دیکھو جو بھی ہوا اس کے لیے میں ش۔
۔چٹاخخخخ ۔۔۔
کہاں شرمندہ ہو تم مسٹر ماما ٹھیک کہتی تھی تم منحوس ہو تم واقعی ایک طوائف زادے ہو تمہیں عزت راس نہیں آئ تمہاری وجہ سے میرا بھای اور ماما مجھے چھوڑ کر چلے گے اب میرے بابا بھی ۔۔۔
کیوں کیوں ایسا کیا جس انسان نے تمہیں اس کوٹھے سے اٹھا کر اس حویلی میں لایا تم نے اسی کی جان لے لی نفرت ہے مجھے تم سے سنا تم نے ۔۔۔
وہ روم میں انٹر ہوتا اس کے قریب جاتا بول رہا تھا جب وہ شیرنی کا طرح غراتی اسے تپھڑ مارا تھا ۔۔۔
جس انسان کے سامنے کوئ آف نہیں کر سکتا تھا اب وہی انسان اپنی جان سے عزیز بیوی سے تپھڑ کھاتا سکون سے کھڑا تھا ۔۔۔
مار لو جیتنا مارنا ہے میں افف نہیں کرو گا پر یہ آنسو نہ بہاو مجھے تکلیف د۔۔۔
جو تکلیف تم سالوں سے مجھے دیتے ا رہے ہو اپنے جنونی پن کی وجہ سے اس کا اندازہ ہے میرے بھای سے جلیس ہوتے تھے اسے دور کر دیا ماما نے انسلٹ کی تمہاری انہیں بھی دور کر دیا اور میرے بابا وہ بھی چھن لیے تم نے ا۔۔۔
جب کہا ہے آنسو مت بہاؤ تو کیوں مجھے اپنے لیے جنونی بنا رہی ہو ۔۔
وہ مسلسل روتی بول رہی تھی جب وہ اس کا منہ دوبوچتے ہوے اپنی ہینرل گرے آنکھوں سے گھورتا غرایا تھا ۔۔۔
ت۔تم نے مج۔مجھء کہا تھا تم محافظ میرے میری عزت کا تو یہ جو میری عزت کا جنازہ نکال دیا ت۔۔۔۔
وہ آنسو بہاتی نیلی آنکھوں سے اسے دیکھتی روتی بول رہی تھی جب وہ اسے کمر سے پکڑتے اپنے سینے سے لگاے بولا تھا ۔۔۔
تمہاری عزت کا محافظ تب ہی بن گیا تھا جب تمہیں گیارہ سال کی عمر میں دیکھا تھا ۔۔۔
باقی یہ سب جو ہوا بھول جاؤ کتنی دفعہ کہا ہے میرا سوچا کرو مجھے نہیں برداشت تمہارے آس پاس یا دماغ میں۔ بھی کوئ اور ہ۔۔۔۔
نفرت ہے مجھے تم سے شدید نفرت سنا تم نے کوئ محافظ نہیں تم حیوان ہو اپنا بدلہ لینے کے لیے تم نے یہ سب کیا ماما ٹھیک کہتی ہے تم طوائف کے بیٹے کیا جانو ایک عزت دار لڑکی کی عزت کتنی ضروری ہوتی ہ۔۔۔۔
وہ اس سے دور ہوتی اس کی بات کاٹتی بول رہی تھی جب وہ طش میں آتا اسے کمر سے پکڑتے باقی کے لفظ وہ اپنی قید میں لے چکا تھا ۔۔۔
بابا کی موت کا غم ساری رات کچھ نہ کھانے کی وجہ اور اب اپنی سانسوں کو اس کی گرفت میں دیکھ وہ ضبط کھوتی کمزوری سے اسی کی باہوں میں جھول گی تھی ۔۔۔۔
اہہہہ میرا پیارا سا بچہ ۔۔۔
وہ اس کا لال انگارہ چہرہ بھیگے سرخ لب دیکھے پیار سے کہتا اسے اٹھاے اب بیڈ پر لیٹاتا جنونی انداز سے بولا تھا ۔۔۔
وہ شروع سے اس کے لیے جنونی تھا ۔۔۔
0 Comments