Latest

6/recent/ticker-posts

Pyar Hua Iqrar Hua By Rabia Chaudhary Complete Novel


  I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

وہ دھاڑ سے دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئی تھی ہاں بھی یہ کونسے ڈرامے لگاۓ ہوۓ ہے تم نے مجھے کچھ بتانا پسند کرو گے نہیں اب نہ غصہ آرہا ہے تم پر مجھے میرے ضبط کا امتحان نہ لوں ۔۔

وہ کمر پر ہاتھ ٹکاۓ ناراضگی سے اُسے دیکھتے بولی جو اُس آفت کے اتنے تیز آنے پر دل پر ہاتھ رکھ کر دھڑکنوں کو نارمل کر رہا تھا ۔۔

آپ یہاں کیا کر رہی ہے ؟ کس نے بتایا میرے آفس کا اڈریس آپ کو اور ایسے کوئی آتا ہے کیا مینرز نامی کوئی چیز ہے آپ میں یہ نہیں اگر کسی آفس کے بندے یہاں آپ اس طرح دیکھ لیا تو اُس کے گلے میں جھولتے ڈوپٹے کو دیکھتے وہ ناگوار لہجے میں بولا ۔۔۔

ارے دفعہ کرو تم سب کو اور یہ بتاو میرے ساتھ شادی کی شاپنگ پر جانے سے انکار کیوں کیا ہے تم نے زر موم کتنی منتیں کر رہی تھی مجھ سے کے پلیز ساحل کو اپنا ساتھ لیے کر جانا اور تمہارے ڈرامے نہیں ختم ہو رہے اور اگر کسی نے مجھے یہاں دیکھ بھی لیا تو اپنی محبوبہ پلس سب کو بتا دینا کے تمہاری بیوی ہو حلالی بیوی وہ اس کی ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے ہلکان ہوتی بولی کیوں کے بیٹھا نہیں جا رہا تھا ۔۔۔۔

حلالی نہیں زبردستی کی بیوی کہہ سکتے ساحل نے خود سے بڑبڑاتے فجر کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اُسے ٹیبل پر بیٹایا ۔۔۔۔

صرف اس کے رومال جتنے ڈوپٹے کے ساتھ آپ آفس آئی ہیں میرے جس کو سر پر لینے کی بھی زحمت نہیں کی آپ نے اس کی طرف جھکتے ٹیبل کے داۓ باۓ جانب ہاتھ رکھتے وہ خفگی سے بولا تھا ۔۔۔

جلدی میں اور غصے میں نکلی تھی اپن تو یاد نہیں رہا اور تم بتاو کیوں نہیں جانا چاہتے میرے ساتھ شاپنگ پر کچھ روب سے بولی تھی وہ ۔۔۔

ساحل نے آبرؤ اچکا کر متاثر ہوتے اُس کا یہ انداز دیکھا زبردستی کر رہی ہیں آپ یہ شادی تو اس میں میں کیوں جاو آپ کے ساتھ یاد ہے نہ یہ بات آپ کو نرمی سے اس کے پونی میں قید بالوں کو عقیدت سے چھوتے  بوجھل لہجے میں پوچھا ۔۔۔

اوو ہو بڑا آیا زبردستی کی ہے میں نے ایک بات کان زبان منہ دانت سب کھول کر سنو تم ساحل الہٰی اس نکاح میں تمہاری مرضی پوری کی پوری شامل تھی سمجھے اس سے فاصلہ بناتے ہوۓ بولی تھی وہ ۔۔۔

ہے یہ کب ہوا ہے مس فجر جاوید بتانا پسند کرۓ گی وہ حیرانگی سے پوچھنے لگا ۔۔

بھی ظاہر سی بات ہے تم نے تین پر قبول ہے کہہ کر اور سائن کر کے اپنی مرضی بتائی ہے وہ بہت آرام سے سارا الزام اُس پر ڈال چکی تھی ۔۔۔

کب سدھرنا ہے آپ نے سیریس کب لیے گی زندگی کو ہر وقت فضول ہی بولتی ہے اپنا رومینٹک مونڈ خراب ہونے پر وہ جی بھر کے بدمزہ ہوا ۔۔۔

Sneak Peek:2

کیسی تھی ؟؟

نہایت ہی بدتمیز منہ پھٹ بات کرنے کی تمیز بھی نہیں زبان دراز لڑکی ۔۔۔۔

کیسا تھا ؟؟ 

اکڑو کھڑوس ہنڈسم پیارا سا اپنی دنیا میں رہنے والا مغرور سا شہزادہ ۔۔

آپ کو کیسی لگتی ہے ؟؟؟؟ 

  بری زہر سے بھی زیادہ بری  اگر کوئی مجھ سے پوچھے کے زہر یہ اس میں سے کیا چوز کرو گے تو میں زہر کو ہی چوز گا ۔۔۔

تمہیں کیسا لگتا ہے ؟؟؟ 

عجیب سا ہے لیکن پیارا ہے شہزادہ ہے شہزادہ فدا ہو گی میں اس پر 

آپ کا دل کیا کہتا ہے اس لیے کر ؟؟؟؟ 

دل کرتا ہے وہ آنکھوں کے سامنے ہوں تو میں کہی غائب ہو جاو یہ اپنی آنکھیں کسی کو  ڈونیٹ کردو جل کر کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تمہارا دل کیا کہتا ہے اسے لے کر ؟؟؟ 

دل کرتا ہے آنکھوں  میں بسا لوں اسے اس کی شکل تو میری جان ہے دیوانہ کر رہا ہے وہ مجھے ۔۔

اچھا نام کیا ہے اس کا ؟؟؟ 

پیاری چوڑیل منہ سے ایک دم نکل گیا اس کے 

نام کیا ہے ان کا ؟؟؟ 

میرا مغرور شہزادہ جذبات میں بہکتے ہوۓ کہا ۔۔۔۔۔

یہ کیسا نام ہوا بھائی ؟؟؟ 

یہ کیسا نام ہوا بہن میری ؟؟

Sneak Peek:3

میں نے اس بڑی سی دنیا میں آپ جیسے بہت دیکھے ہیں لیکن آپ جتنا کھڑوس  مغرور اور نکچڑا  انسان اپنی اتنی چھوٹی سی زندگی میں پہلی  بار دیکھا ہے ہاۓ اللہ میں آپ کو دیکھنے سے پہلے میں اندھی کیوں نہیں ہوگی اففف اتنی چھوٹی سی زندگی میں مجھ معصوم کو کیا کیا دیکھنا پڑھ رہا ہے وہ نان اسٹاپ بولے جا رہی تھی اور اس میں کوئی شک نہیں کے وہ سامنے کھڑی شخصیت کا کب سے ضبط آزما رہی تھی ۔۔۔

میں نے بھی آج تک تم جیسی خود سر بےوقوف عقل سے پیدل عورت آج ہی دیکھی ہے اس نے بھی غصیلے تاثرات سے کہا۔۔

اچھا تو کون ہے وہ عورت ؟؟؟ اس نے تجسسس سے پوچھا ؟؟؟؟ 

ہاں تمہیں نہیں پتہ آئینہ دیکھا کرو نہ پھر کھڑوس نے جیسے  اس کا مزاق اڑایا تھا اور تم مجھ سے دو فٹ کے فاصلے پر رہا کرو سمجھی  "فجر جاوید " اس نے دانت پیس کر کہا ۔۔

دو نہیں میں آپ سے پورے سو فٹ کے فاصلے پر رہنا پسند کرو گی مسٹر کھڑوس اور میں آپ سے شدید نفرت کرتی ہوں امید کرتی ہوں اب آپ سے کبھی ملاقات نہ ہوں اللہ فجر نے جل کر کہا ۔۔۔۔۔

آ ہہہہ میں بھی آپ کے بارے میں یہ ہی جذبات رکھتا ہوں میڈم اس نے اطیمنان سے کہا ۔۔

اوکے اللہ حافظ "ساحل الٰہی " 

خدا حافظ "فجر جاوید "  

ساحل کہتا آگے کو بڑھا فجر نے اس کی مضبوط پشت کو گھوری سے نوازہ اور دو لفظ اسے دیتی خود بھی پیر پٹخ کر واک آوٹ ہوئی ۔۔۔۔

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments