Latest

6/recent/ticker-posts

Fareb E Ishq By Momina Shah


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

وہ میں اپنے کپڑے لینے آیا تھا۔ دراصل مجھے ایک مورننگ شو میں انٹرویو کے لیئے جانا ہے تو۔۔۔آپ سوچ رہی ہونگی کے مجھے انٹرویو کے لیئے کیوں جانا ہے"۔ وہ شائستگی سے بتاتا آخر میں اسے اپنے کام کے بارے میں بتانے کی کوشش کر گیا جو بری طرح سے ناکام ثابت ہوئ کیونکہ محترمہ کے صفا چٹ جواب نے اسکی بولتی بند کرا دی تھی۔ 

" نہیں میں ایسا کچھ بلکل بھی نہیں سوچ رہی"۔ وہ روکھے لہجے میں کہتی اٹھی تھی اور کمرے سے باہر نکلنے ہی والی تھی۔ کہ اسنے اسکی کلائ تھام لی۔ وہ اسکی جرآت پر حیرت سے مڑی۔ اسے گھورتے ہوئے اپنا ہاتھ چھوڑنے کا کہا۔ 

" میں نے کہا ہاتھ چھوڑیں میرا "۔ وہ اسے آنکھیں دکھاتی غرائ تھی۔ 

" کیا آپ اس شادی سے خوش نہیں "۔ وہ اسکی کلائ تھامے جوں کا توں کھڑا رہا۔ 

" نہیں بلکل بھی نہیں خوش میں ۔۔ اور ویسے بھی کونسی لڑکی ہوگی جو ایک بڈھے آدمی سے شادی کرکے خوش ہوگی"۔ وہ تنفر سے کہتی اپنا ہاتھ اس سے چھڑاتی کمرے سے باہر نکل گئ تھی۔ اور وہ ہونق بنا خود کو بڈھا کہا جانے کا صدمہ لیئے فوراً شیشے کے سامنے جاکر کھڑا ہوا تھا۔ اپنے چہرے پہ ہاتھ پھیرتا وہ اسکے الفاظ دھرا گیا " بڈھا۔۔۔" اسنے دل خراب ہونے والی شکل بنائ۔ اور دوبارہ بڑبڑایا۔ " اب اتنا بھی کوئ بڈھا نہیں میں اچھا خاصہ ہینڈسم لگتا ہوں"۔ وہ اپنے بالوں کو انگلیوں سے سلجھاتا منہ بنا کر سر جھٹکتا 

واڈروب سے اپنے کپڑے لیتا واشروم میں گھسا تھا۔  

Sneak Peek:2

کھانا نہیں کھا رہیں آپ؟؟؟۔" 

" نہیں دل نہیں کر رہا۔" 

" ثبور بیٹھ کر کھانا کھائیں۔" جہانداد نے کہا۔

" بھوک نہیں مجھے۔" 

میں نے کہا کھانا کھانے بیٹھیں۔" 

میں بھی کہہ رہی ہوں مجھے نہیں کھانا۔" 

"Why are you arguing??" 

" میں آرگیو نہیں کر رہی " وہ دھیرے سے بولی۔ 

" so what are you doing?? "۔ وہ بھی چڑا۔

" پلیز مجھے نہیں کھانا کھانا تو کیوں تنگ کر رہے ہیں۔" وہ چٹخ کر کہتی اپنے کمرے میں چلی گئ تھی۔

وہ بھی کھانا چھوڑتا اسکے پیچھے گیا تھا ، بختاور اسے دیکھتی رہ گئ تھی۔ جویریہ اور حوریہ خاموشی سے اپنے کھانے کیطرف متوجہ ہوگئی تھیں۔

" کھانا کیوں نہیں کھا رہی تم۔" اسنے اسے کلائ سے تھام کر اسکا رخ اپنی طرف موڑا۔

" کہہ تو دیا ہے بھوک نہیں مجھے۔" وہ چڑی۔

" تمہیں بھوک نہیں پر میں کہہ رہا ہوں کھانا کھانے چلو۔" وہ اسے تکتے بولا۔

" میں آپکی مرضی کی غلام نہیں۔" 

" میں نے کب کہا تم میری مرضی کی غلام ہو۔" 

" آپکی باتوں سے تو یہی اندازہ لگا سکی ہوں میں۔" 

اندازے کیوں لگاتی ہو ، مجھ سے ڈائیریکٹ پوچھ لیا کرو۔" اسنے نرمی سے کہا۔

" ہاتھ چھوڑیں میرا ، اور جاکر کھانا کھائیں آپکی بختاور آپکے انتظار میں آدھی ہوگئ ہوگی۔" وہ چڑ کر کہتی اپنا ہاتھ اسکے ہاتھ سے آزاد کرانے لگی۔

" اسکو چھوڑو ابھی مجھے اپنی بیوی پہ فوکس کرنے دو جو جل جل کر خاک ہوگئ ہے۔" وہ شرارت سے مسکرایا تھا۔

" میں اور جلوں گی۔۔۔!! میری جُتی بھی نہیں جلتی۔" اسکو تو آگ لگ گئ تھی۔

" پر مجھے ایسا کیوں لگتا ہے بختاور سے تمہیں خاصی جلن محسوس ہوتی ہے۔" پرشوق نظروں سے اسے تکا گیا۔

" آپکی غلط فہمی ہے یہ۔" اسکی آنکھوں میں اپنی آنکھیں گاذھ کر ایک ایک لفظ چبا کر کہا۔

" قسم کھاؤ۔" وہ ہنسا۔

" کیوں کھاؤں میں قسم ، میں نہیں کھا رہی کوئ قسم وسم۔" وہ چڑی۔ 

" نا کھاؤ قسم ، پر کھانا کھا لو۔" وہ اسے ساتھ زبردستی لے کر کمرے سے نکلا تھا۔

" مجھے غصہ آرہا ہے ہاتھ چھوڑیں میرا۔" وہ اسکے ساتھ گھسیٹتی چیخی۔

" بلکل چپ خاموشی سے چلو۔" اسکے چیخنے پہ اسنے مڑ کر اسے آنکھیں دکھائی تھیں۔

" مجھے کھانا نہیں کھانا ناں۔" اسنے رونی صورت بنائ۔

" تھوڑا سا کھا لو۔" وہ اسے چیئر پہ بٹھاتا خود بھی بیٹھا تھا۔

اسکی پلیٹ میں کھانا نکالا ، اور پھر اپنے لیئے کھانا نکال کر کھانا شروع ہوا ، ثبور بھی خاموشی سے کھانا کھانے لگی تھی۔

Sneak Peek:3

وہ اسے کمرے میں لے کر آیا اور بیڈ پہ بٹھایا وہ اب بھی رو رہی تھی اسکی سنہری انکھیں لبالب پانیوں سے بھری ہوئ تھیں۔ 

" یار ایک تو تم پہلی فرست میں یہ رونا بند کرو "۔ وہ اسکے چہرے کو بغور تکتا بولا۔ 

" کیوں نا رؤں میں میری تو زندگی خراب کردی آپ نے جابر "۔ وہ مزید سسکی۔

" توبہ کرو کیا زندگی خراب کردی میں نے تمہاری تم سے محبت کی اور پھر شادی کرلی "۔ وہ مسخرے پن سے کہتا اسے سلگا گیا تھا۔ 

" پر آپ نے مجھے بتایا نہیں تھا کہ آپ پہلے سے شادی شدہ ہیں "۔ وہ نم آنکھوں سے اسے تکتی خونخوار ہوئ۔

" ہاں تو ۔۔ تو بھول گیا تھا"۔ اسنے تھوک نگلتے بہانا گڑھا۔

" بھول گیا تھا ۔۔۔۔!!! اپنی بیوی بھول گئے تھے آپ اپنی شادی بھول گئے تھے آپ ، کل ۔۔ کل کو آپ مجھے بھی بھول جائیں گے اور کسی اور سے شادی کرکے آجائیں گے"۔ وہ روتی سسکتی صدمہ سے بھری آواز میں بھڑکی تھی۔

" نہیں یار میرا ۔۔۔ وہ مطلب تھوڑی تھا یار مطلب میں یار۔۔۔ وہ کیا کہتے ہیں موقعہ ہی نہیں ملا مجھے"۔ وہ اسکے گال پہ ہاتھ رکھتا محبت سے بولا۔ 

" جابر آپ بہت جھوٹے ہیں "۔ وہ سسکتی اسکے کندھے پہ سر رکھ گئ تھی۔

" ہائے جاناں یہ تو دیکھو یہ جھوٹا فریبی شخص صرف تمہارا ہے "۔ وہ محبت کی چاشنی اپنے الفاظ میں گھولتا اسکے چہرے پہ جھکنے ہی لگا تھا۔ کہ منہ پہ پڑتے زناٹے دار تھپڑ نے اسکے حواس جھنجھلا دیئے۔ 

اسنے صدمے سے اپنے گال پہ ہاتھ رکھتے اپنی حسین سی بیوی کو تکا۔ 

" کتنے جھوٹے ہیں آپ اب آپ نے یہ بھی جھوٹ کہا، آپ صرف میرے نہیں زرتاشہ کے بھی ہیں "۔ وہ غصہ سے کہتی اپنی آخری بات پہ ایک بار پھر سسکنے لگی تھی۔ 

" ہاں تو اب کیا کروں مر جاؤں اگر دو شادیاں کر لی ہیں تو ؟؟ توبہ کردی تم دونوں نے تو ایک ادھر جان لینے پہ تلی ہے تو دوسری ادھر ، اسکے سامنے تو ایسے محبت سے بات کر رہی تھیں اور اب دیکھو ذرا۔۔!! جھوٹی تو تم عورتیں ہوتی ہو"۔ وہ تھپڑ کے صدمے سے چیختا ہوا بولا۔ 

" آپ جابر آپ ایسا کریں آپ سچ میں ہی کہیں دو گھونٹ پانی کے دیکھ کر مر جائیں"۔ وہ بیڈ سے کشن اٹھا کر اسے مارتی بولی۔۔۔ وہ یکدم اس نئ افتاد پہ بوکھلاہٹ میں جمپ مارتا کمرے سے باہر بھاگا تھا۔ اور وہ تھکی ہاری سی بیڈ پہ بیٹھتی اپنا پھولا سانس بہال کرنے لگی تھی۔ اور یکدم سے پھر اسکی.   آنکھوں سے جھرنا بہنا شروع ہوا تو اسکی ہچکیاں بندھ گئیں پر اسکے آنسو نا تھمے۔

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments