Latest

6/recent/ticker-posts

Ishq By kaniz Fatima Complete Novel

 


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1


"مُجھے دیکھنے تو دیں۔۔۔۔۔"

لائبہ بولی تو بیڈ پر لیٹے شخص نے اپنی لہو رنگ آنکھوں سے اسے گھورا۔

لائبہ اُس کے گھورنے سے گھبرا کر اپنی عینک ٹھیک کرنے لگی۔

"د۔۔۔۔دیکھیں آپ لوگوں نے مجھے یہاں ۔۔۔۔یہاں لایا ہے تو علاج بھی کرنے دیں ۔۔۔۔"

لائبا گھبرا کر بولی۔

اُسے کہاں پتہ تھا کہ آج ہسپتال سے نکلتے وقت کچھ لوگ زبردستی اسے یہاں اٹھا لائیں گے ۔۔۔۔پہلے تو وہ بہت روئی لیکِن کمرے میں بیڈ پر لیٹے شخص جس کے پیٹ سے خون بہہ رہا تھا اسے دیکھ کر وہ سب کچھ بھول کر اُس کے پاس آئی اور اُس کا زخم دیکھنے ہی لگی تھی کہ اُس شخص نے اُس کا ہاتھ جھٹک دیا۔

لائبہ نے پھر سے دیکھنے کی کوشش کی تو وہ شخص اپنی خون ہوتی آنکھوں سے اسے گھورنے لگا۔

لائبہ اس بار گھبرائی ضرور تھی لیکن اُس نے ہمت نہیں ہاری اور ڈاکٹر ہونے کے ناطے اپنا فرض پورا کرنے کے لیے ڈرتے ڈرتے بولی۔

اُس شخص نے ایک نظر سامنے کھڑی لڑکی کو اپر سے نیچے تک دیکھا ۔

لائبہ 21 سال کی دُبلی پتلی سی لڑکی حرے رنگ کا بڑا سا گول فراک پہنے ہوئے تھی اور اُس کا بڑا سا دوپٹہ اُس نے سر پر اچھے سے جما رکھا تھا۔

اُس کی سحر انگیز آنکھیں جنہیں اُس نے عینک کی دیوار کے پیچھے چھپا رکھا تھا اُس شخص نے لائبہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنے دل میں ایک بیٹ مس ہوتے محسوس کی تھی لیکن اُس نے فوراً خود کو سنبھالا اور کمرے کے کھولے دروازے کی طرف دیکھنے لگا۔

"مرتضٰی۔۔۔۔۔۔مرتضیٰ۔۔۔۔۔"

وہ شخص اپنی بھاری آواز میں چلایا۔

"جی۔۔۔۔جی باس۔۔۔۔"

مرتضیٰ بوتل کے جن کی طرح فوراً حاضر ہوا۔

"کیا کوئی اور ڈاکٹر نہیں ملا تھا تمہیں۔۔۔۔۔؟"

اُس شخص نے اپنی کڑک اور بھاری آواز میں غرّا پوچھا

"باس آپ کو کافی زخم آئے ہیں۔۔۔۔اور ہمیں جلدی جلدی میں یہی ڈاکٹر ملی ۔۔۔۔۔۔"

مرتضٰی نے سر جھکا کر بتایا۔

"اسے وہیں چھوڑ آؤ جہاں سے لائے ہو۔۔۔۔۔میں اس سے علاج نہیں کرواؤں گا ۔۔۔۔"

وہ شخص زور دار آواز میں تقریباً گرجا تھا

"د۔۔۔۔۔دیکھیں میں۔۔۔۔میں بھی ڈاکٹر ہوں۔۔۔۔آپ کا۔۔۔۔آپ کا علاج کر سکتی ہوں۔۔۔۔۔اور آپ کے زخم سے کافی خون بہہ چکا ہے اس کا فوری علاج کرنا ضروری ہے ورنہ انفیکشن ہو سکتا ہے۔۔۔۔اس ۔۔۔۔اس لیے مجھے میرا کام کرنے دیں۔۔۔۔"

لائبہ اُس شخص کے قریب آ کر بولی 

"باس پلیز اس کی بات مان لیجئے ۔۔۔۔ہم تب تک دوسرا ڈاکٹر لے کر آتے ہیں لیکن آپ اُس سے علاج شروع تو کروائیں۔۔۔۔"

مرتضٰی بولا۔

"شٹ اپ مرتضٰی۔۔۔۔۔یہ چھوٹے موٹے زخم  میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔۔۔۔۔۔"

اُس شخص نے پہلے مرتضیٰ اور پھر لائبہ کی گہری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنے پیٹ کے زخم کے لئے لاپرواہی کا اظہار کیاحالانکہ وہاں سے کافی خون بہہ رہا تھا 

Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link


Post a Comment

1 Comments