے مظبوط سینے پر ہاتھ رکھ کر اسے دور دھکیلا اور دونوں ہاتھ لپیٹ کر ناراضگی کا اظہار کرنے لگی جس پر ضوریز کے لب مسکرائے تھے شاید وہ اس سے لاڈ کر رہی تھی ضوریز نے اس کو بازوؤں سے تھام کر اپنے قریب کیا جس پر وہ خفگی سے اسے دیکھنے لگی

"میری جان میں نے اب تک جتنی بھی بار پیار کیا ہے ہمیشہ صرف اور صرف تم سے کیا ہے۔۔۔ تمہارے علاوہ بھلہ کوئی چڑیل قابو کر سکتی ہے کیا مجھے؟؟"

ضوریز کے پیارے بھرے لہجے پر جہاں وہ مسکرانے لگی تھی وہیں اس کے شرارتی بھرے آخری الفاظ سن کر وہ منہ کھولے اسے دیکھنے لگی جو اب مسکرا رہا تھا 

"کیا تم نے چڑیل کہا مجھے؟؟ گوڈ یار کیسا ہبی ملا ہے مجھے جان سے مار دوں گی میں تمہیں۔۔۔"

وہ جیسے جیسے پاگلوں کی طرح غصہ کی جارہی تھی اتنا ہی ضوریز کا قہقہہ بلند ہورہا تھا پھر کیا ہونا تھا وہ ہوسپٹل کی پرواہ کئے بنا وہی شیشے کا گلاس لئے اس کے پیچھے بھاگ رہی تھی اور دوسری طرف ضوریز جو اب تک قہقہہ لگائے روم سے باہر بھاگ چکا تھا 

Sneak Peek:3

ویسے تو تمہارے قریب رہ کر تمہیں محسوس کرنے سے لے کر ہر حد پار کرنے تک سب کچھ میرے حقوق میں شامل ہیں لیکن پھر بھی محبوب کی مرضی کے بنا کوئی بھی گستاخی کرنے کو دل نہیں مان رہا تو لحاظہ مرضی جاننا چاہتا ہوں تو۔۔۔"

وہ جمار بھرے لہجے میں کہتا ہوا اپنی بات ادھوری چھوڑ کر تعبیر کے دیوار اتار کر سائڈ کارنر پر رکھنے لگا تعبیر کو لگا اس کا دل جیسے بند ہوجائے گا وہ آنکھیں مینچے بیٹھی آتش کی قربت محسوس کر رہی تھی 

"تو کیا مجھے اجازت ہے؟؟ تمہیں چھونے کی، تمہاری خوشبو محسوس کرتے ہوئے انہیں اپنی سانسوں میں اتارنے کی، تمہیں اپنا بنانے کی، اپنی باہوں میں قید کرنے کی۔۔۔"

آتش زیرِ لب کہتا ہوا تعبیر کے بے انتہا قریب ہوا اتنا کے تعبیر آتش کی شیروانی میں لگی کلون کی خوشبو تک محسوس کر رہی تھی 

"کیا مجھے اجازت ہے تمہارے نازک سے جسم پر اپنے ہونٹوں سے مہر ثبت کر کے شدت بھرا لمس چھوڑنے کی۔۔۔ کیا مجھے اجازت ہے تمہارے ان لرزتے ہونٹوں سے صدیوں کی پیاس بجھانے کی۔۔۔ کیا مجھے اجازت ہے تمہاری اس نازک سی خوبصورت صراحی دار گردن پر اپنے لبوں سے نشان چھوڑ جانے کی۔۔۔"

آتش کہتے کے ساتھ ہی تعبیر کی گردن پر جھکنے لگا جس پر تعبیر کو اپنا دل زوروں سے دھڑکتا ہوا محسوس ہوا تعبیر نے کس کر اس کی شیروانی کو مٹھیوں سے دبوچا دھڑکنیں دونوں کی عروج پر تھیں مگر آتش اپنے لب رکھتے رکھتے رکا وہ اس کی جھیل جیسی آنکھوں میں دیکھنے لگا جو چور نظروں سے اسے دیکھ رہی تھی 

"اجازت ہے؟؟"

آتش ستائشی نظروں سے دیکھتا ہوا اسے شرمانے پر مجبور کر گیا تھا تعبیر نے دھڑکتے دل کے ساتھ نظریں جھکائیں

"جج جی۔۔۔"

وہ بامشکل اتنا ہی کہہ سکی جس پر آتش بہم سا مسکرایا

"آج کی رات میں پوری طرح سے تم میں ڈوب کر تمہارے عشق کے نشے میں چور ہونا چاہتا ہوں اگر میری جسارت حد سے زیادہ بڑھ جائے تو مجھے روکنے کی کوشش نہ کرنا۔۔۔ آج کی رات میں اپنے جذباتوں پر قابو پانے کے ارادے بالکل بھی نہیں رکھتا"

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link


Post a Comment

2 Comments

  1. Could You Please tell us why you posted my novel here without permission??

    ReplyDelete
    Replies
    1. oh hello miss koun hai ap areesha meri frnd ha or ye novel bhe unka ha to ap koun hai

      Delete