Latest

6/recent/ticker-posts

Dheery Dheery Se Meri Zindagi Main Ana by Ayesha Noor Novel


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

آپ۔۔ کیسے لائے مجھے یہاں۔۔ " زاویار کو دیکھتی وہ۔چلائی۔۔ جبکہ زاویار بڑے سکون میں تھا۔۔ وہ سیدھا ہوکر لیٹا اور سر کے نیچے اپنا بازو دے دیا اور بڑے سکون سے بولا۔۔ "

بارش میں مررہی تھی بچایا ہے تمہیں اور آواز نیچی رکھو ۔۔"

ہاں تو مر جانے دیتے کیوں چھوا مجھے ۔۔ہاتھ بھی کیسے لگایا مجھے آپ نے ۔۔" کوئی حق نہیں ہے آپکا مجھے چھونے کس حق سے لائے مجھے یہاں۔۔ آنکھیں سرخی مائل۔ہوئی تھی کوئی بپھر گئی تھی اسکے سکون سے ۔۔

شوہر ہونے کے حق سے لایا ہوں۔۔ وہ کمبل کو پرے پھینکتا  جلدی سے اسکے برابر آیا۔۔ عبیرہ کا دھیان زاویار کے پہنی ہوئی ٹی شرٹ کی طرف گیا۔۔ وہ اسکی اسی کی شرٹ میں۔موجود تھی۔۔ 

ِیہ کیا میرے کپڑے کس نے چینج کیے" وہ پریشان سی بولی۔۔

میں نے ۔۔" وہ۔سینے پہ۔ہاتھ باندھے سکون سے بولا۔۔ 

آپ کو شرم۔نہیں ہے کتنے گھٹیا انسان ہیں آپ ۔۔ کیا کیا آپ نے میرے ساتھ ۔۔ عبیرہ کا تو میٹر گھوم گیا ۔۔ اور زاویار کا بھی میٹر گھوما گئی۔۔ 

میں تمہارا شوہر ہوں سمجھی ۔۔کسی غیر ارادی طور پہ۔تمہیں نہیں چھوا اپنا جائز حق وصولنے کے لیے تمہاری اجازت کی ضرورت نہیں ۔۔ اور ملک زاویار اتنا گرا ہوا نہیں جو تمہاری بے ہوشی کا فائدہ اٹھائے ۔۔ تم مکمل بھیگی ہوئی تھی۔۔ اس لیے چینج کروانے پڑے۔۔ زاویار اسکا بازو دوبوچے سخت لہجہ میں بولا.  

عبیرہ نظریں جھکا گئی ۔۔ وہ۔بہت سنگین الفاظ استعمال کرگئی تھی

Sneak Peek:1
تمہیں میری بات سمجھ نہیں آئی تھی میں نے کیا کہا تھا تم سے ۔۔سرد سے لہجہ۔میں کہا۔۔
مگر وہ خاموش رہی ۔۔

زاویار کا اسکے چپ۔رہنے پہ اور پارا چڑھا اور اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے اپنے ساتھ لگا گیا عبیرہ تو جی جان سے لرزی تھی اسکے سینے پہ دونوں ہاتھ رکھے فاصلہ رکھنا چاہا۔۔
زاویار کی نظریں اسکے چہرے کا طواف کررہی تھی ۔۔ 
میں نے کیا پوچھا ہے تم سے ۔۔دونوں ہاتھ اسکی کمر کے گرد باندھے اسے مزید خود میں بھینچا ۔۔

وہ مم۔۔ میں ۔۔ نہیں ۔۔ انکار ۔۔ کرسکی ایم سوری زاویار چاچو۔۔ وہ معصومیت آنسوں بہاتے بولے ۔۔ آخری بات پہ زاویار نے اسے ٹوکا۔۔
پاگل لڑکی شوہر ہوں تمہارا ۔۔ چاچو نہیں۔ 
سس۔۔سوری۔۔" سر "۔۔ وہی معصومانہ انداز ۔۔ زاویار جو غصہ کا بھرا تھا اسکی۔معصومانہ انداز پہ اسکا غصہ بھک سے اڑا تھا۔۔ اپنی ہنسی پہ کنٹرول کرتے ۔۔ اسے گہری نظروں سے دیکھا تھا۔۔

میں ابھی تمہارا شوہر ہوں ۔۔ یونی ورسٹی میں نہیں ہو جو تمہیں لیکچر دے رہا ہوں۔۔ وہ ابھی بھی اسکے حصار میں تھی ۔۔
میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں میری بات نا مان کر تم نے اچھا نہیں کیا اب اسکی سزا تو تمہیں ملے گی۔۔ اسکے ہونٹوں پہ فوکس کیے ایک بازو اسکی کمر کے گرد حائل تھا اور دوسرا ہاتھ سے اسکے چہرے پہ ہاتھ پھیرتے اسکے نقش میں کھو سا گیا ۔۔ اسکے ماتھے پہ دھکتے لب رکھے وہ مزید فاصلہ تہہ کرتا کہ۔۔

عبیرہ اسکا حصار توڑتی پیچھے ہٹی تھی۔۔ تو وہ ہوش کی دنیا میں آیا تھا۔۔ اپنی بے خودی کا اندازہ ہی نا ہوا
تم اب مجھ سے  بچ نہیں سکتی ۔۔ ایک ہفتہ کا ٹائم ہے تمہارے پاس اسکے بعد رخصتی ۔۔ پھر تیار رہنا ہر روز ملے گی سزا " معنی خیزی سے کہتا دروازے کی۔جانب مڑا چہرے پہ شریر سی مسکراہٹ تھی 

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments