I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
وہ کمرے میں داخل ہوا تو وہ اک کونے میں بیٹھی رو رہی تھی۔۔وہ غصے سے چلتا اسکے پاس آیا۔۔
"اب کیوں رو رہی ہوں اب تو تم اپنے مقاصد میں کامیاب ہو گئی ہو"وہ اسے بازوں سے پکڑتا بولا۔
اسے لگا اسکی انگلیاں اسکے بازوں میں پیوست ہو جائے گی اس نے درد سے آنکھیں بند کر کے کھولی۔
"میں مجبور تھی۔"
"کتنا مجبور تھی؟ وضاحت دو گی" وہ دو قدم اٹھاتا اس کے قریب آیا۔۔۔آنکھیں کسی بھی احساس سے عاری تھیں
"اگر آپ مجھ سے نکاح نہ کرتے تو وہ لوگ مجھے مار دیتے"وہ درد سے بولی
"تو مر جاتی مجھے کیوں اس سب میں برباد کیا"وہ غصے سے بولا۔
وہ خاموش رہی۔
"اب میں اپنی فیملی کو کیا کہوں گا"وہ دو انگلیوں سے اپنی کان پیٹی سہلاتا ہوا بولا
"آپ مجھے میری دوست کے گھر چھوڑ دیں اور اپنی فیملی کو کچھ نہ بتاۓ"وہ اسکو دیکھتی بولی۔
اسنے سر اٹھا کر اس لڑکی کو دیکھا جو ڈری سہمی اسے دیکھ رہی تھی۔۔
"تمہیں میں ان مردوں میں سے لگتا ہوں جو عورت کو کھلونا سمجھتے ہیں اور ان کے ساتھ اک رات گزارنے کے لیے ان سے نکاح کرتے ہیں یا ان مردوں میں سے جو چھپ کر نکاح کر لیتے ہیں لیکن والدین کو نہیں بتاتے"۔۔وہ اسکی آنکھوں میں دیکھ کر بولا ۔
ممممم۔۔۔
"ن۔۔۔نہی۔"وہ اٹک کر بولی۔۔
"ہم آج رات کو نکلے گے میرے گھر کے لیے"وہ اسے اتنا کہتا کمرے سے باہر نکل گیا۔
Sneak Peek:2
"وجدان بیٹے کا ناشتہ کہا ہے۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟"
"میں نے نہیں بنایا۔۔۔۔۔۔!"وہ دوٹوک جواب دےکر واپس کھانا کھانے لگی۔۔۔۔۔
"زاہشہ خان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!!!!"زاہدہ بیگم ڈھاراہیں
زاہشہ کا دل ڈر کے مارے سکڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"ج۔ج۔جی ام۔امی۔۔۔۔۔"وہ گھبرا کر بولی۔۔۔
"اٹھو ابھی کے ابھی اٹھو۔۔۔۔۔ اور وجدان کے لیے ناشتہ بناؤ ۔۔۔"
"لیکن۔۔۔۔!!!!!!"
"رہنے دے آنٹی میں بنا لیتا ہو۔۔۔۔۔۔"""وجدان شاہ جو اس سب تقرار میں خاموش تھا وہ بولا
"نہیں تم بیٹھو اور تم چلو اپنے شوہر کے لیے ناشتہ بنا کر لاؤ"وہ اسکو دیکھ کر بولی ۔۔۔۔۔۔
"ج۔جی امی۔۔۔"وہ آنکھوں میں پانی لے کر ایک نظر وجدان کو دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا وجدان کو لگا کیسی نے اسکا دل مٹھی میں جکڑ لیا۔وہ اپنی کرسی سے اٹھی اور کچن کی طرف چلے گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وجدان شاہ بھی ان سے ایکسویز کر کے اسکے پیچھے گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ کچن میں آیا تو وہ رو ہی تھی وہ چلتا ہوا سکے پاس آیا اور اسکو پیچھے سے اسکے پیٹ کے گرد بازو لیپٹے اور اپنی ٹھوری اسکے کندھے کے اوپر رکھی۔۔۔
"ایم سو سوری بیوی مجھے نہیں پتہ تھا وہ تمہیں ڈانٹے گئی۔رئیلی سوری میری جان مت رو تمہارے یہ آنسو مجھے تکلیف دے رے ہیں۔۔۔۔۔۔"وہ اسکی کان کی لو چومتا ہوا بولا ۔۔
زاہشہ نے اسکو پیچھے کیا۔۔۔۔۔
"آپ آپ کی وجہ سے امی نے مجھ پر غصہ کیا ہے آپ بہت بورے ہیں۔۔۔"
"ایم سوری میری جان رئیلی سوری"
زاہشہ نے اپنا منہ ادھر کر لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"یہ دیکھو کان بھی پکڑ لیے اور اٹھک بیٹھک بھی لگا رہا ہو معاف کردو آگے سے نہیں ڈانٹے گئی۔۔۔۔"وجدان شاہ اپنے کانوں کو پکڑ کے کر اٹھک بیٹھک لگاتا ہوا بولا
زاہشہ نے چور نظر اسے دیکھا اور جو اب اٹھک بیٹھک لگا رہا تھا اور اپنی ہنسی دبانے کی کوشش کی لیکن زیادہ ضبط نہ کر سکی اور اور ایک قہقہ لگایا۔
وجدان شاہ جیسے اٹھک بیٹھک کی وجہ سے پیسنہ آیا تھا وہ اسکو ہنستا دیکھ اسکی خوبصورتی میں کھوسا گیا۔۔۔۔۔۔
اسکی نظر اسکے ہونٹ کے نیچے چھوٹے سے تل پر پڑی تو وہ چلتا ہوا اسکے قریب آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زاہشہ اسکے قریب نے اسکی ہنسی کو بریک لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"ک۔کی۔کیا ہو۔ہو۔ہوا۔۔۔۔۔۔"وہ قدم پیچھے لیتے ہوئے بولی۔۔
وجدان شاہ اسکی طرف قدم لیتا گیا اور وہ پیچھے دیوار کے ساتھ لگ گئی۔زاہشہ کو اس وقت دیوار پر بہت غصہ ایا۔۔۔وجدان نے اپنے دونوں ہاتھ اسکے دائیں بائیں رکھا اور فرار کا راستہ ختم کیا
"کیا کھائے گے۔اپ۔اپ۔۔۔"وہ اسکی آنکھوں میں دیکھ کر بولی لیکن بھی جلدی سے آنکھیں نیچے کرلی۔۔۔۔۔۔۔
"فل حال میٹھا کھانا کو دل کر رہا ہے وہ کھانے لگا ہو۔۔۔۔"وہ اسکے ہونٹوں کو فوکس کر کے بولا۔۔۔۔۔
"میں کھیر بنا دیتی ہو۔۔۔۔۔"وہ نظروں کو جھکا کر ہی گوا ہوئی۔۔۔
وجدان شاہ کو اپنی معصوم بیوی پر اس وقت بہت پیار آیا
"نہیں میں خودی کھا لیتا ہو۔۔۔۔۔"وہ یہ کہہ کر اسکے ہونٹوں پر جھکا اور اسکے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لے کر مدہوش ہوگیا۔۔۔۔۔زاہشہ نے اسکی شرٹ کے کالر کو مضبوطی سے تھام لیا۔۔۔۔۔ تھوڑی دیر بعد اسکے آزاد کیا۔۔۔۔۔۔۔۔اور اسکی حالت سے محفوظ ہونے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسکے چہرے پر قوس قزح کے رنگ دیکھ کر اسے بہت اچھا لگا ۔۔۔۔
ب"ہت میٹھا تھا ایک بار اور کھانا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔"اس سے پہلے کے اس پر واپس جھکتا وہ ڈور پر اپنے کمرے میں بند ہوگئی
Sneak Peek:3
"کیا ہوا برخوردار "ایک بزرگ نے کہا۔
اسنے مڑ کر دیکھا تو ایک بزرگ کالے کپڑے پہنے ہوئے تھے چہرے سے نور پھیلا ہوا تھا ایک چادر سے خود کو دھنپا ہوا تھا۔
"کچھ نہیں بس ایسے ہی"وہ انکو دیکھ کر بولا۔
"کچھ پریشان لگ رہے ہو"وہ مسکرا کر بولے
"جی و۔وہ"وہ گڑبڑیا۔
"عشق کرتے ہو"وہ اسکا بھر پور جائزہ لے کر بولے اسنے اثبات میں سر ہلایا۔
"کیا ہوا ملا نہیں"وہ مسکرا کر بولے
"مل گیا ہے حاصل نہیں ہوا"وہ تاسف سے بولا
"ہاہاہا"وہ ہولا سا ہنسے اسنے ناسمجھی سے انہیں دیکھا
"برخوردار عشق کرتے ہو تو عشق کا امتحان کو دو"وہ اسکو دیکھ کر بولے
"برخوردار عشق انسان کو برباد کر دیتا ہے"وہ سنجیدگی سے بولے
"میں پہلے ہی ہو"وہ انکو دیکھ کر بولا
"ہٹ جاؤ اس راستے سے"
اب راہِ فرار ممکن نہیں"
"اللہ سے مانگو اسے انشاللہ وہ عطا کرے گا"وہ مسکرا کر بولے
"مانگتا ہوں پر قبول نہیں ہوتی"
"فکر مت کرو تمہارے لیے ہوگا تو زور ملے گا"
یہ دل اسکا دیدار مانگتا ہے یہ ہر آتی سانس اسکا نام لیتی ہے اگر وہ مجھے نا ملی تو میرا دل بند ہوجاے گے میں زندگی نہیں رہ پاو گا" وہ انکو دیکھ کر بولا
"اب نہیں برداشت ہو رہی ہجر کی رات اسکو میرا ہونا ہوگا"وہ پر عزم لہجے میں بولا۔
"ہاہاہا کچی عمر کا عشق ہے اللہ تمہاری مشکل آسان کرے"وہ ہنس کر آگے چلے گے۔وہ بھی انکی پشت کو دیکھتا رہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments