Sneak Peek:1
گُستاخی معاف دا جی ،،لیکن میں یہ نکاح نہیں کر سکتا۔۔۔۔وہ خود کو کمپوز کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔
ورنہ اس کا دل کر رہا تھا جا کر اس لڑکی کا گلہ ہی دبا دے جسکی وجہ سے یہ سب ہو رہا تھا ۔۔۔۔
کیوں،،کیا مسئلہ ہے؟؟
کیوں نہیں کر سکتے تم یہ نکاح ؟
داجی نے اس کے سامنے آتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔
آپ سب جانتے ہیں دا جی ،،،پھر بھی آپ مجھے اس نکاح کے لیے زبردستی راضی کر رہے ہیں ۔۔۔۔
اس کی بات سن کر دا جی نے نظریں چرائیں تھیں۔۔۔۔
نکاح کے تین بولوں میں بہت طاقت ہوتی ہے ۔
جب نکاح ہو گا تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا عرشمان بیٹا
کچھ بھی ٹھیک نہیں ہو گا داجی وہ جاہل گوار بدتمیز،گھمنڈی ، ضدی لڑکی کبھی نہیں بدل سکتی ۔۔۔۔
اسے کپڑے پہننے کی، اٹھنے، بیٹھنے ،کھانے، پینے، گھومنے، پھرنے کسی چیز کی بھی تمیز نہیں ہے ۔۔۔۔۔
فیشن کے نام پر اپنی عزت برباد کرتی پھر رہی ہے ۔۔۔
جو لڑکی اپنی عزت نہیں سنبھال سکتی وہ کل میرا گھر کیا سنبھالے گی ۔۔۔۔
دنیا جہاں میں مجھے رسوا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرے گی ۔۔۔۔۔
اس کا ساتھ میرے لیئے باعث رسوائی کے اور کچھ نہیں ہوسکتا ۔۔۔۔
اس لیے میں ایسی لڑکی کو اپنی بیوی بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور ویسے بھی ہماری سوچ نہیں ملتی آپس میں
آپ اس کے لیے کوئی اس جیسا ڈھونڈ کر اسکی شادی کر دیں۔۔۔۔
لیکن یہ عذاب میرے گلے میں نہ ڈالیں ۔۔۔میں اس عذاب کو نہیں جھیل سکتا ساری زندگی ۔۔۔۔
اس کے ساتھ رہا تو مر جاؤں گا یا خود کو کچھ کر لوں گا۔۔۔۔
اس کی باتیں تیر کی مانند حجاب کے دل میں پیوست ہو رہی تھیں اور وہ آنکھوں میں نمی لیے اسے دیکھ رہی تھی جس نے سب کے سامنے اس کی عزت دو کوڑی کی کر کے رکھ دی تھی ۔۔۔۔۔جو کہ اس کی انا کو ہوا دے چکی تھی ۔۔۔۔۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments