Sneak Peak:1
ہیلو کب سے کال کر رہا تھا کہاں تھی اب بھی کیوں کال کی ہے کچھ شوہر کا بھی خیال ہے یا نہی ۔بہرام نے ایک سانس میں کہا ۔
پہلے ایک لمبا سانس لو ساہرہ نے کہا۔
بہرام نے سانس لیا اور بہرام نے کہا اب بتاو بھی۔
میں اور وجی نے سائکلنگ کی اور پھر ہم نے ہوٹل سے ڈنر کیا اور آئس کریم کھا کر ابھی آئی ہوں کافی پکس بھی لی اور فون کی بیٹری ڈیڈ ہوگئی تھی اس لیے اب چارج کرکے ہی کال کر رہی ہوں میں ۔ساہرہ نے تفصیل بتائی۔
آف یہاں میں نے کھانا نہی کھایا دل نہی لگ رہا اور پھر نیند بھی نہی آرہی اور یہ میڈم آئس کریم، سائیکل اور ڈنر کر رہی ہے ۔بہرام نے جل کر سوچا ۔
اب کہاں کھو گئے بتاؤ کس لیے کال کی ہے ساہرہ نے کہا۔
میرا دل کر رہا تھا تم سے بات کرنے کا اس لیے بہرام نے پر فسوں لہجے میں کہا۔
اچھا تو بات کرو ساہرہ نے کہا۔
مجھے تمہاری یاد آرہی ہے بہرام نے کہا۔
بیڈ کی لفٹ سائیڈ کی دوسری دراز کھولو اس میں سے تھرمامیٹر نکالو اور منہ میں لے کر ٹمپریچر چیک کر کے بتاؤ۔ساہرہ نے کہا۔
تمہیں یہ مزاق لگ رہا ہے بہرام نے سیریس لہجے میں کہا۔
مزاق ہی تو ہے آج ہی میں آئی ہوں اور آج ہی تمہیں یاد آرہی ہے ۔ساہرہ نے کہا ۔
مجھے نہی پتا میں کل صبح لینے آرہا ہوں پیکنگ کر لو بہرام نے کہا اور ساہرہ کے کچھ بھی بولنے سے پہلے کال کاٹ دی۔
ساہرہ نے غصے کے مارے موبائل کو گھورا۔
Sneak Peak:2
بہت خوشی ہو رہی ہے مجھے شرمندہ کرا کر تمہیں کیا لگتا ہے کہ تم یہ کر کے مجھ سے بچ جاؤں گی تمہارا تو قیمہ میں بنا تا ہوں ۔بہرام نے کہا اور اس کے بازوؤں کو زور سے پکڑا۔
لاوارث نہی ہو میں کہ آپ میرا قیمہ بنائیں ایک ابو اور میرے سولہ بھائی ہیں اس کے علاؤہ میں کراٹے میں بلیک بیلٹ ہوں وہ تو پاپا نے منع کیا تھا کہ سسرال میں کسی کو نہ پیٹنا مگر اب آپ نے ایسا سوچا تو میں اپنے سارے بھائیوں کو بلا لاؤں گی ۔ساہرہ نے کہا۔
جہاں تک میں جانتا ہوں تم اکلوتی ہو تو یہ سولہ بھائی کہاں سے آگئے ۔بہرام نے حیرت سے پوچھا۔
بچو تم میرے خاندان کے بارے میں نہی جانتے میرا بہت بڑا خاندان ہے اور ابھی میں نے وہ بتائے ہیں جو جاب یا کوئی کام کرتے ہیں پورے تیس لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں مجھے ملا کر خاندان میں اور میں سب کی لاڈلی ہوں اور میرے محلے میں جا کر پوچھنا کہ میں کیا ہوں ہر لڑکے کی پیٹائی کی ہے میں نے تھر تھر کانپتے ہیں مجھ سے اس لیے مجھ سے ذرا بچ کر رہنا میں ان لڑکیوں میں سے نہی ہوں جو روتی ہیں بلکہ میں رولاتی ہوں میں نے آج اس لیے ناٹک کیا کہ تم کو اچھی طرح بتادوں کہ میں کون ہوں اب کیا کہتے ہو کیسے میری چٹنی بناؤ گے ۔ساہرہ نے کہا ۔
بہرام کو تو نئے طرح سے ہارٹ اٹیک کا اندیشہ ہوا ۔وہ تو گھم سم ہوگیا اور سوچنے لگا کیا کیا سوچا تھا کہ کیسے کیسے مزا چکھاو نگا مگر یہاں تو میری واٹ لگ رہی ہے اے اللہ مجھے بچا ۔اخر میں اس نے دعا کی اور وہ خاموشی سے واشروم میں چلا گیا ۔
بڑا آیا پھنے خان بنے والا اچھی نانی یاد دلادی میں نے اسے آج ۔ساہرہ نے کہا اور پرسکوں ہوکر بیڈ پر پھیل کر سو گئی ۔
0 Comments