I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel.Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
ابھی بھی ناراض ہو آرزو ؟!
حازم نے ملتجی نظروں سے دیکھا۔
آرزو نے شکوہ کناں نظروں سے دیکھ کر لب کاٹنے شروع کر دیئے۔
بہت غصے میں ہو ؟
ہنوز خاموشی۔
معاف کر دو نا !
ابھی سفر میں چلا جاؤں گا اور پھر پتا ہے سفر میں کچھ بھی ہو سکتا ہے !
آرزو نے خالی نظروں سے حازم کو دیکھا۔
حازم نے آگے بڑھ کر آرزو کو اپنے حصار میں لے لیا اور گالوں پر اپنے اخلاص کی مہریں ثبت کر دیں جبکہ آرزو بت بنی کھڑی تھی جیسے تمام احساسات و جذبات دم توڑ گئے ہوں۔
امتحانات یکسوئی سے دینا ! اور اگر کچھ پوچھنے کی ضرورت پڑی تو مجھے فون کر لینا ۔ آٹھ مئی تک تو فارغ ہو جاؤ گی ان شاءاللہ۔ پھر واپس کب تک آؤ گی ؟ لینے آؤں نا ؟
اچھا چلو! جب جی چاہا آ جانا.! پتا ہے جب میں واپس جاؤں گا تو میرا کمرہ بہت خالی خالی لگے گا ۔ مجھے بہت یاد آؤں گی آرزو!
حازم کی جذبے لوٹاتی آنکھیں بھی آرزو کو پگھلا نہ سکیں۔
آرزو کچھ تو بولو یار!
کچھ سوچ کر آرزو گلو گیر لہجے میں بولی۔ میں تو بداخلاق ، بدزبان اور خاص کر زبان دراز ہوں ! آپکو تو خوش ہونا چاہئے کہ جان چھوٹی ہے ، بقول آپکے میں نے آپکا سکون تہہ و بالا کیا ہوا تھا! یہی بات ہے نا ؟
آرزو کی آنکھیں چھلک پڑیں.
آپ تو بیوی کو پیٹنا مردانگی گردانتے ہیں نا !!!
حازم لاجواب ہو گیا۔
آرزو میں نے بارہا بولا ہے کہ میں آپ پر ہاتھ اٹھانا نہیں چاہتا تھا وہ تو بس آپ نے بات ہی ایسی کر دی تھی کہ میرا ہاتھ اٹھ گیا تھا۔
لو بدلہ لے لو !
مجھے بھی ایسے ہی مارو جیسے میں نے مارا تھا۔ حازم نے ہار مان لی اور دیوار کے ساتھ کھڑا ہو گیا۔
حازم میری مار اور آپکی مار برابر ہو سکتی ہے بھلا؟
ایک مرد کا زور دار تھپڑ کسی نازک دوشیزہ کے لیے کتنا شدید ہو سکتا ہے آپ اندازہ بھی نہیں کر سکتے۔ ساری رات میرے جبڑے دکھتے رہے ہیں جس کی وجہ سے مجھے بخار نے آن لیا۔
دو دن بعد میرا پہلا پرچہ ہے ۔ میں نے کتنی محنت کی ہے آپ اندازہ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔
آرزو زار و قطار روئے جا رہی تھی۔
حازم کا جی چاہا ایک لمحے کے لیے بھی آرزو کو اپنے سے الگ نہ کرے مگر ساتھ ہی وہ چاہتا تھا کہ وہ اپنے دل کا غبار نکال لے۔۔
آرزو نے جب جی بھر کر رو لیا تو کمرے سے باہر جانے کےلئے پلٹی ۔
حازم نے فوراً لپک کر اسے اپنے سینے میں چھپا لیا۔
آرزو آئندہ کبھی بھی ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا صرف ایک دفعہ مجھے معاف کر دو ۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link;
0 Comments