Latest

6/recent/ticker-posts

Takmeel E Ishq Novel by Muntaha Chohan


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.


Sneak Peek:1


میں نے پوچھا۔۔۔۔!کون ہو تم؟اب کی بار غرا کرپوچھا گیا

۔ابیہان کے لیےمزید ضبط کرنا اب برداشت سے باہر ہو گیا تھا

۔ٹاول سائیڈ پر رکھ کر وہ دھیرے دھیرےآگے بڑھا۔ماہیر نے دائیں بائیں دیکھا۔اپنے بچاو کے لیے کچھ تلاشا۔لیکن۔۔۔کچھ نظر نہ آیا۔وہ قریب آگیا۔
ماہیر نے نظرے ادھر ادھرگھومائیں۔

میں بار بار اپناسوال دہرانے کا عادی نہیں ہوں۔بہتر ہوگا۔سب کچھ سچ سچ بتا دو۔اتنا سرد لہجہ اور غصیلی آنکھیں ماہیر تو سن ہوگئی۔

ٹھیک ہے!مت بولو پولیس خود اگلوا لے گی۔۔۔۔!کہتے ساتھ ہی پلٹا
ماہیرہوش میں واپس آ ئی۔اور جھٹکے سےاسکے آگے کھڑے ہو کر راستہ روکا۔ 
 آپ۔۔۔!آپ۔۔۔مجھےچور سمجھ رہے ہیں۔جو پولیس کے حوالے کرنےکا بول رہے ہیں؟میں نے۔۔آپ کا کچھ نہیں چرایا۔آپ چیک کر لیں۔ماہیر کا اعتماد واپس لوٹ آیاتھا۔
ابیہان اس چھوٹی سی توپ کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔پلٹ کر ببل کی طرف دیکھا ۔جو ماہیر کے منہ سےچھوٹ کر نیچے گرا تھا۔ماہیر نے اس کی نظروں کے تعاقب میں دیکھ جھٹ سے آکے بڑھی۔ببل کو اٹھا کرڈسٹ بین میں ڈالا۔

یہ۔۔۔یہ تو۔۔۔۔ایسے ہی۔۔۔۔سامنے پڑی تھیں۔۔۔۔!تو۔۔۔تھوڑی سی چکھ لیں۔ماہیر سے بات نہ بن پائی۔

اس وقت۔۔۔میرے روم میں آپ کیا کر رہی ہیں؟

ابیہان ابھی بھی سنجیدہ تھا۔اسے سر سے پاؤں تک دیکھ کر وہ اندازہ لگا چکا تھا۔کہ وہ بھاگی ہوئی کوئی دلہن ہے۔

یہ۔۔۔اپ کا روم ہے۔۔۔؟ سریسلی۔۔۔مجھے نہیں تھا پتہ۔۔۔!! میں تو بڑی آپی اور چھوٹی آپی کو ڈھونڈنے آ ئی۔ وہ مجھے نیچے گاڑی پر چھوڑ کر خود اندر آ گیئں۔اب پتا نہیں ۔۔! کدھر ہیں۔۔؟ماہیر نے معصومیت کی انتہا کردی۔

کون آ پی۔۔۔؟ ابیہیان ٹھٹھکا۔
وہ ۔۔۔( نام کیا تھا ان دونوں کا۔۔۔) دماغ پر زور دیا۔
ہاں۔۔! مشال آ پی اور ندا آ پی۔۔۔!یہی نام تھا۔

ماہیر نے خوشی سے بتایا۔ ابیہان نے سختی سے آ نکھیں 
مچیں۔
باہر آؤ۔۔۔۔!یکدم ابیہیان کو جگہ کااحساس ہوا۔اور فوراباہر نکلا۔وہ بھی جھٹ سے اس کے پیچھے بھاگی۔

کچھ کہنے کے لیےہو پلٹا تھا۔کہ وہ جو تیزی سےاسکے پیجھے نکلی تھی۔اسکےچوڑے سینے سے ٹکرا گئی۔اور ایسا ٹکرائی۔لگا کسی سخت دیوار سے ٹکرائی ہو۔
ٹکرا کر پیچھے کی طرف گرنے لگی۔کہ جھٹ سے ابیہیان نے بازو سے پکڑ کرگرنے سے بچایا۔ماہیر کاسر چکرا گیا۔ابیہان نے فوراً بازو چھوڑا در پلٹ گیا۔وہ سر سہلاتی ہوئی باہر نکلی

۔ابیہان غصے سے ادھر ادھر ٹہلنے لگا۔وہ ننھی سی جان۔۔۔۔کہاں پھنس گئی۔ماہیر یہی سوچنے لگی۔
دیکھیں! آ پ مجھے غلط نہ سمجھیں۔ میں صرف۔۔۔ ایک رات کی مہمان ہوں یہاں۔۔۔۔! صبح ہوتے ہی یہاں سے چلی جاؤں گی۔۔۔۔!!

ماہیر نے اسے تسلی دی۔اس سے زیادہ شاید خود کو دی۔ابیہان نے غصے کی ایک نظر اس میں ڈالی۔اس وقت ابیہان کو رہ رہ کے مشال اور ندا پر غصہ آ رہا تھا۔کہ وہ اتنی بڑی غلطی کیسے کر سکتی ہیں۔کسی بھی انجان لڑکی کو گھر اٹھا کر لے آ ئیں۔وہ بھی دلہن کے روپ میں۔

آ پ ۔۔۔۔چاہئیں بڑی آ پی اور چھوٹی آ پی سے پوچھ سکتے ہیں۔میں۔۔بہت شریف اور معصوم ہوں۔اب کی بار آ نکھوں میں معصومیت لائی۔

جی۔۔۔دیکھ کر لگ رہا ہے۔اپ کتنی۔۔۔شریف۔۔۔ہیں۔۔۔! ابیہان نے اسکے حلیے سے سر سے پاؤں تک دیکھ کر(کتنی) پر زیادہ زور دیا۔

ماہیر نے اپنا حلیہ دیکھا۔اور ابیہان کے قریب آ ئی۔

نہ ۔۔۔نہ۔۔۔! میرے حلیے پر نہ جانا۔۔۔!یہ تو۔۔۔مجبوری میں پہنا پڑا۔
۔۔۔ورنہ ۔۔۔میں ۔۔۔اتنے شوخ کلر نہیں پہنتی۔۔۔۔۔۔! ماہیر نے اپنا دفاع کیا۔ابیہان کو کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔کہ وہ اس لڑکی کو یہاں سے نکالے کیسے۔۔؟صبح کا تھکا ہوا۔ریسٹ کے لیے وہ آ یا۔اوراب آ گے سے یہ آ فت۔۔۔! (اسے یہ آفت ہی لگی)

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link 

Post a Comment

0 Comments