I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
" تمہیں کیوں لگتا ہے کہ میں اب تک تمہاری یادوں کو سنبھال کر بیٹھی ہوں ۔۔۔بالکل بھی نہیں۔۔ آریان آفریدی میں آگے بڑھ گئی ہوں ۔۔۔اور یہ بات تمہیں تسلیم کر لینی چاہیے۔۔"
خود کو مضبوط کرتے وہ آریان کے دو بدو ہو کر بولئ۔۔ آریان طنزیہ مسکرایا ۔۔۔
" وہ تو نظر آ رہا ہے ۔۔اگر ایسا ہی ہوتا تو اب تک تم نے میرے سیچ سنبھال کر نہیں رکھے ہوتے۔۔۔ انہیں نظر آتش کر چکی ہوتی۔۔۔ تو لیکن نہیں ۔۔۔تم ماضی سے نکلنا ہی نہیں چاہتی۔۔۔۔ حورب مصطفی خود کو مضبوط بناؤ۔۔ یہ نہ ہو کہ ماضی کی یہ اگ تمہارے حال کو جلا کر راکھ کر دے ۔۔۔۔"
اپنے زہر خندہ الفاظ کہتے آریان وہاں سے نکلتا چلا گیا ۔۔ حورب کو بہت تکلیف ہوئی۔۔ وہ شخص ہر بار ہی ایسا کرتا تھا ۔۔۔
ہر بار اسے تکلیف سے دو چار کر کے چلا جاتا تھا ۔۔۔خود کو کمپوز کرتے اس نے سکیچ بک کے صفحے پلٹنے شروع کیے ۔۔ آریان کا ایک ایک سکیچ پھاڑ کر انہیں ