Latest

6/recent/ticker-posts

yunhi Dil Haray Sanam By Romaisa Baloch Complete Novel


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

یہ گھٹیا پن میرے سامنے نہ کیا کرو سمجھے۔۔؟سخت زہر لگتے ہو مجھے یہ چونچلے کرتے ہوۓ اپنی حدود میں رہو ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔؟شیشے میں ابھرتے اس کے عکس کو دیکھتے عمایہ ناک کے نتھنے پھلاۓ غصے سے بولی

اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ میثم کو کہیں غائب کردے جو عجیب و غریب سی حرکتیں کرتا سب گھر والوں کے سامنے اسے شرمندہ کرنے پر تلا ہوا تھا۔

او ہو بیوی میں گھٹیا پن نہیں کر رہا بلکہ میں معصوم تو اپنی زوجہ محترمہ سے گھڑی بھر دو پیار کی باتیں کررہا پر لگتا ہے تمھاری خواہش نہیں کے تمھارا مجازی خدا تمھاری شان میں تعریفوں کے پل باندھے۔۔۔

 اس کی پشت پر کھڑا آنکھوں میں خماری لیے تھوڑا سا جھکتے بہکے بہکے سے لہجے میں بولتا مقابل کے ہوش اڑا گیا۔

بالوں کو ایک کندھے سے دوسرے کندھے پر پھیلاتا کان کی لو پر انگشت انگلی پھیرتا اس کے جسم میں سنسنی دوڑا گیا۔۔۔

 دد۔۔۔۔ دور رہو مجھ سے ورنہ چلا چلا کر سبھی گھر والوں کو اکھٹا کر لوں گی پھر دیتے رہنا سبھی کو اپنی سفائیاں اسے دھکا دیتی پھرتی سے دروازے کی جانب بڑھی ہی تھی جب میثم کا زندگی سے بھرپور قہقہ اس کی سماعت میں گھلا

ارے میری بیوی تو میری سوچوں سے بھی زیادہ معصوم نکلی ہاۓ میں قربان جاؤں آپ کی معصومیت پر بڑے ہی شان سے بیڈ پر برجمان ہوتا ہنستے ہوۓ اسے چڑاۓ بنا نہ رہ سکا۔۔

اپنی یہ کھی کھی بند کرو ایس پی ورنہ میں تمھارا منہ نوچ لوں گی وہ بل کھا کر رہ گئی۔۔

ضرور مسسز پر میری ایک خواہش ہے کے بدلے میں یہ موقع مجھے بھی میسر ہو اور ہاں میرا انداز تمھاری طرح جارہانا نہیں بلکہ محبت بھرا ہوگا چاہے تو آزما لو

بڑے ہی مزے سے دونوں بانہیں پھیلاۓ عمایہ کو اپنے پاس آنے کا کہتا اسے غصے سے دوچار کر گیا۔

یہیں مرو تم بےحودہ آدمی غصے سے پاس پڑا کشن میثم کی جانب اچھالتے وہ شرم و حیا سے الٹا سیدھا بڑبڑاتی باہر کی جانب دوڑی جبکہ ان بےباک باتوں سے کان اور دھڑکن الگ سائیں سائیں کرتے برق رفتاری سے دوڑنے میں مشغول تھے۔۔۔

مر ہی تو گئے ہیں آپ پر جانِ جاں پس اس احساس سے آپ کو بھی جلد از جلد روشناس کروانا ہے۔۔۔

 تاکہ میری تشنگی، بےقراری اور وصل کی شامیں آپ پر بھی عیاں ہوں۔۔۔ تصور میں عمایہ کا دلفریف مگر منموہنہ چہرہ بساۓ اپنی دلی کیفیت بتاتا بےبسی سے چہرہ تکیے میں چھپاۓ سونے کی کوشش کرنے لگا

Sneak Peek:2

میں کک۔۔کچھ مدد کر دوں۔۔۔؟؟

مومن کو کپڑوں سے الجھتا دیکھ لائبہ ہکلائی۔

مجھے کسی کے وقتی سہارے کی ضرورت نہیں میں اپنے کام خود سر انجام دے سکتا ہوں سپاٹ لہجے سے کہتے وہ پھر سے اپنا عمل دوہرانے لگا اس کی بےرخی پر لائبہ غصے سے چلتی اس کے مقابل آتی زبردستی اس کی شرٹ کے بٹن کھولنے لگی۔۔۔

وہ سرخ اور تپے ہوۓ چہرے کے ساتھ جھنجھلائی ہوئی اس کے قریب کھڑی تھی اتنی قریب کے مومن کے وجود سے اٹھتی  خوشبو اور چہرے پر پڑتیں اس کی گرم گرم سانسیں محسوس کیے وہ لمحے بھر کےلیے گڑبڑائی۔۔۔

معاً اس کے چہرے پر گرتیں ریشمی زلفیں مومن کو اپنی رقیب سی لگیں دل کے ہاتھوں مجبور ہوتے اور دھڑکتے دل سے اپنے دائیں ہاتھ کو حرکت دیے ان گیسوؤں کو کان کے پیچھے اڑستے لائبہ کی دھڑکنیں منتشر کرگیا۔۔۔

اس کی بہکی بہکی اور بےباک سی نظریں اپنے وجود کے آر پار ہوتیں ہوئیں محسوس ہوئیں تو لائبہ نے گھبرا کر وہاں سے جانا چاہا پر مومن پھرتی سے اس کے ہاتھ کو اپنے دائیں ہاتھ میں منتقل کیے ایک زور دار جھٹکا دیا تھا جبھی وہ سمبھل نہ سکی اور لہراتے ہوۓ اس کے سینے کی زینت بنی تھی۔۔۔

لابی آپ سوچ بھی نہیں سکتیں کے میں آپ سے کتنا پیار کرتا ہوں آپ سے دور رہنا میرے بس میں نہیں کب تک یوں مجھ معصوم کو سزا دیتیں رہیں گیں اب بس کردیں نہ مم۔۔۔ میں بہت تھک گیا ہوں آپ کی بےرخی سہتے سہتے برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے اور میری حد بس یہیں تک تھی"۔۔۔

گھمبیر لہجے میں سرگوشی کرتا مومن یقیناً آج مقابل کی جان لینے پر تلا ہوا تھا اس کے لہجے میں کیا کچھ نہ تھا محبت۔۔۔ چاہت۔۔۔ اور دیوانگی۔۔۔جسے محسوس کیے لائبہ پگھلنے لگی اور اس سے پہلے کہ وہ بہک کر مزید کوئی۔۔۔

 کاروائی کرتا دروازے پر ہوتی دھڑا دھڑ۔۔۔ دستک نے دونوں کو حال میں آپٹکا لائبہ سرعت سے اس سے فاصلہ بناتی دروازے کی سمت بڑھی۔۔۔

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

 Complete Download Link

 


Post a Comment

0 Comments