I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
کیا ہوا رو کیوں رہی ہیں۔ماہ ویر کمرے میں آیا تو محمل کو بُری طرح روتا دیکھا تو فکرمندی سے اُس کی طرف اِس وقت وہ اپنی ساری ناراضگی بھول گیا تھا یاد تھا بس کہ محمل رو رہی ہے۔
محمل نے بھیگی نظروں سے اُس کی جانب دیکھا پھر اپنا ہاتھ آگے کیا جہاں انگلی پہ چھوٹا سا کٹ تھا ماہ ویر نے ایک نظر اُس کٹ کو دیکھا پھر محمل کو جو بُری طرح سے سُسک رہی تھی۔
رو تو ایسے رہی ہیں جیسے جانے کیا ہوگیا ہو جب کی ہے چھوٹا سا کٹ۔ماہ ویر کھڑا ہوتا بے نیازی سے بولا تو حیرت سے محمل کا منہ کُھل گیا۔
کتنے بدتمیز ہو تو تمہیں چاہیے تھا جھٹ سے میری انگلی منہ رکھ کر خون کو روکنے کی کوشش کرنی تھی پھر کہنا تھا دھیان کہاں تھا تمہارا کیسے خود کو چوٹ لگوالی۔محمل نے اُس کو شرمندہ کرنا چاہا۔
جی جی خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں یہاں تو جو میں دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوجاتا پھر آپ کی انگلی منہ میں ڈال کر یہ تقریر کرتا۔ماہ ویر نے گھور کر محمل سے کہا جو فل لڑنے کے موڈ میں تھی
فلموں اور ڈراموں میں تو یہی ہوتا ہے۔محمل مے شانے اُچکائے۔
زوجہ یہ کوئی فلم یا ڈرامہ نہیں ہے اِس لیے ہوش میں آئے اِس کو صاف کریں اتنا خون بہہ رہا ہے کہی اِس خون سے ڈوب نہ جائے۔ماہ ویر پہلے سنجیدگی سے پھر جب اُس کی نظر چھوٹے سے کٹ پہ پڑی جہاں خون کا کوئی نام ونشان نہیں تھا تو ہنس کے بولا۔
کتنے مین ہو تم۔محمل دھارے مار کر روتی بولی تو ماہ ویر سچ میں بوکھلاگیا۔
ہے زوجہ کیا ہوگیا ہے اتنا کٹ نہیں جو آپ رو رہی ہیں اگر آپ چاہتی ہیں تو میں بینڈیج کردیتا ہوں۔ماہ ویر محمل کا بازوں پکڑ کر اپنے سامنے کیے کہا۔
تم ابھی تک ناراض ہو؟محمل نے اُس کی آنکھوں میں دیکھ کر کہا
آپ کو کیا فرق پڑتا ہے۔ماہ ویر کا لہجہ پھر سے روڈ ہوا تو محمل نے تڑپ کے اُس کا چہرہ اپنی طرف کیا۔
پلیز اِس بار معاف کردو سچی دوبارہ ایسا نہیں کروں گی۔محمل نے یقین دلانا چاہا
آپ کو معاف کیا الگ تو ویسے بھی آپ ہونا چاہتی
آآآ آ آآ
نہیں ہونا چاہتی میں اِس لیے بار بار ایسے نہ کہو۔محمل نے زور سے اُس کے بازوں پہ چٹکی کاٹ کر کہا جس سے اُس کی بات بیچ میں رہ گئ۔
ظالمہ ایسے کون اپنے روٹھے شوہر کو مناتا ہے۔ماہ ویر اپنا بازوں سہلاکر محمل سے بولا
شوہر تمہارے جیسا ہو نہ تو بیویاں ایسے کرتی ہیں بھلا چھوٹی چھوٹی بات پہ کون طلاق کی بات کرتا ہے۔محمل نے ہاتھ جہاڑ کر سارا الزام پہ ڈالا۔
نکاح کے بعد ہر وقت آپ ایک رٹ لگائے بیٹھی تھی طلاق کب دو گے طلاق کب دو گے اب اگر مصنوعی مان گیا ہوں تو بھی آپ کو پروبلم ہے یہ جانتے ہوئے بھی کے مجھے آپ سے محبت ہے یہ جانتے ہوئے بھی کے آپ کھانے پہ لال بیگ کھاتی ہیں۔ماہ ویر آخری بات پہ مسکراہٹ دبائی۔
بہت بُرے ہو تم۔محمل جھرجھری لیکر بولی
آپ بُری تو ہرگز نہیں۔ماہ ویر سرتا پیر اُس کو دیکھ کر بولا
کانوں کی سماعت سے محروم ہو یا اُلٹا سنتے ہو میں خود کو نہیں تمہیں کہہ رہی ہوں۔محمل نے مسکراہٹ ضبط کیے کہا۔
بڑے بزرگوں کا کہنا ہے جو انسان جیسا ہوتا ہے اُس کو باقی سب بھی ویسے لگتے ہیں۔ماہ ویر نے کہا پھر دونوں ہنس پڑے۔
Sneak Peek:2
میں کہاں سوؤ گی؟محمل کمر پہ ہاتھ رکھتی ماہ ویر سے بولی جو صوفے پہ بیٹھا اپنے شوز کے تسمے کھول رہا تھا
میری گود میں۔ماہ ویر نے جل کے جواب دیا
تھمیز نہیں تمہیں بات کرنے کی؟محمل سرخ گالوں سمیت اُس کو دیکھتی بولی
آپ کو عقل نہیں یہ اتنا بڑا بیڈ نظر نہیں آرہا آپ جو سوال کررہی ہو۔ماہ ویر نے کمرے کی وسط میں موجود بیڈ کی جانب اِشارہ کیے کہا جو اِتنا بڑا ضرور تھا کہ سات سے آٹھ لوگ آرام سے سو سکتے۔
تو تم کہاں سوؤ گے؟محمل نے دوسرا سوال کیا
آپ کی گود میں۔ماہ ویر نے پہلے سے زیادہ تپ کے جواب دیا۔
بے حودہ انسان۔محمل اتنی کہتی بیڈ کی طرف آئی ماہ ویر اپنی مسکراہٹ دباتا وارڈروب سے اپنے لیے نائٹ ڈریس ہینگ سے نکالتا واشروم کی جانب بڑھا دوسری طرف نرم بیڈ پر محمل لیٹتے ہی سوگئ تھی۔
پندرہ منٹ بعد ماہ ویر فریش ہوتا باہر آتا تو بیڈ پہ موجود وجود کو دیکھتے اُس نے گہری سانس خارج کی پھر سرجھٹکتا آئینے کے سامنے کھڑا ہوتا تولیہ سے اپنے بال خشک کرنے لگا مگر نظر بار بار محمل کی طرف بھٹک رہی تھی جو سکون کی نیند سو رہی تھی۔
سو تو ایسے گئ جیسے ہمیشہ سے یہاں ہوتی ہے مانا شادی کے بعد لڑکیاں ہر جگہ ایڈجسٹ ہوجاتی ہے پر اتنی بھی کیا جلدی تھی اِس کو۔خواب و خروش کے مزے لوٹتی محمل ماہ ویر کو ایک آنکھ نہ بھارہی تھی۔
ماہ ویر محمل کے اُپر کمبل ٹھیک سے ڈالتا خود بیڈ کی دوسری سائیڈ پہ کروٹ لیتا سوگیا
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments