I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel.Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak peek1:
وہ یا میں؟"
ہاتھ میں زہر کی بوتل لئے اپنی سرخ آنکھوں سے آنسوں بہائے وہ لڑکی دھیمی سے آواز میں سامنے کھڑے شخص سے پوچھ رہی تھی
مگر اسے یہ علم ہی کہاں تھا کہ سامنے کھڑے وجود کو ذرا برابر بھی پرواہ نہیں اسکی
"میں نے پوچھا وہ یا میں؟"
سر جھکائے وہ اس کی باتیں ایسے سن رہا تھا جیسے اس کے اختیار میں نہیں اس لڑکی کی زندگی بچانا
"شاید تم نے سنا نہیں میں آخری بار پوچھ رہی ہوں وہ یا پھر میں؟"
بکھرے بال، چہرے پہ مایوسی، آنکھوں میں آنسوں لئے وہ مسلسل ایک ہی سوال پوچھ رہی تھی
چہرا رونے سے سرخ ہو چکا تھا حالت نڈھال تھی وجود زندہ لاش ثابت ہو رہا تھا
"میں نے صرف تم سے پیار کیا ہے اور ہمیشہ کرتا رہوں گا مگر ہم کبھی ایک نہیں ہوسکتے کبھی بھی نہیں مانا کہ تمہیں اپنی زندگی میں جگہ نہیں دے سکتا مگر دل میں صرف تم رہوگی تم میری پہلی اور آخری محبت ہو مگر میں زندگی میں تمہیں جگہ نہیں دے سکتا"
کافی دیر کے بعد اس ظالم نے کچھ بولا تھا مگر بولا بھی ایسا کہ اس کے یہ الفاظ سامنے کھڑے بے جان وجود پر قہر بن کر ٹوٹے تھے
"نہیں مت ایسا کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہیں میری آہ لگ جاۓ کہیں ایسا نہ ہو جب تمہیں میری قدر پتا چلے تو میں تمہیں کبھی مل نہ پاؤں"
بنا کچھ کہے وہ اس کے آخری الفاظ نظر انداز کرتا پلٹ چکا تھا
وقت وہی تھم گیا وہ اسے ادھورا کر کے جا چکا تھا
کتنا ظالم تھا وہ اسے تھوڑا بھی رحم نہ آیا اس عشق میں پاگل لڑکی پر جبکہ اس نے خود ہی تو پاگل کیا تھا اپنے عشق میں
"میں نے تمہارے لئے پوری دنیا کو ٹھکرا دیا اور تم نے کسی اور کے لئے مجھے چھوڑ دیا ادھورا کر دیا مجھے"
اپنے بے جان وجود کے ساتھ کھڑا رہنا اس کے لئے اب مشکل ہو چکا تھا گرنے کے جیسے انداز میں وہ گٹھنوں کے بل بیٹھی بے بس نظروں سے اسے جاتے ہوئے دیکھ رہی تھی
ہاتھ سے زہر کی بوتل زمین پر گر کر ٹوٹ چکی تھی
جبکہ آنکھوں سے آنسوں اب بھی جاری تھے جو اس کی خوبصورت آنکھوں کو اور بھی زیادہ حسین بنا رہے تھے
کاش وہ ظالم اس کی آنکھوں میں صرف ایک بار دیکھ لیتا تو شاید وہ اسے کبھی یوں توڑ کر نہ جاتا
Sneak Peek 2:
کون ہے ؟؟؟"
اچانک کسی نے بیا کا ہاتھ پکڑ کر کھینچا بیا اس شخص کے سینے سے جا لگی تب ہی اس شخص نے اپنا موبائل نکالا اور کان پر لگا کر کچھ کہنے لگا
"سرکٹ واپس لگادو"
ابھی بیا اس کی آواز پہچاننے ہی لگی تھی تب لائیٹ واپس آگئی اور جیسی بیا نے نظر اٹھا کر سامنے کھڑے شخص کو دیکھا وہ دیکھتی ہی رہ گئی
"تم…تم پھر سے میرے کمرے میں……"
ابھی آگے وہ کچھ کہتے ارحم نے اس کے ہونٹوں پر ہاتھ رکھا
"بس…بہت بک بک کرتی ہو تم …مگر اب بس…"
بیا آنکھوں سے اسے گھور کر دیکھ رہی تھی مگر وہ بھی ارحم عباس خان تھا اسے کیا فرق پڑنا تھا وہ بیا کو اپنے ایک ہاتھ سے مکمل مظبوطی سے قابو کرے کھڑا ہوا تھا جیسی اس نے بیا کے لبوں پر سے ہاتھ ہٹایا بیا پھر سے کہنا شروع ہوئی
"تمہاری ہمت کیسے ہوئی یہاں آنے کی…دور ہٹو ورنہ منہ توڑ دوں گی…"
ارحم نے پھر سے اس کے ہونٹوں پر ہاتھ رکھا اور سخت لہجہ اختیار کئے اس سے کہنے لگا
"مسئلہ کیا ہے تمہارے ساتھ ہاں……آہ"
ابھی وہ آگے کچھ کہتا بیا نے اس کی انگلیوں پر اپنے دانت گاڑے جس سے اس کی چینخ نکل گئی اور بیا اسے دھکا دے کر پیچھے ہوئی
"اُوفففف کتنی ظالم شیرنی ہو تم تو…"
ارحم نے اپنی انگلیوں پر دانت کے نشان دیکھتے ہوئے کہا
"فورن سے پہلے یہاں سے نکل جاؤ شاباش "
"نہیں جاؤں گا میں، اور تمہیں تمیز نہیں یہ کس لہجے میں اپنے ہونے والے شوہر سے بات کر رہی ہو تم"
ارحم نے اسے گھورتے ہوئے کہا جس پر بیا اور بھی زیادہ اوور ہونے لگی
"میں تو ایسے ہی بات کرتی ہوں…سمجھے تم"
ارحم بیا کے پاس آیا اور پیار سے اس کا ہاتھ تھاما اب وہ نرم لہجے میں کہہ رہا تھا
"اچھا نہ معاف کرو پلیززز…میں یوں اس طرح سے یہاں نہیں آنا چاہتا تھا مگر تم میری بات سننے کے لیے تیار ہی نہیں تھی میں کیا کرتا"
"وہ تو میں اب بھی سننے کو نہیں تیار…اور یہاں کیا کر رہے ہو جاؤ نہ تم کلب"
"بیا پلیززز ٹرائے ٹو انڈرسٹینڈ وہ خود میرے پیچھے پڑی رہتی تھی ورنہ میں ایسی لڑکیوں کو منہ بھی نہیں لگاتا اور رہی بات کلب کی بات تو اس بات جو بہت وقت ہو چکا ہے میں اب نہیں جاتا جب سے مجھے تم ملی ہو میں نے دوستوں تک سے ملنا چھوڑ دیا"
ارحم نے پیار سے اس کے منہ پر آتے بال ہٹائے
"جانا بھی نہیں ورنہ یہ جو ٹانگیں ہیں نہ تمہاری یہ توڑ کر رکھ دوں گی سمجھے تم"
"سمجھ گیا میری جان اور حکم"
ارحم کو بیا کا یوں حق جتانا اچھا لگا تھا بیا اس کی بات پر مسکرائی تھی کیا تھی وہ لڑکی کبھی اتنا سخت ناراض ہوجاتی تھی تو کبھی اتنی آسانی سے مان بھی جاتی تھی
"اچھا جان ایک کس لے لوں"
ارحم سمجھ چکا تھا کہ بیا کا اب موڈ ٹھیک ہوچکا ہے اس لیے اب وہ پھر سے بے شرم ہو رہا تھا بیا اسے گھور کر دیکھنے لگی
"شٹ اپ اتر آئے نہ اپنی بے شرمی پر تم"
بیا نے اسے پیچھے کرتے ہوئے کہا کیوں کہ ارحم باتوں باتوں میں اس کے بہت قریب آرہا تھا
"مطلب نہیں لینے دوگی؟"
ارحم کی بات پر بیا نے بڑے مزے سے نہ میں سر ہلایا
"ویسے تو تم سے زبردستی کچھ بھی کروانا میرے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے مگر خیر چھوڑو میں کلب ہی چلا جاتا ہوں پہلے کبھی نہیں ملی لیکن شاید آج کوئی لڑکی مل جائے"
ارحم جیسے ہی جانے لگا بیا نے اسے پکڑ کر اپنی جانب کیا
"میں جاااان سے ماااار دوں گی اگر ایساااا سوچااا بھی تا سمجھے………"
بیا کی آواز ارحم کے اب کانوں میں چب رہی تھی
"سمجھ گیا نہ ہلکے بولا کرو"
ارحم نے کانوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا جس پر بیا جان بوجھ کر اور تیز تیز بولنے لگی
"میییییییں توووووو بولووووووں گی تیزززززززز………"
ابھی آگے وہ کچھ کہتی ارحم نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے لبوں پر اپنے لب رکھ دیئے ارحم کی اس حرکت پر بیا نے آنکھیں میچ لیں اب وہ دل ہی دل میں خود کو کوس رہی تھی کہ آخر اس نے ایسا کیا ہی کیوں
پچھلی بار کی طرح اس بار بھی بیا مزاحمت کرتی رہی مگر ارحم کی شدت بڑھتی جارہی تھی وہ دل ہی دل میں یہ سوچ رہی تھی آخر کوئی اتنا بے شرم کیسے ہو سکتا ہے بیا نے اب مظبوطی سے دونوں ہاتھوں سے ارحم کی شرٹ کو دبوچا ہوا تھا جبکہ ارحم تو نہ جانے کس دنیا میں کھو چکا تھا اور شاید اب وہ بیا کو بھی کسی اور ہی دنیا میں لے جا چکا تھا ایسی بھی کیا پیاس تھی اس کی کے ختم ہی نہیں ہوکے دے رہی تھی
بیا کی سانسیں رک رہی تھیں جو ارحم محسوس کر چکا تھا ارحم نے آرام سے بیا کے لبوں کو آزاد کیا بیا تیز تیز سانسیں لینے لگی اس کا چہرہ سرخ پڑھ گیا تھا بیا ارحم کے سینے پر سر رکھے سانسیں لینے میں مصروف تھی جبکہ ارحم اس کی اس ادا پر مکمل فدا ہو چکا تھا کچھ دیر تک تو بیا یوں ہی سانسیں بحال کرتی رہی اور ارحم اسے دیکھ کر مسکراتا رہا
اب بیا نے اس نظریں اٹھا کر ارحم کو دیکھا ارحم اس ہی کو دیکھ رہا تھا یک دم بیا کی نظریں جھک گئیں ارحم نے ایک ہاتھ اس کی کمرے پر رکھا اور دوسرے سے اس کا چہرہ اپنی طرف کیا
"میری پیاس ابھی بجھی نہیں ہے"
ارحم نے سرور بھرے لہجے میں کہا اور پھر سے لبوں کو قریب کرنے لگا
"ارحم پلیززز میں بسسسس…"
بیا نے التجائی نظروں سے ارحم کو دیکھتے ہوئے کہا جس پر ارحم مسکرایا
"بس…ابھی سے میری ایک چھوٹی سی گستاخی پر تھک گئیں تم…بعد میں میری شدتوں کو کیسے برداشت کروگی…"
ارحم اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہہ رہا تھا جبکہ لہجہ بہت دھیما تھا بیا اس کی بات پر شرما کر نظریں جھکا گئی
ارحم نے پھر سے بیا کے لبوں کو قید کیا اور اس بار وہ کافی شدت کا مظاہرہ کر رہا تھا بیا اس کی شدت محسوس کر رہی تھی بیا کی دھڑکنیں بے حد تیز تھیں ارحم کا ایک ہاتھ بیا کی کمر پر جبکہ دوسرا بیا کے چہرے پر آئے بال ہٹا رہا تھا
ارحم بیا کے لبوں کو مکمل پی رہا تھا اس کا لمس محسوس کرتے ہوئے بیا کی گرفت ارحم کی شرٹ پر اور بھی زیادہ مضبوط ہوگئی تھی کتنا میٹھا تھا یہ لمحہ، ان کی سانسیں مکلم مل چکی تھیں
اب ارحم اور بھی زیادہ شدت میں آرہا تھا جو بیا سے برداشت نہیں ہورہی تھی ارحم نے خود پر بڑی مشکل سے قابو پاتے ہوئے خود کو بیا سے دور کیا بیا پھر سے تیز تیز سانسیں لینے لگی مگر اس بار وہ مکمل ارحم کے سینے میں چھپ چکی تھی کچھ دیر بعد جب بیا کی سانسیں بحال ہوئی تو ارحم نے بیا کے ماتھے پر بوسہ دیا اور بڑی خاموشی سے وہاں سے چلا گیا
Novel Name : Basd Dua E Ishq
Writer Name : Areesha Khan
Category :Complete Novel, Romentic Novel,After Marrige Based Novel, LoveStory Based Novel,Rude hero based Novel,Innocent Heroin based Novel,Suspence Novel,Complete Urdu Novel,
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link;
0 Comments