I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
"میں نے سوچا نہیں تھا کہ اپنی تازہ تازہ بنی بیگم سے میری ملاقات ہسپتال کے کیفے میں ہوگی۔۔"
اسے افسوس ہورہا تھا۔
"شکر کرو ہسپتال کے کیفے میں ہورہی ناکہ کسی وارڈ میں پڑے سٹریچر پر!"
اسے کڑھ کر جواب دیا تو رائد نے قہقہہ لگایا۔
"اگر سٹریچر تک پہنچنے والی یَشل رائد خٹک ہوگی تو قبر میں پہنچنے کو بھی تیار ہو جائیں گے"
وہ نام پر خاصہ زور دے کر بولا جیسے جتا رہا ہو کہ وہ اب یَشل ریحان نہیں رہی۔ یَشل نے گود میں پڑی مٹھی بھینچی۔
"رائد میرا صبر مت آزماؤ میں یہاں سکون کے لیے آئی ہوں!"
"سکون تو اب صرف میری بانہوں میں ملے گا۔۔"
رائد کی بےحیائی پر یَشل کی آنکھیں پھیلی تھی۔ کیا بےحیا انسان تھا یہ! اسنے دانت پیستے غصہ دبایا جبکہ رائد کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔
"سکون کی بات تو تم کرو ہی مت۔۔۔زہر کی چلتی پھری بوتل کسی کو کیا سکون دے گی!"
وہ بولتی ہوئی اپنی جگہ سے اٹھی اور جانے لگی
"ارے۔۔۔اس زہر کو اس چائے میں گھول کر ہی جاؤ نہ"
رائد نے ٹیبل پر پڑے ڈسپوزیبل چائے کا کپ اٹھایا اور کرسی سے اٹھتا ہوا بولا تو یَشل اسکی لوگوں کی سامنے کی جانے والی بکواس پر اسکی طرف پلٹی۔ آس پاس کے لوگوں نے چہرے موڑ موڑ کر انہیں دیکھا۔
"رائد مجھے مجبور مت کرو کہ میں یہ چائے تمہارے اوپر انڈیل دوں!"
یَشل نے شدید غصے کے عالم میں اسکی طرف آتے ہوئے کہا تو اسکی مسکراہٹ گہری ہوئی۔
"انڈیل دو۔۔۔" وہ ہلکا سا اسکی طرف جھک کر بولا۔ اگر اسے یَشل کے اگلے عمل کا اندازہ ہوتا تو وہ اس سے دس قدم دور ہوجاتا مگر دونوں کے درمیان دو قدم کا فاصلہ تھا۔ یشل ایک قدم آگے آئی اسکے ہاتھ سے چائے کا کپ لیا۔ دو
Sneak Peek;2سیکنڈ بعد کپ میں پڑی آدھی چائے رائد کی آسمانی رنگ کی شرٹ کا رنگ بدل گئی تھی۔
فضول باتیں نہیں کریں۔۔۔کوئی دلچسپی نہیں مجھے آپ کا دیدار کرنے میں،، آنکھیں جلنے
لگ جاتی ہیں میری آپ کو زیادہ دیر دیکھتی ہوں تو"
قِرت بولتی ہوئی کچن سے جانے لگی تو افہام ہنس دیا
"یعنی،،تُم دیر تک دیکھتی ہو مجھے؟؟"
وہ شوخ لہجے میں بولا
"ہنہہ۔۔جی نہیں کوئی روم کے شہزادے تھوڑی ہیں آپ جو آپ کو دیکھ کر اپنا وقت ضائع کروں گی"
وہ سینے پر ہاتھ باندھ کر اُسے دیکھنے لگی۔ وہ ہلکا سا مسکرایا۔ ہاں وہی مسکراہٹ، خوبصورت مسکراہٹ جو اُسکی دھڑکن میں ارتعاش برپا کر دیتی تھی چند لمحے وہ اُسے دیکھتی رہی پھر باہر کی طرف بڑھی
"عید مبارک بولنے آیا تھا میں تو۔۔۔"
0 Comments