I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
کیا تم سگریٹ پینا بند نہیں کرسکتے؟"وہ اچانک بولی تو وہ چونکا ایک پل اسے دیکھا پھر ہلکے سے ہنسا
"میں نے ایسا کیا کہہ دیا؟"اس نے پوچھا کیا اس نے کچھ غلط کہا ہے؟
اس کے پوچھنے پر وہ نا میں سر ہلانے لگا
"اگر میں تجھے کہوں کہ تجھ سے پہلی نظر میں ہی مجھے وہ ہوگیا ہے تو یقین کرو گی؟"وہ پوچھ رہا تھا
"ک۔۔۔کیا...کیا ہوگیا ہے؟"وہ گھبرائی اور گھبراہٹ میں پوچھا
وہ ہلکے سے مسکرایا اس کی دڑھکن تیز ہوگئی تھی
"کیا تو یقین کریگی اگر میں کہوں تیرے لیئے میں اس گاوں میں آیا ہوں؟"اس پل دانیہ کا لگا اس کا دل ابھی باہر آجائے گا
وہ اتنی تیزی سے دڑھک رہا تھا کہ اسے لگا وہ اس کی دڑھکن سن لے گا
اس نے دیکھا وہ اسے ہی دیکھ رہا تھا
"وہ پل جب میں تمہیں دیکھا۔۔ایسا لگتا ہے وہ میرے پلکوں پر ہی رک چکا ہے۔۔۔"وہ بھاری آواز میں بولا اس کا لہجہ بدل گیا تھا دانیہ نے اس کا لہجہ بدلتا محسوس کیا
وہ بس اسے دیکھتی رہی
وہ ہل بھی نہیں پائی اسے لگا وہ اس اجنبی کے سحر میں آرہا تھا وہ اجنبی ہی تو تھا
جس کے بارے میں اس نے بس سنا تھا جسے کبھی اس نے دیکھا نہیں تھا
پھر تین چار مہینے پہلے وہ اچانک کہیں سے آگیا تھا
اور اب وہ اس سے کہہ رہا تھا کہ وہ اس کی وجہ سے اس گاوں میں آیا تھا
"دانیہ۔۔" اس نے اچانک کہا " دانیہ امین"اس کی بات پر وہ جیسے کنفیوژ ہوا پر پھر مسکرایا اس کی مسکراہٹ خوبصورت تھی
"آریز۔۔آریز عماد"
"پر تم تو احمد چچا کے بیٹے ہو تو عماد کیوں؟"اس نے بے ساختہ الجھ کر پوچھا
اس کے انداز پر وہ پھر مسکرایا
"میں ان کا بیٹا نہیں ہوں ان کا دووور کا رشتے دار ہوں"وہ کہنے لگا آنکھوں میں مسکان لیئے
"تو پھر سب تمہیں احمد چاچا کا بیٹا کیوں کہتے ہیں؟"
اس کی بات پر آریز نے کندھے اچکائے " کیا پتا۔۔پر کسی کو بتانا مت کہ میں ان کا بیٹا نہیں ہوں۔۔۔اور سب کے سامنے تم مجھے بلال بلاؤ گے ۔۔۔ایسا احمد چاچا چاہتے ہیں"
"کیوں؟"اس نے پھر پوچھا وہ اندر ہی اندر ڈر گئی کہیں وہ ناراض نا ہوجائے جیسے ممانی سے جب وہ سوال کرتی تو ممانی اسے ڈانٹ دیتی پر وہ اداس ہوگیا
"ان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے اور میں تب تک یہاں ہوں جب تک وہ زندہ ہیں۔۔" اس بار اداس وہ ہوگئی
"تم یہ پی لو.." اس نے کہا اور اٹھ گیا اور اس سے تھوڑی دور کھڑا ہوگیا
اس نے گلاس میں پکڑے شربت کو دیکھا پھر اسے پینے لگی
0 Comments