Latest

6/recent/ticker-posts

Ankahi Baatain By Aiman Raza Complete Novel


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

تم نہیں جانتے شاہ میر اگر تم نے ایک دفعہ بھی مجھے اپنی زندگی سے جانے کا کہہ دیا تو میں ٹوٹ جاؤں گی۔۔۔

 اور اب کی بار تو ایسا ٹوٹ جاؤنگی کہ پھر ھڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔۔۔

 تم نہیں جانتے میری زندگی میں کن ازیتوں سے گزری ہوں میں۔۔۔۔۔

 محبت کا ایک پل نصیب بھی نہیں ہوا مجھے اب تو جیسے جسم لہو لہان ہو چکا ہے اپنوں کے دئیے زخموں سے۔۔۔۔

 اب اگر ایک بھی زخم کسی اپنے سے ملا تو کبھی جی نہیں پاؤں گی میں۔۔۔

 اگر ایک دفعہ بھی تم نے مجھے اپنی زندگی سے نکل جانے کو کہہ دیا تو میں تمہیں بغیر کچھ کہے نکل جاؤں گی مڑ کر تمہیں کبھی نہیں دیکھوں گی جانتے ہو کیوں۔۔۔

کیونکہ میں اپنی محبت کو تکلیف نہیں پہنچا سکتی"۔۔۔۔

 یہ کہتے ہیں اس کے آنسو آنکھوں سے ٹپ ٹپ کرتے برسنے لگے تھے جو شاہ میر نے فوراً اپنی چوڑی ہتھیلی میں کسی انمول موتی کی طرح محفوظ کر لئے تھے۔۔۔

 اور تڑپ کر فوراً سے اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ پر رکھا اور یہ عہد کیا تھا کہ کبھی وہ اسے اپنی زندگی سے جانے کے لیے نہیں کہے گا وہ یہ وعدہ کر چکا تھا یہ جانے بغیر کہ وہ اس وعدے پر پورا بھی اتر پائے گا کہ نہیں۔۔۔۔

 وہ اسے کسی قیمتی متاع کی طرح میں سینے میں بھینچ چکا تھا۔۔۔

وہ اسے اپنے مضبوط بازو کے حصار میں بھرتا ہوا بیٹھک کی طرف لے گیا اور اسے کسی انمول نازک کانچ کی گڑیا کی طرح بیڈ پر لٹایا تھا کہ اگر ذرا سی بھی سخت ہاتھ لگائے تو کہیں یہ شیشے کی گڑیا ٹوٹ نہ جائے۔۔۔۔

 اور پھر ایک ایک کر کے اسے اپنے پر زور شدت بھرے لمس سے یقین دلانے لگا تھا کہ وہ اسے کس قدر چاہتا ہے کس قدر پیار کرتا ہے کہ اس کے بغیر جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔۔۔

 پوری رات میر نے اسے کسی نازک آبگینے کی طرح سینچا تھا۔۔۔۔

 اس نے دل میں عہد کیا تھا کہ وہ کبھی بھی ماہِ روح کے لیے اذیت کا باعث نہیں بنے گا مگر کیا واقعی ایسا ہونا تھا۔۔۔۔

" زندگی میں ہر مصیبت تمہارے اوپر آنے سے پہلے میں اپنے سر لے لوں گی۔۔

 بس تم کبھی مجھے ٹوٹنے مت دینا "

شاہ میر کے مضبوط وجود کے گرد اپنی نازک کلائیوں کا حصار بناتے ہوئے ماہِ روح نے پرنم سی سرگوشی کی تھی۔۔۔

 جسے شاہ میر نے اپنے لبوں سے چھین لیا تھا اور ایک حسین رات ان کے درمیان آن ٹھہری تھی۔۔۔

