I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
" سنو ادھر آؤ ۔۔؟" مرتضیٰ جو رات کے کھانے کے بعد باہر لان میں ٹہل رہا تھا اسے اپنی دھن میں باہر آتے دیکھ کر جلدی بولا کیوں کہ وہ اسے وہاں دیکھ کر واپس موڑ رھی تھی۔
" جی میں ۔۔؟؟ اس نے نہ سمجھی سے رک کر اسے دیکھتے ہوئے خود پر انگلی رکھی۔
" نہیں تمہارے پیچھے جو چڑیل ہے اسے بلایا ہے راستہ دو آنے کا اسے ۔۔؟" مرتضیٰ اس کے انداز پر جل کر بولا ۔۔ لیکن بہت جلد اپنے ہی بولنے پر پچھتایا۔
" آہہہ اللّه سائیں جی بچا لے مجھے اماں نانی آہ ۔۔۔!! مرتضیٰ کے ذرا پوچھنے پر وہ ڈر کر اچھلی وہی خوف سے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے چیخنے لگی۔
" شش پاگل لڑکی چپ ہو جاؤ کیا جاہلوں والی حرکت ہے ۔۔؟" مرتضیٰ تیزی سے آگے بڑھتے نیچے بیٹھ کر اسے منہ سے ہاتھ ہٹایا ۔۔۔
" نہیں تم بولے میرے پیچھے بھوتنی ہے وہ مجھ کو لے جائے گی ۔۔۔؟" عابیر خوف سے پھیلی آنکھیں بڑی بڑی کرتی بولی آنکھوں سے آنسوں بہنے شروع ہوگئے تھے۔مرتضیٰ حیرت سے اسے دیکھ رہا تھا اتنی سی بات پر رونا ڈرنا اسے تو لگا یہ لڑکی جتنی زبان کی تیز ہے بہادر بھی اتنی ہوگی پل میں اسکی غلط فہمی دور ہوئی تھی۔ ساتھ ہنسی بہت آئی پر ضبط کر گیا تھا۔
" تمہیں پتا ہے بھوت کس کے پاس آتے ہیں ۔۔؟" مرتضیٰ کے پوچھنے پر وہ چپ ہوتے نفی میں سر ہلایا تھا ۔۔۔ اسکے دونوں ہاتھ ابھی تک مرتضیٰ کے ہاتھوں میں تھے وہ نیچے بیٹھی ہوئی تھی جب کے وہ گھٹنوں کے بل سامنے بیٹھا تھا۔رات کی چاندنی انکے چہرے پر ہلکی روشنی پھیلائے ہوئے تھی اسکا سانولا رنگ خوبصورت نین نقش چمک رہیں تھے۔مرتضیٰ کو اسے تنگ کرنے میں مزہ آرہا تھا۔
" جو لوگ زیادہ زبان چلاتے ہیں گالیاں دیتے ہوئے فضول گوئی کرتے ہیں ان کے پاس اکثر بھوت چڑیلیں ملنے آتے ہیں۔؟" مرتضیٰ اسکا خوف زدہ چہرہ دیکھتا ہوا گھمبیر لہجے میں بولا تھا۔وہ جب سے آئی تھی وہ اسکی زبان سے ہر وقت گالی سنتا تھا اسے آتی تو زیادہ بری والی نہیں تھی لیکن اسکا یہ لہجہ مرتضیٰ کو زہر لگتا تھا۔
" پر میں ایسی نہیں ہوں میں اچھی ہوں ۔۔!! افف عابیر کی معصومیت اس وقت مرتضیٰ اسکی ہر بدلحاظی جیسے بھول گیا تھا اتنی معصوم ادا تھی اس کی۔
" کس نے کہا تم اچھی ہو۔۔؟
" وہ چھوٹے ادا کہتے ہیں میں اچھی ہوں ۔۔!! مرتضیٰ کو اسکے انداز پر ہنسی آنے لگی تھی جو وہ لب دبا کر ضبط کر گیا۔سر جھٹکا کے وہ چونکا اسکے ہلکے سانولے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں دیکھ کر ۔۔پھر ایک نگاہ اسے دیکھا جو ابھی تک اسے ہی دیکھ رہی تھی وہ گڑبڑا کر تیزی سے دو قدم پیچھے ہوا اسکے انداز نے عابیر کو پھر ڈرا دیا ۔۔۔
" اٹھو جاؤ اندر ۔۔؟" اسے عجیب سا احساس ہوا ایک پل کو۔۔
" پر وہ بھوت جی میرے پیچھے ہے ۔۔؟" عابیر کی خوف زدہ آواز پر اسے دیکھا پھر ایک قدم قریب آیا ۔۔
" اگر تم گالیاں دینا چھوڑ دو گی تو وہ نہیں آئے گا میں کہہ دوں گا اسے اب جاؤ وہ چلا گیا ۔۔!! مرتضیٰ اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے سنجیدگی سے کہتا اندر چلا گیا وہ حیرت صدمہ سے نکلتی ڈرتے ہوئے ایک نظر آس پاس ڈالتے ہوئے بھاگی ۔۔
0 Comments