Latest

6/recent/ticker-posts

Baharon Se Roth Gaye Sosun By Amna Chaudhry


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

 سر وہ ... "

ابھی عالیان کو کمرے میں آۓ چند منٹ ہی گزرے تھے کہ ایک ہاؤس جاب ڈاکٹر بنا دروازہ کھٹکھٹائے کمرے میں داخل ہوا 

عالیان سیدھا ہو کر بیٹھا اور چشمہ لگا کر سارم کو دیکھا

"... سر وہ ایک ایمرجینسی میں میٹرنٹی کیس آیا ہے " 

عالیان نے اپنا اوور آل اور سٹھتوسکوپ پکڑا اور سارم کے پیچھے کمرے سے باہر نکلا 

" کیا کیس ہے تم نے چیک کیا " 

عالیان نے اوور آل پہنا اور سارم سے پوچھا 

" جی سر مجھے مِس کیرج کا کیس لگا ہے " 

" اوکے میں چیک کرتا ہوں تم فوراً سے ڈاکٹر زمل کو فون کرو " 

عالیان نے اپنی شرٹ کی بازوؤں کو کہنی تک اوپر موڑا اور سامنے ایمرجنسی وارڈ میں جانے سے پہلے سارم کو کہا 

سارم سر ہلاتا ہوا ایک سائڈ پر ہوا اور زمل کو کال کی ... 

عالیان جب وارڈ میں داخل ہوا تو سامنے کھڑے شخص کو دیکھ کر وہ ایک پل کے کیے ٹھٹھکا لیکن پھر انجان بنتا ہوا ایمرجنسی میں داخل ہوا اور جب نظر سامنے بیڈ پر لیٹی ہوئی ہوش و خروش سے بے گانہ عنایہ پر پڑی تو اس کو اس حالت میں دیکھ کر اسے لگا کہ وہ اب اگلی سانس نہیں لے سکے گا... سالوں پہلے جب عنایہ کو آخری بار دیکھا تھا تب یہ سوچا نہیں تھا کہ وہ اس سے دوبارہ کبھی ملے گا اور وہ بھی ان حالات میں...

" سر میں نے ڈاکٹر زمل کو کہا ہے وہ بس دس منٹ میں پہنچ رہی ہیں " 

سارم کی آواز پر عالیان نے عنایہ سے نظریں ہٹا کر سارم کو دیکھا اور اس کی بات سمجھتے ہوۓ سر ہلا کر بیڈ کے پاس آیا اور وہاں پہلے سے موجود ڈاکٹر سے عنایہ کی کنڈیشن کے بارے میں پوچھنے لگ گیا 

چند منٹ یونہی گزر گئے عالیان وہیں کھڑا ہوا سارم زیاد اور حرم کو ہدایت کرتا رہا لیکن خود کچھ نہیں کیا تھا 

زیاد نے ایک نظر عالیان کے بے تاثر اور حد درجے تک سنجیدہ چہرے کو دیکھا تھا اور بس خاموشی سے اس کی ہدایات پر عمل کرتا رہا تھا 

تب ہی دروازہ کھلا اور زمل داخل ہوئی اس کی آنکھوں میں ابھی بھی نیند بسی ہوئی تھی لیکن چہرے پر سنجیدگی برقرار تھی

" عالیان وہ باہر ... اوہ نو.. "

زمل باہر کھڑے شخص کو دیکھ کر الجھی ہوئی اندر داخل ہوئی لیکن جب اس کی نظر عالیان اور عنایہ پر پڑی تو اس کے قدم وہیں رک گئے... چند سیکنڈز بعد وہ عالیان کے پاس آئی 

" تم جاؤ میں دیکھتی ہوں " 

زمل نے عالیان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے اپنی طرف متوجہ کیا 

عالیان نے عنایہ سے نظریں ہٹا کر زمل کو ایک نظر دیکھا اور سر ہلا کر باہر چلا گیا لیکن اس ایک نظر میں جو کرب تھا اور کرب بھی وہ جو برداشت کی آخری حدوں کو چھو رہا تھا وہ صرف زمل پہچان سکتی تھی...

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link


Post a Comment

0 Comments