 sneak peek:2

شادی تم سے کی ہے تو ایسی بےباک باتیں بھی تمہیں سے کروں گا نا بیوی بھی تو تم ہو اب یہ باتیں پڑوسن سے کرنے سے تو رہا میں ۔۔۔!!!!
"یا۔۔۔ ایسی باتیں کرنے کے لیے کسی اور کو ڈھونڈ لوں پھر تمہیں ہی شکایت ہوگی چشمش کے میرا سئیاں کسی اور کا ہو گہا ہے"
"اور ویسے بھی دا گریٹ شاہ ویر صرف باتوں سے ہی کام نہیں چلاتا ،،،عملاً کر کے بھی  دکھاتا ہے "
وہ بوجھل آواز میں کہتے مبہم سا مسکرایا ۔۔۔۔
اور اسے بیڈ سے ٹکرا کر اس پر قابض ہوتا چلا گیا۔۔۔
شاہ ویر نے اسے اپنے اوپر کرتے اسکی کمر کے گرد اپنے دونوں ہاتھ ڈال رکھے تھے ۔۔۔۔اسے اپنی طرف کھینچ لیا تو وہ آدھی اس پر جھک آئی تھی ۔۔۔۔
آئینہ کو اس کی طلسم زدہ قربت میں اپنا وجود شعلوں سا دہکتا محسوس ہوا ۔۔۔
اپنی گردن پر جا بجا اس کا پرحدت لمس اسے خاکستر کیے دے رہا تھا ۔۔۔۔
اس کی سانسوں کی رفتار بتا رہی تھی اس کے اندر کی حالت ٹہرے ہوئے پانیوں میں طوفان کی آمد ہوئی چاہتی تھی ۔۔۔
آئینہ کی  لرزتی بھیگی پلکیں،دہکتے سرخ عارض ،گداز کپکپاتے ہوئے لب،
طلاطم خیز لمحات کی زد میں تھے ۔۔۔۔
"دعوے محبت کے مجھے نہیں آتے صنم"۔
اسکی فسوں خیز آواز نے اسکی سماعتوں میں رس گھولا تو وہ چونک سی گئی تھی اس قدر خوبصورت آواز تھی اس کی ،،،وہ خاصیت بھی رکھتا تھا یہ راز بھی اس پر آج کھلا تھا اس پر ۔۔۔۔۔
"ایک جان ہے جب جی چاہے مانگ لینا"۔۔
وہ اسکے دل کے مقام پہ لب رکھے گنگنایا تو آئینہ کی جان لبوں کو آئی تھی ۔۔۔۔
وہ اسے اپنے قریب دیکھ آج اپنے حواس کھو رہا تھا ۔۔۔
دونوں کا دل آج پہلی بار ایک ساتھ دھڑکا،
کیسی محبوبانہ گرفت تھی اس کی !!!
کیسی دیوانگی تھی اسکی فسوں خیز قربت میں !!!!
دونوں کے وجود میں طلاطم برپا تھا۔۔۔
آج شاہ ویر کا روپ بہت مختلف تھا ،،،،شدید جنونی اور شدت انگیز ۔۔۔۔!!!  محبت کے جذبات سے لبریز ۔۔۔۔۔
اسنے تو اسکا کبھی یہ روپ دیکھا ہی نہیں تھا یونیورسٹی میں بھی وہ ہمیشہ شاہ میر یا لڑکیوں کے گھیرے میں ہی پایا جاتا تھا۔۔
وہ ایک بار پھر اس پر جھکا تھا اور اسکو اپنی محبت کا یقین اپنے عمل سے دلانے لگا تھا۔۔۔
ایک بار پھر اسکے شنگرفی لبوں کو اپنے احمریں لبوں میں قید کیے آج اسکی سانسیں خود میں انڈیل کر دونوں کی جان ایک کرنے کے در پہ تھا ۔اسکی انگلیوں میں اپنی انگلیاں پھنسائے وہ اپنے جذبات کی رو میں بہتے ہوئے اسے بھی اپنے ساتھ کسی اور دنیا میں لے جارہا تھا۔اس کی جان لیوا گستاخیوں پر آئینہ کے تو اعصاب سلب ہونا شروع ہوگئے۔وہ اب اس کے وجود کو اپنے شدت بھرے لمس سے پھولوں کی طرح مہکانے لگا  ۔۔۔۔اس کا چہرہ اس کی التفات پہ لہو چھلکا رہا تھا۔۔اور آنسو آنکھوں سے پھسل کر گالوں پر بکھرنے لگے تھے 
سب کچھ ایک خواب سا لگ رہا تھا جیسے محبت کی خلش کو اسکے وجود نے پورا کر دیا ہو جو پیار اسے اپنے گھر میں نہ مل پایا تھا آج وہ اپنے شوہر سے مل رہا تھا۔۔
کمرے میں مکمل اندھیرا چھاتے ہی وہ 
اس کی پناہوں میں خود کو بہت محفوظ اور مطمئن محسوس کر رہی تھی،محبتوں کی بارش میں بھیگتی شب دھیرے دھیرے سرک رہی تھی ،،،وہ اپنی قسمت پر نازاں تھی اس نے سوچا بھی نہیں تھا وہ ستمگر اسے اتنی نرمی سے سینچے گا کے اسے اپنا آپ معتبر لگنے لگے گا ۔۔۔۔

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments