Sneek Peak :
رایان گھر پہنچا تو یشال سیڑھیوں پر بیٹھی اس کا انتظار کر رہی تھی۔ رایان اس سے ایک سیڑھی پہلے بیٹھ گیا۔
روح رایان کیا سوچ رہی ہیں اس نے بہت محبت سے پکارتے ہوۓ کہا۔
یشال نے نظر بھر کر رایان کی طرف دیکھا۔رایان میں آپ کی محبت سے انجان ہی ٹھیک تھی ۔اب جب آپ گھر سے باہر ہوتے ہیں ایک دھچکا لگا رہتا ہے کوئی آپ کو مجھ سے چھین نہ لے۔
رایان نے گھوم کر یشال کو دیکھا میری جان آج تمہاری طبعیت تو ٹھیک ہے۔میرے لئے آپ کی اتنی فکر میں کہیں بے ہوش ہی نہ ہو جاؤں۔
اب کی یشال کا موڈ خراب ہو گیا اور وہ اٹھ کر اندر کی طرف بڑھ گئی۔
رایان یشال کی باتوں کو سوچتا کچھ دیر وہیں بیٹھا رہا۔جیسے کسی ان دیکھی چیز کو ڈھونڈ رہا ہو۔
تھوڑی دیر کے بعد وہ ایک گہری سانس لیتے ہوۓ اپنے گھٹنوں پر ہاتھ رکھتا ہوا کھڑا ہو گیا۔
وہ اندر آیاتو یشال الماری میں منہ دہے کچھ ڈھونڈ رہی تھی ۔وہ اپنی مطلوبہ چیز لے کر مڑی تو رایان کو اپنے پیچھے کھڑے پایا۔
راستہ دیں رایان۔یشال روکھے پھیکے لہجے میں بولی۔
تم ہر راستہ مجھ سے ہی ہو کر گزرتا ہے۔
اس لئے راستہ مانگا مت کرو بلکہ خود بنایا کرو۔
مجھے ابھی آپ سے بات نہیں کرنی؟؟
آچھا مجھے تو تمُ سی ہی بات کرنی ہے وہُ اپنے اور اس کے درمیان کے فاصلے کو ختم کرتے ہوۓ بولا۔
ایک احساس تیرے دل میں جگانے کے لئے
بات کرتے ہوۓ مر جائیں تو کیسا ہو گا ؟
یشال نے جلدی سے اپنا ہاتھ رایان کے منہ پر رکھ دیا اور شکایتی نظروں سے رایان کو دیکھا۔
رایان نے اسے اپنی بانہوں میں لے لیا۔اور یشال بھی ناراضگی بھلا کر اس کی بانہوں میں سما گئی
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments