I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek;
بے بی آنکھیں کھولو نا۔۔۔۔
اسکی گردن پر انگلی پھیرتے اس آدمی نے سرسراتے لہجے میں اسکے کان میں سرگوشی کی اور اسکا کان اپنے لبوں میں دبایا ایک سسکی تھی جو اسکے لبوں سے نکلی تھی۔
اس نے بےساختہ اپنے لبوں پر ہاتھ رکھا مگر اب بہت دیر ہوچکی تھی۔۔
اس آدمی نے جھک کر اسکی آنکھوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور پھر ناک اور گال سے ہوتا وہ اسکے لبوں تک آیا اور اسکا ہاتھ لبوں سے ہٹانا چاہا مگر اس نے فوراً سے اپنے ہاتھوں سے اسکا ہاتھ روکا تھا۔
کون ہو تم دور رہو مجھ سے۔۔۔ وہ منمنائی مگر اس سے پہلے ہی وہ اسکے نازک لبوں کو اپنی سخت گرفت میں لے گیا تھا۔
وہ آہستہ آہستہ اسکے ہونٹوں کا جام اپنے اندر انڈیل رہا تھا۔
اسکا دوسرا ہاتھ اسکے جسم پر چل رہا تھا اور وہ تکلیف سے تڑپ رہی تھی۔
ارحہ بے بی میری دنیا میں خوشامد۔۔۔۔۔
اسکی شہہ رگ پر لب رکھتا وہ اس سے دور ہوا تو کئی آنسو اسکے گال کو بھگوتے چلے گئے۔۔
ارے رو کیوں رہی ہوں ابھی تو میں نے کچھ کیا ہی نہیں ہے۔۔
"مجھے کچھ مت کرنا دیکھو پلیز۔۔۔۔"
اسکے اپنے سینے کی طرف بڑھتے ہاتھ تھام اس نے التجا کی ۔
"جاننا نہیں چاہو گی کون ہوں میں جو تمہارے جسم و جان کا مالک بن بیٹھا ہے"اسکے ہونٹوں پر انگوٹھا پھیرتے وہ پراسرار سا مسکرایا تھا۔
"کک۔۔۔کون ہو تم؟"اپنا آپ اس سے چھڑاتے اس نے ہکلاتے سوال کیا تو سامنے والے کی شاطر نگاہوں میں ایک تپش سی لپکی تھی۔
"بتا دوں کون ہوں میں؟"اسکے کان کے قریب جھکتے اس نے سرگوشی کے سے انداز میں پوچھا تو وہ فوراً سے ہاں میں سر ہلا گئی۔
"اتنی بھی کیا جلدی ہے ویسے دل کو کر رہا ابھی تم میں سما جاؤں مگر بنا نکاح کے شاید تم پر اپنا حق جمانا کچھ خاص مزہ نہیں دے گا میں چاہتا ہوں تم بھی مجھ سے ویسے ہی محبت کرو جیسے میں تم سے کرتا ہوں مگر تم تو مجھ سے محبت ہی نہیں کرتیں"اسکا چہرہ مٹھی میں دبوچے وہ سخت لہجے میں بولا تو ارحہ کو لگا اسکی سانس رک جائے گی۔
"اب تم تب تک یہاں قید رہو گی جب تک تمہیں مجھ سے محبت نا ہوجائے اور ہاں۔۔۔"وہ اپنی جگہ سے کھڑا ہوتے ایک دم رکا۔
"تمہارے ماں باپ اور وہ بیچارہ منگیتر بہت پریشان ہیں اگر انہیں دیکھنا ہے اور یہاں سے نکلنا ہے تو تمہیں خود کو مجھے دینا ہوگا۔۔
میں تمہارے جسم و جان کا جب مالک بن جاؤں گا اور تمہیں مجھ سے محبت ہو جائے گی اسی دن تم اپنے ماں باپ کا چہرہ دیکھ سکوں گی اب چاہے اس سب میں تمہیں دن لگے ہفتہ لگے مہینہ یا سال۔۔۔۔۔۔
0 Comments