Latest

6/recent/ticker-posts

Mohabbat Ka Paikar By Jiya Abbasi Complete Novel


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.
Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

مجھے معاف کردو میری جان۔ مجھے احساس ہوگیا کہ میں غلط تھا۔ میں اب کبھی وہ سب دوبارہ نہیں کرونگا جس سے تمہیں تکلیف ہو۔ پر تم ایک دفعہ مجھ سے بات تو کرتیں۔ اگر تم مجھے پہلے بتا دیتیں تو یہ سب نہیں ہوتا۔" وہ اس کے بال سہلاتا دھیمی آواز میں بول رہا تھا۔ جیا نے سر اُٹھا کر اسے دیکھا۔
" کوئی فائدہ نہیں تھا۔ آپ میری بات نہیں سمجھتے۔"
" کیسے نہیں سمجھتا تم سمجھانے کی کوشش تو کرتیں۔ مگر تم نے کوئی بات کرے بغیر ہی خود سے اندازہ لگا لیا کہ میں تمہاری بات نہیں سمجھوں گا۔ جیا خود سے مفروضات گھڑنا  ٹھیک نہیں۔ غلطی میری ہے تو ٹھیک تم بھی نہیں۔ تم ماں بنے والی تھیں۔ تم نے اتنی بڑی بات مجھ سے چھپائی۔ تمہارا مسکیریج ہوگیا تم نے وہ تک بتانا گوارا نہیں کیا اور سب کا قصوروار مجھے ٹھہراتے ہوئے خلع کے پیپرز تک گھر بھیج دیئے۔ بولو کیا تمہاری غلطی نہیں؟ " ولایت نے اس کے آنسو صاف کرتے ہوئے پوچھا۔ بچے کے زکر پر اس کے رونے میں اور تیزی آگئی تھی۔
" آپ کا قصور ہے۔ اگر آپ کو ویرا سے فرصت ملتی تو میں کچھ بولتی نا۔ میں ناراض تھی آپ سے آپ نے بجائے مجھے منانے کے مجھ سے لاتعلقی اختیار کرلی تو میں کیسے بتاتی کہ میں ماں بننے والی ہوں۔ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے آپ کی ہی غلطی ہے میری نہیں اور مجھے منانے آئے ہیں یا غلطیاں گنوانے۔ ویسے میں اب بھی ناراض ہوں آپ سے۔"
جیا نے منہ پھولائے کہا۔ ولایت نے مسکراتے ہوئے اس کی غصّے سے پھولی ناک کو کھینچا۔
" ٹھیک ہے میری جان میری غلطی ہے۔ دیکھو میں کان بھی پکڑ رہا ہوں اب خوش۔" ولایت نے کان پکڑتے ہوئے کہا۔
" نہیں میں اب بھی ناراض ہوں۔" جیا نے کہتے ہوئے اپنا روخ دوسری طرف کرلیا۔
ولایت کان پکڑے ایک گھٹنے کے بل نیچے جھکا۔
جیا نے ایک ابرو اُٹھا کر اسے دیکھا۔ 
" میری جان میری ہی غلطی تھی اور میں اپنی غلطی پر دل کی گہریوں سے نادم ہوں۔ میری توبہ قبول کرو۔"
ولایت نے شرارت سے کہا اس کے اس طرح کہنے پر جیا مسکرا دی۔ ولایت بھی مسکراتا ہوا اُٹھ گیا۔
" مجھے سچ میں معاف کردو جیا۔ واقعی میری غلطی تھی۔ میں وعدہ کرتا ہوں آئندہ تمہیں شکایت کا موقع نہیں دونگا۔" ولایت نے اس کا چہرہ ہاتھوں کے پیالے میں لیتے ہوئے کہا۔
" میں بھی اب کوئی بات نہیں چھپاؤ گی اور کوئی بھی قدم اُٹھانے سے پہلے ہم ایک دوسرے سے اپنے دل کی بات کہا کرینگے۔" جیا نے بھی اس کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھتے ہوئے کہا۔
" بالکل ایسا ہی ہوگا۔" ولایت نے ہامی بھری۔ جیا مسکرا دی۔
رات گزرتی جارہی تھی۔ ان کے چہروں پر پڑتی چاند کی روشنی میں ان کی مسکراہٹ واضح تھی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے چاندنی کا مجسمہ بنے کھڑے تھے۔

"آخرین نفس خود را تا زمانی که شما عشق را فراموش"
( اپنی آخری سانس تک تم سے محبت کروں گا) 

ولایت کہتا ہو اس کے ہونٹوں پر جھکا۔ 


Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments