Sneak Peek:1
سرخ غرارے میں ہلکا سا میک اپ کیے وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔۔۔ عرشمان اس کے چہرے پر سجی معصومیت دیکھ کر ایک پل کو رکا تھا۔۔آج وہاں ناگواری اور غصہ نہیں تھا وہ بہت نروس ہو رہی تھی۔۔۔ سر جھٹک کر وہ دوسری طرف متوجہ ہو گیا اسے اس لڑکی کے سارے حساب چکانے تھے اس لیے وہ محتاط تھا۔۔۔۔
عاٸزہ سوچ کر ہلکان ہو رہی تھی۔۔۔وہ اس شخص کے ساتھ کیسے رہے گی۔۔۔
اللہ میں مر جاوں گی کل رخصتی ہے اور میں ہیشہ کے لیے اس کے ساتھ اس کے فلیٹ پر رہوں گی نجانے کیا کرے گا وہ۔۔۔
وہ مسلسل کمرے میں یہاں وہاں چکر لگا رہی تھی۔۔
وہ مجھے ٹارچر کرے گ۔۔سارے بدلے لے گا۔۔میں کیا کروں گی ۔۔وہ تو بہت اکڑو ہے۔۔۔میں تو اس کا مقابلہ نہیں کر پاوں گی ۔۔۔۔
نہی نہیں جو بھی ہے میں بھی منظور شاہ کی بیٹی ہوں۔۔ایسے کیسے اس کے ظلم برداشت کروں گی۔۔۔ہاتھ تو لگاے۔۔۔
خود سے سوال و جواب کرتی وہ مطمٸن ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔۔۔
***۔
یہ چڑیل ہے کون۔۔۔اسے ساتھ کیوں لے کر گے آپ۔۔۔
گھر آتے ہی عاٸزہ عرشمان پر برسی تھی۔۔۔
اپنی آواذ آہستہ رکھو۔۔
عرشمان اسے تنبیہ کرتا صوفے پر ذھے گیآ۔۔
آپ مجھےکہہ رہے تھے کہ کام ہے آپ کو یہ کام تھا کیا۔۔۔۔
عاٸزہ اسے سامنے کھڑی ہو گٸ۔۔۔
وہ میری دوست ہے بس۔۔۔۔اسے بھی باہر جانا تھا میں نے سوچا کمپنی ہو جاے گی تمہاری بس لے گیآ۔۔۔
عرشمان نے خلاف توقع صفای پیش کی۔۔
اچھا میری کمپنی یا آپ کی کمپنی۔۔۔ چپک تو آپ سے رہی تھی۔۔۔میں تو بس ایکسٹرا ہی تھی۔۔۔
عاٸزہ زارا کو عرشمان کے ساتھ تصور کر کے دانت پیستی بولی ۔۔۔
تمہیں کیا پروبلم ہے۔۔
عرشمان اب سخت لہجے میں بولا۔۔۔
بیوی ہوں آپ کی میں۔۔۔
عاٸزہ نے بیوی لفظ پر زور دیا تھا۔۔۔
اوہ تو تم بیوی ہو۔۔؟؟ کیا حق پورا کیا تم نے بیوی ہونے کا۔۔۔۔؟
عرشمان نے استہزایہ ہنستے ہوے کہا
ہر کام تو کرتی ہوں۔۔اور کیا کروں۔۔
عاٸزہ نے جتاتے لہجے میں کہا۔۔۔
ہر کام نہیں شوہر کے کچھ اور پھی حقوق ہوتے ہیں سمجھی۔۔۔
عرشمان نے زور دے کر کہا۔
ہوس پوری کرنی ہے تو اسی چڑیل سے کر لیں نا۔۔۔
عاٸزہ نے بنا سوچے کہا مگر عرشمان کا تھپڑ اس کے ودہ طبق روشن کر گیا۔۔
ایک بات یاد رکھنا۔۔۔ تمہاری میری زندگی میں کوی حیثیت نہیں ہۓ۔۔ تم ایک ان چاہی بیوی ہو ۔۔۔ میں زارا سے شادی کروں گا۔۔۔ تمہیں میری ساتھ رہنا ہے تو رہو ورنہ نکل جاو یہاں سے۔۔۔میں تمہاری آوارہ گردیاں برداشت نہیں کروں گا۔۔۔ جو گلچھڑے تم شادی سے پہلے اڑاتی رہی تھی وہ اب میں نہیں ہونے دوں گا۔۔۔
غصے سے کہتا وہ اسے وہیں ساکت چھوڑ کر کمرے میں گھس گیا۔۔۔۔۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments