پینٹس رکھتی وہ مُڑی کہ اچانک اسکے
پیر جم سے گئے وہ ہِل نہیں پا رہی تھی کہ اچانک پیچھے دیوار پر بنی پینٹنگ کے
پَروں میں حرکت ہونے لگی وہ زرمیش کے گرد
پھیل گئے اور اسے اپنے لپیٹ میں لیکر غائب کردیا
اور خود بے جان تصویر کی طرح دیوار سے جالگے جہاں سینہ چوڑا کیے لال آنکھوں
والا خوبرو جوان سنجیدہ چہرا لیے کھڑا تھا جس کے ایک کونے پر زرمیش کی ہینڈ رائٹنگ
میں لِکھا تھا " بلیک اینجل !"
زرمیش کے گرد سے جب اندھیرا چھٹا تو
وہ اپنے کمرے میں نہیں تھی وہ کوئی بہت بڑا میدان تھا مگر ہوا کے سوا وہاں موجود
کوئی چیز بھی ہِل نہیں رہی تھی ہوا بھی خُنک تھا ہڈیوں میں محسوس ہوتی سردی سے
بچنے کے لیے اسنے بازو اپنے گرد لپیٹے جب اسے پتا چلا اسکے بازو پر کپڑا نہیں ہے اسنے
حیرت سے اپنے لباس کو دیکھا لمبی پیروں تک آتی وائٹ میکسی شولڈر آف مگر اسنے تو رف ٹراؤزر شرٹ پہنا تھا بے ساختہ
ہاتھ چہرے پر چلا گیا اسکی آنکھوں میں موٹے موٹے چشمے موجود نہیں تھے پر اسے تو
چشمے کے بغیر کچھ نظر ہی نہیں آتا لیکن وہ سب دیکھ پا رہی تھی اچانک اسے اپنی پیٹھ
پر کسی چیز کی حرکت محسوس ہوئی اسنے آہستہ گردن موڑ کر دیکھا تو وہاں سفید پَر
لہرا رہے تھے وہ چیخ مارتی اس سے پہلے ہی اسے کسی اور کے چیخنے کی آواز آئی سامنے
میدان کے واسط میں ان بُتوں کے درمیان کوئی کالے پَروں والا کھڑا تھا زرمیش کی طرف
اسکی پشت تھی نا چاہتے ہوئے بھی قدم اسکی جانب چلے گئے وہ چِلّا رہا تھا زرمیش نے ہاتھ اسکے کندھے پر رکھا
جس سے ضامن کے بدن میں لگی آگ پر ٹھنڈی پھوار پڑ گئی تھی مگر زرمیش کو لگ رہا تھا
اسنے ہاتھ نہیں اٹھایا تو اسکا ہاتھ جل جائے گا اسلیے اسنے فوراً پیچھے کرلیا " کون ہو ؟" ضامن نے بِنا
مُڑے پوچھا جب زرمیش کے منہ سے خودبخود نکلا
" امبر پارہ جاودات !" نام سُنتے ہی وہ تڑپ کر اسکی طرف مُڑا زرمیش
عجنبیت اور اپنائیت کے مِلے جُلے تاثرات سے اسے دیکھ رہی تھی اچانک اسنے اسکی کمر
میں ہاتھ ڈال کر اپنے قریب کرلیا تھا جس سے زرمیش کے ہاتھ اسکے سینے پر ٹِک گئے
تھے یوں لگ رہا تھا جیسے اسکے ہاتھ انگاروں پر پڑے ہوں مگر انھیں ہٹانے کی ہمت وہ
نہیں کر پارہی تھی وہ دیوانہ وار اسکے چہرے کے ایک ایک نقش کو دیکھ رہا تھا زرمیش
کو دیکھتے ہی اسکی تنی رگیں ڈھیلی پڑنے لگی تھیں وہ پُرسکون ہونے لگا تھا آنکھوں
میں لہو بھی باقی نہ تھا صرف محبت تھی اچانک اسنے اسکے لبوں کو اپنی گرفت میں لے
لیا مگر خلافِ توقع زرمیش نے کوئی مزاحمت نہیں کی تھی وہ اسکی قربت میں آنکھیں
موند گئی وقت روکے سب کو ساکن کیے وہ ایک
دوسرے کو پینے میں مصروف تھے لمحے طویل ہوتے جارہے تھے بہت پُرسکون انداز سے ضامن
نے آنکھیں کھولیں تو سامنے فاریہ اور سناش اسے بے بسی سے دیکھ رہے تھے وہ اب بلکل
ٹھیک تھا نہ غصے میں اور نہ ہی اسکی پیٹھ پر اب وہ دو کالے پَر تھا سب کو اپنی طرف
ایسے دیکھتا پا وہ حیران رہ گیا "کیا امی جان آپ ہمیں ایسے کیوں دیکھ رہی ہیں
؟"خود پر قابو پاتی وہ مسکرا کر اسکے پاس آئی " وہ ۔۔۔۔میرا بیٹا ہے ہی
خوبصورت دیکھنے سے دل ہی نہیں بھرتا ۔۔۔" اس بات پر وہ کھلکھلا اٹھا تھا اسکی
ہنسی کی کھنک اور چہرے نے ناجانے کتنی کنیزوں کے دل اس وقت دھڑکا دیے تھے سناش کی
مسکراہٹ اگر دلکشن اور مدھم تھا تو ضامن کی مطمئین اور جان لیوا اور گال کے گڑھے
سے وہ بلکل ماں جیسا تھا اسنے نظر گھما کر رومی کو دیکھا جس کا پسینہ ابھی بھی
نہیں سوکھا تھا " شاہین ! اسنے آواز دے کر اپنے باز کو بلایا جو اسکے ہاتھوں
میں آکر ایک چھڑی بن گیا تھا " تمہیں ایک مینڈک بن جانا چاہیے اب سے آٹھ پہر
کے لیے تم مینڈک بن کر رہو گے ۔" یہ کہتے ہی اسنے چھڑی گُھمائی اور ہر طرف
بلند ٹر ٹر کی آواز سنائی دینے لگی جس پر سب ہنس دیے تھے ایک قیامت خیز لمحہ ایک
محبت سمیٹ کر ضامن کے ذہن سے محو ہوگیا تھا اسے کچھ بھی یاد نہیں تھے کہ چند لمحے
پہلے کیا ہوا تھا پر ایک احساس ضرور تھا کہ اسکے سانسوں میں کسی اور کی خوشبو بھی
ہے ۔
“ میرا
چہرا تم نے مکمل دیکھا تھا کبھی ؟" ۔۔۔۔۔۔" دیکھا تھا جب آپ ہنس رہے تھے
اپکی ہنسی بہت خوبصورت تھی آپکی داڑھی میں چھپا آپکے گال پر وہ گڑھا اور آپکی
آنکھیں !!!"
“ میری
آنکھیں !وہ سوالیہ نظروں سے دیکھ رہا تھا " آپکی آنکھیں ایسی ہیں جیسے چودھویں کا پورا چاند ان میں سما گیا یو پرُنور
دوسرے کے اپنے مایا جال پھنسا لینے والا اور ہم آخر پھنس ہی گئی ناچاہتے ہوئے آپ
سے اتنی محبت کرنے لگ گئے مگر تب تک ہم آپکو خود سے بہت دور کر بیٹھے ."
“ دور
کہاں کیا ہم ہیں تو سہی آپکے پاس آپکے قریب !! وہ اسکے چہرے پر جھکتا جارہا تھا اسنے سکون
سے آنکھیں بند کرلیں لمحے بعد کھولی تو وہاں کوئی نہیں تھا وہ نیند میں تھی وہ
خواب تھا جو ٹوٹ گیا اسنے ادھر ادھر دیکھا مگر بے سود " اب آپ ہمارے خوابوں
میں ہی ہمارے قریب آتے ہیں !"گرنے کے انداز سے وہ تکیے پر سر رکھتی آنکھیں
بند کرگئی ۔
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments