Latest

6/recent/ticker-posts

Qalab Ul Watan By Aiman Raza Complete Novel

 


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

وہ شدید حیرت سے سامنے نا قابلِ یقین منظر کو دیکھ رہی تھی۔ جسے دیکھنے اور ماننے سے آنکھیں انکاری تھی۔۔۔

جہاں اسکا محبوب شوہر کسی دوسری عورت سے شادی کر رہا تھا۔ 

اسکے ساتھ جینے مرنے کی قسمیں کھانے والا میجر اسکا شوہر, وطن کا محافظ آج اپنی ہی بیوی سے وعدہ وفا نہ کر پایا تھا۔۔۔

دل میں شدید درد کی لہر اٹھی تھی۔

 کہاں دیکھی تھی کبھی کوئی دوسری عورت اس شخص کے پہلو میں جسے اس نے جان سے بڑھ کر چاہا تھا۔۔۔۔

وہ اسے ملک کا غدار سمجھ اسے منہ موڑ بیٹھا تھا اور وہ اس خام خیالی میں تھی کہ بےشک دنیا اسے مجرم سمجھے مگر وہ ایک شخص جو اسکا اپنا تھا وہ تو اس پر یقین کرے گا۔ 

مگر اسکو چھوڑنے میں سب سے پہلے پہل اسی نے کر ڈالی تھی اور وہ بس اپنی شکستہ محبت کو اپنے ہاتھوں سرکتے دیکھ رہی تھی۔۔۔

آنکھیں شدتِ درد سے سرخ ہو کر لہو ٹپکا رہی تھیں۔۔۔

"آہہہہ"

اسنے دل پر ہاتھ کی مٹھی رکھی جو درد سے پھٹنے کے قریب تھا اور اسکے منہ سے فقت ایک سسکی نکلی تھی۔۔۔۔

دروازہ تھام کر بےساختہ اسنے خود کو گرنے سے روکا تھا۔۔۔

جس شخص کو وہ جان کہتی تھی وہ آج لمحوں میں اسکی جان لے گیا تھا۔

 آخر مرد کی فطرت میں دھوکا کیوں ہوتا ہے۔۔۔

اسنے کانپتی ٹانگوں سے پیچھے قدم رکھنا شروع کیے۔۔۔

دوسری طرف اسکا شوہر اس لڑکی کو گلے لگائے اس سے اظہارِ محبت کر رہا تھا ۔۔۔۔

تو پھر جو اس سے کیا کرتا تھا وہ کیا تھا ۔۔۔؟

فریب...؟

وہ اپنے اس قدم سے اپنی بیوی کو خود سے کتنا دور کر چکا تھا اگر جان جاتا تو کبھی یہ سب سوچتا بھی نہ مگر بات سب جاننے کی ہی تو ہے۔۔۔

 اور اسکی بیوی اسکو آخری بار نظروں میں بسائے جا چکی تھی۔۔۔۔

گھر لوٹ کر اسنے سب سے پہلا کام خط لکھنے کا کیا تھا۔۔۔۔

"آخر ایک دفعہ کہ کر تو دیکھتے کہ یقین اٹھ چکا ہے مجھ پر سے, اپنی محبت سے, باخدا ایک لفظ کہے بغیر تمہاری زندگی سے محو ہو جاتی مگر یوں بےوفائی کا دھوکا تو نہ دیتے مگر خیر دیر اب بھی نہیں ہوئی ۔۔۔

اپنے شوہر کو قلب الوطن کی بجائے خائن الوطن کے ساتھ دیکھنا میرے بس کی بات نہیں۔۔۔

یہ خط اسکے شوہر کی زندگی میں کیا قیامت برپا کرنے والا ہے اس سے تو وہ خود بھی انجان تھی۔۔۔


Sneak Peek:2

 وہ شخص بجلی کی تیزی سے پلٹا تھا مگر پھر بھی خنجر اسکا کندھا زرا چیر گیا تھا جس پر وہ کراہا تھا۔۔۔

اس اجنبی کی شناسہ آواز پر یمن کے ہاتھ تھمے تھے۔۔

آگ میں اس شخص کا چہرہ روشن ہوا تھا اور وہ شخص کوئی اور نہیں بلکہ اسکا بےوفا شوہر تھا جی ہاں وہ رویام ہی تھا۔۔

رویام بھی یمن کو یہاں دیکھ حیرت سے زیادہ خوشی کا شکار ہوا تھا آخر اس کے ایک ہفتے کی ریاضت ضائع نہیں گئی تھی۔۔

"تم یہاں کیا کر رہے ہو"

ایک لمحے کے لیے یمن کی آنکھوں میں شناسائی کا تاثر ابھرا تھا اور اگلے ہی لمحے وہ غائب بھی ہو گیا تھا۔۔

"دوسری بیوی کے پاس دل نہیں لگا اس لیے اپنی پہلی بےوقوف بیوی کے پاس آنا پڑا"

وہ بھی اسے جلانے سے بعض نہ آیا بھلا یہ کون سا انداز تھا ملنے کا۔۔۔

"کیوں اس سے تمہاری خواہشیں پوری نہیں ہوئیں"

وہ نہ چاہتے ہوئے بھی آگ تیز کرتی ہوئی طنز کرنے سے بعض نہ آئی۔۔

"فار گاڈ سیک یمن تم نے مجھے سمجھ کیا رکھا ہے کیا تمہیں اتنا آوارا انسان لگتا ہوں میں کہ ایک بیوی سے دل بھر جائے تو دوسری شادی کر لوں میں "

وہ اسے دیوار سے لگاتا ہوا بولا۔۔۔

تو وہ اسے کھا جانے والی نظروں سے دیکھنے لگی۔۔

"یہ ڈھونگ کسی اور کے سامنے جا کر کرنا میں تمہاری کسی چکنی چپڑی باتوں میں نہیں آنے والی اب تم یہ بھی کہ دو گے کہ شادی تو تم نے بانو سے کی ہی نہیں"

"ہاں نہیں کی"

وہ غصے سے بولا تو وہ بےیقینی سے سر جھٹک کر رہ گئی۔۔

"تم نے سنا نہیں میں نے بانو سے شادی نہیں کی میں نے ایک بار ہی شادی کی ہے زندگی میں اور اسی لڑکی کو اپنا دل دیا اور محبت بھی اسی سے کی اور وہ لڑکی کوئی اور نہیں بلکہ تم ہی ہو"

وہ اسکا منہ زبردستی اپنے دونوں ہاتھوں کے پیالے میں بھرتا ہوا دیوار سے اسکا جسم ٹکاتا اس پر اپنا بوجھ منتقل کرتا بولا۔۔

"ہاں اور جیسے میں یقین کر لوں گی تمہاری باتو۔۔۔"

اس سے پہلے کہ وہ اپنی بات مکمل کرتی وہ شدت سے اسکے بھیگے لبوں پر جھکا تھا اور گھونٹ گھونٹ اس کی سانسیں اپنے اندر منتقل کرنے لگا کہ وہ اس اچانک افتاد پر بوکھلا کر رہ گئی۔۔

 یمن نے لاکھ جھٹپٹانے کی کوشش کی مگر رویام جیسے وجود کو وہ خود پر سے کیسے ہٹا سکتی تھی۔۔

 اس کی گرم سلگتی ہوئی انگلیاں یمن کی کمر پر ہر جگہ بری طرح اپنا لمس چھوڑ رہی تھیں کہ وہ پھڑپھڑا کر رہ گئی تھی۔۔۔۔

 اس کی لاکھ مزاحمت پر بھی رویام اس سے دور نہیں ہو رہا تھا وہ تو جانے کب سے پیاسا تھا  اس کی قربت کا جو آج اسے اسے نصیب ہوئی تھی پھر وہ کیسے دور رہتا اس سے آخر وہ کیسے اپنی جینے کی وجہ سے دور ہو جاتا جو خود اس سے دور ہونے پر تلی ہوئی تھی اس کی تو سانسیں ہی رک جاتیں اگر وہ یمن کو اس بار کھو دیتا وہ ایسا کسی حال میں نہیں چاہتا تھا وہ خود کو یقین دلا رہا تھا کہ یمن اس کے پاس ہے اس کی وجود کے قریب اس کے روح میں۔۔۔


Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments