Latest

6/recent/ticker-posts

Kidnapper By Jiya Abbasi Complete PDF


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.
Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:



" میں کہاں ہوں؟ "
اس نے سامنے کرسی پر بیٹھے شخص کو دھندلائی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے پوچھا۔
سر پر موجود بلب کی روشنی میں وہ بمشکل اپنی آنکھوں کو کھولنے کی کوشش کر رہی تھی جو دوائی کے زیرِ اثر اب بھی بند ہو رہی تھیں۔ ناجانے کیا دشمنی تھی، اسے یہاں کیوں لایا گیا تھا؟ لیکن یہ بھی اندازہ ہو رہا تھا کہ سامنے بیٹھے شخص کے ارادے کچھ ٹھیک نہیں تبھی تو وہ رسیوں میں جکڑی اس نیم اندھیرے کمرے میں موجود تھی۔
" میں تم سے پوچھ رہی ہوں کیوں باندھا ہے مجھے؟ "
کرسی پر بیٹھی وہ چلائی ساتھ ساتھ رسیوں سے جکڑے ہاتھوں کو آزاد کرنے کی کوشش بھی جاری تھی۔
" اے چھوکری چیخ نہیں سمجھی ورنہ میں بھول جاؤں گا کہ تو ایک عورت ہے۔" کمرے میں کرخت بھری آواز گونجی۔
اس صنفِ نازک نے پھر اپنی آنکھوں کو کھولتے ہوئے اس شخص کو دیکھنا چاہا پر بلب کی چبھتی روشنی نے اس کی کوشش کو ایک بار پھر ناکام بنا دیا تھا۔
" زندگی چاہتی ہے تو منہ بند کر کے بیٹھ۔ " اس کے چہرے پر نظریں جمائے وہ کرخت لہجے میں بولا۔
" کون۔۔۔ کون ہو۔۔۔ کیوں مارنا چاہت۔۔۔"
ابھی بات مکمل بھی نہیں کر پائی تھی کہ ایک بار پھر وہ بے ہوشی کی طرف جانے لگی۔ سامنے بیٹھا شخص خاموشی سے اس کی بند ہوتی آنکھوں کو دیکھتا رہا۔ چند لمحے گزرے کہ اپنی کرسی سے اُٹھ کر دھیرے دھیرے قدم بڑھاتا وہ اس کے پاس آیا اور ہاتھ بڑھا کر اس کے چہرے پر آئے زلفوں کو کان کے پیچھے کرتا زیرِ لب بڑبڑایا۔
" وہ کیوں مارنا چاہتا ہے تجھے؟ "
۔*********۔

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments