Latest

6/recent/ticker-posts

Divoonatam By Jiya Abbasi Complete PDF


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.
Only Novels Lover in web category Novel
 Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak peek:1

" کون ہو۔۔۔ "
ابھی خاطره کی زبان سے لفظ ٹھیک سے ادا بھی نہ ہوئے تھے کہ سامنے کھڑے شخص نے اس کے سامنے اپنی ہتھیلی پھیلا دی۔ ایک ٹرانس کی کیفیت میں خاطره نے اپنا ہاتھ اس کی پھیلی ہتھیلی پر رکھا۔ جسے تھامتے ہی وہ اسے ہال کے بیچوں بیچ لاکر اب قدم سے قدم ملاتا ڈانس کرنے لگا تھا۔ جبکہ وہ اس کی ماسک کے پیچھے چھپی آگ رنگ آنکھوں کو دیکھ رہی تھی کہ اچانک سامنے کھڑے شخص کے ہونٹوں پر پُراسرار سی مسکراہٹ پھیلی جس کے ساتھ ہی وہ دھیرے دھیرے خاطره کے چہرے پر جھکتا چلا گیا۔۔۔

Sneak Peek:2

" حالانکہ یہ کہنے میں بڑا "خطرہ" ہے مگر پھر بھی میں یہ کہنا چاہوں گا۔۔۔" وہ رکا، خاطره ایک ابرو اُٹھائے کڑے تیوروں سے اسے دیکھ رہی تھی۔
" مس خطرہ یہ لائر مین (جھوٹا آدمی) آپ کی سچی محبت میں گرفتار ہوگیا ہے۔ کیا اس کی محبت کو قبول کر کے آپ اس کی زندگی کا سب سے بڑا "خطرہ" بننا پسند کریں گی؟ "
بالکنی میں لگی گریل کو مضبوطی سے پکڑے کھڑا وہ اپنے انوکھے انداز میں اس سے اظہارِ محبت کر رہا تھا۔ سمندر جیسی نیلی آنکھوں میں محبت کے ساتھ ساتھ شرارت بھی واضح تھی۔
خاطره کے لبوں کو مسکراہٹ نے چھوا۔ وہ تھوڑا آگے بڑھی اور شہادت کی انگلی سے اس کے چہرے کو چھوتے ہوئے بولی۔
" محبت کا دعوے دار یہاں ہر کوئی ہے مگر۔۔۔ محبت کے مفہوم سے واقف یہاں کوئی کوئی ہے۔ ایڈووکیٹ غازان صاحب !! "
ایک ادا سے کہتی وہ اسے وہیں کھڑا چھوڑ کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔ جبکہ غازان صاحب اس بات کو فراموش کرتے ہوئے کہ وہ اس وقت کہاں کھڑے ہیں۔ اس ادا پہ مسکرا کر آنکھیں بند کی ساتھ ہی اپنے دونوں ہاتھ دل کے مقام پر رکھے ہی تھے کہ اگلے ہی لمحے وہ بالکنی سے نیچے پکی سڑک پر جا گرے۔

Sneak Peek:3
" ایک منٹ !! آپ کو کیسے پتہ میرا نام خاطره ہے؟ "
" کیا !! دماغ تو ٹھیک ہے آپ کا؟ "
اس نے حیرت سے سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھا جو ناک پھلائے اپنی سیاہ آنکھوں سے اسے مشکوک انداز میں دیکھ رہی تھی۔
" ابھی آپ نے ہی بتایا میرا نام "خطرہ" نہیں "خاطره" ہے۔ حالانکہ اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کیلئے بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔" ایک ابرو اُٹھا کر کہتے ہوئے اس نے یوں کار کے سامنے آ جانے پر چوٹ کی۔
"میں نہیں آپ خطرہ بنے پھر رہے ہیں سڑک پر چلنے والے لوگوں کیلئے مسٹر لائر (جھوٹا) صاحب !! "
اب کے خاطره نے بھی اس کے مخصوص وکیلوں والے حلیے کو ایک نظر دیکھتے ہوئے چوٹ کی اور شاپر بیگز کو مضبوطی سے پکڑ کر اس کے سائڈ سے نکلتی چلی گئی۔ جبکہ وہ مسکرا کر اس کی پشت کو دیکھتا مڑا ہی تھا کہ نیلی سمندر جیسی آنکھوں کی جگہ لال انگارا آنکھوں نے لے لی۔

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Downlaod Link

Post a Comment

0 Comments