Latest

6/recent/ticker-posts

Koh Kaaf Ka Sardar by Mona Rizwan Complete Novel

 

I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

ذینب اس ہیولے کو دیکھ کر خوف سے تھر تھر کانپنے لگی۔اس نے بستر کی چادر و مضبوطی سے پکڑ لیا۔

وہ ہیولہ انسانی شکل میں آنے کے بعد مسکرا کر اسے دیکھنے لگا

گہری کالی آنکھیں جسم پر سفید قمیض شلوار پہنے کندھوں تک لمبے بال وہ کسی شہزادے سے کم نہ تھا ۔۔

ککون ۔؟

ذینب نے ڈرتے ہوے پوچھا۔۔

ازلان 

مسکرا ر جواب دیا گیا

بھو بھوت ۔

ذینب کے منہ سے بے اختیار چیخ نکلی تھی۔

ارےچلاو مت میں بھوت نہیں جن ہوں

ازلان نے شرارت سے کہا اور اسے پاس بستر پر بیٹھ گیا

ذینب کو اس کے بدن کی خوشبو سے عجیب لطف آرہا تھا

ازلان نے ذینب کی آنکھوں میں دیکھا اور اسی لمحے ذینب کا سارا ڈر غایب ہو گیا اور وہ پر سکون ہو گی۔۔

تم کون ہو؟؟

ذینب نے سوال دوہرایا

ازلان۔

شرارت سے جواب دیا گیا

ہاہا میرا مطلب تم جن ہو تو یہاں کیاکر رہے ہو

ذینب نے مسکرا کر کہا

تمہارے لیے آیا ہوں۔

ازلان نے مسکرا کر جواب دیا

اچھااا تو یہ سب تم کرتےہو؟؟ کھانا  ظاہر کرنا اور کیک وغیرہ

ذینب نے حیرت سے سوال کیا

ہاں میں ہی کرتا ہوں

ازلان نے بھی سنجیدگی سے جواب دیا

مگر کیوں؟؟

حیرت کی انتہا سےپوچھا گیا

بس تمہیں تکلیف میں نہیں دیکھ سکتا۔۔۔

ازلان کے جواب پر ذینب حیران ہوی وہ کب کسی کے لیے اتنا اہم تھی۔۔

Sneak Peek:2

وہ ذندگی میں پہلی بار تیار ہوی تھی۔۔

میک اپ کے نام پر صرف کاجل اور لپس اٹک ہی تھی مگر پھر بھی وہ حسن کے چشمے پھوڑ رہی تھی۔۔

بیوٹیفل۔۔۔ازلان نے بے اختیار تعریف کی۔۔

ازلان بھی کسی سے کم تھوڑی تھا۔۔۔اس نے سفید رنگ کا کرتا شلوار زیب تن کیا ہوا تھا۔۔ہلکی سی داڑھی ۔ایک طرف کو ڈھلکے ہوے بال۔۔اور سفید رنگت ۔۔وہ خود سے لاپرواہ تھا اور اسے لاپرواہی سے  وہ  ذینب کے دل پر تیر چلا جاتا تھا ۔۔ذینب اس پر دل و جان سے فدا تھی اور ازلان تو جان ہتھیلی پر رکھے پھرتا تھا😊❤

ذینب شرما کر نظریں جھکا گی۔۔۔

اب چلیں۔؟ازلان نےمسرور ہو کر کہا

جی۔ذینب نے مسکرا کر ہامی بھری۔۔

اور وہ دونوں اگلے ہی پل کوہ قاف کے پہاڑوں پر موجود تھے جہاں گرمی کے موسم میں بھی برف موجود تھی۔۔ذینب کو کچھ دکھای نہ دیا تو اس نے سوالہ نظروں سے ازلان کو دیکھا ازلان نے مسکرا کر اس کا ہاتھ تھاما اور انکھیں بند کرنے کو کہا

ذینب نے انکھیں بند کیں اور ازلان کے کہنے پر پھر سے کھولیں تو دنگ رہ گی۔۔

ہر طرف لوگ ہی لوگ نظر ارہے تھے

ایک عظیم عالیشان سا محل سامنے موجود تھا ۔۔ہر طرف لوگ اڑتے ہوے جا رہے تھے۔۔

ایک سے بڑھ کر ایک حسین ۔۔خوبصورت لڑکیاں ۔۔لمبے لمبے فراکوں میں ملبوس اٹھکلیاں کرتیں ادھر ادھر جا رہی تھیں۔۔

ذینب یہ سب دیکھ کر بہت حیران ہوی گی۔۔

ازلان اسے لے کر  محل کے اندر چلا گیا

محل اتنا عالیشان تھا۔۔ذینب پلک جھپکنا بھول گی۔۔

ازلان اسے ملکہ کے کمرے میں لے گیا۔۔

ملکہ ذینب سے ملیں اور ازلان کو مثبت جواب دے کر خوش کر دیا

ازلان نے ذینب کو سارے علاقے کی سیر کروای ۔۔

وہ علاقہ عام انسان کی نظروں سے اوجھل مگر بہت حسین تھا ۔۔ازلان اور ذینب جب واپس لوٹے تو وہاں نکاح کی تیاریا شروع تھیں۔۔ازلان نے ذینب کو سجے ہوے تخت پر بٹھایا  اور خود اس کے سدتھ بیٹھ گیا

ایک مولوی جن نے کابوت اور ذنیرا کا نکاح پڑھوایا اس کے بعد ذینب کی طرف ا کر اس سے نکاح کی اجازت مانگی

ذینب نے چونک کر ازلان کو دیکھا ازلان نے اشارے سے اسے تسلی دی

ذینب نے ڈرتے ہوے اجازت دی اور اس طرح دو جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گے۔۔


Must read and give feedback 

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments