Latest

6/recent/ticker-posts

Dil dharkan our tum by Khadija Shuja Complete PDF


 


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

آپ مجھ سے نکاح کرلیں۔ 

شمشیر ہونق بنا اس کا منہ دیکھنے لگا۔ 

اس طرح عزت بچ جائے گی۔ 

ہاں یہ تو نہ ہوگا کہ لوگ کہیں گے بھاگ کر شادی کر لی جائز تو ہو گا ناجائز کیسے جیوں گی ۔ 

وہ رو رو کر بے حال ہو رہی تھی۔ 

میں کسی اور سے تمہارا نکاح پڑھوا دیتا ہوں مگ تم رو مت۔وہ رونا بھول کر شمشیر کی طرف دیکھنے لگی۔ 

کس سے کروائیں گے ۔ 

نیاز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیاز ۔ 

شمشیر نے بلند مردانہ آواز کا استعمال کیا گہری سانولی رنگت پر بڑے بال داڑھی مونچھیں ایسا ڈراؤنا ہیبت ناک "نیاز" کے دلآویز کے آنسو پھر جاری ہوگئے۔ 

جی صاحب جی ۔ 

چائے بناؤ دو کپ۔ نیاز سر ہلاتا چلا گیا۔

یہ نیاز ہے اس سے تمہارا نکاح پڑھوا دیتا ہوں ۔ شمشیر رخ موڑ کر ہنسی ضبط کرنے لگا۔ 

آپ کا دماغ چل گیا ہے میں اس بھوت سے نکاح کروں گی۔ 

تو کیا عزت نہیں بچانی ۔ 

نہیں میں بے عزت ہی ٹھیک ہوں ۔ 

دلآویز دھواں دھار رونے لگی اور شمشیر سے ہنسی کنٹرول کرنا مشکل ہو گی۔


Sneak Peek :2 

شمشیر شاہ نے جیسے ہی یونیورسٹی میں گاڑی روکی تو کبیرشاہ کی نظر شمشیر کی طرف اٹھی اور اسکے پہلو میں جھومر کو بیٹھے دیکھ کر کبیر کو آگ لگ گئی وہ لمبے لمبے ڈگ بھرتا ان کی طرف آیا۔کبیر کا اتنا برا موڈ دیکھ کر شمشیر چونکا.


"آپ کو کیا ضرورت تھی اسے یونیورسٹی لانے کی"۔ کبیر نے آتے ہی آڑے ہاتھوں لیا۔ 

"میں کسی کا پابند نہیں ہوں اور تمہیں کیا اعتراض ہے"؟شمشیر بھی دوبدو ہوا۔

اعتراض ہے اگر آپ کسی کے پابند نہیں تو میں بھی کسی کا پابند نہیں جھومر پر میرا حق ہے تو اس کے لئے فیصلہ کرنے کا حق بھی مجھے ہی ہے کہ وہ آگے پڑھے گی یا نہیں۔ 

کبیر کے اس جارحانہ انداز پر شمشیر کے ذہن میں عجیب سی گدھ بدھ مچ گی اتنی دیر میں دلآویز گاڑی سے باہر نکل آئی کبیر اس کے چہرے پر انجانا پن دیکھ کر کھول کے رہ گیا اور شمشیر سوچ میں پڑ گیا۔

____________

..

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments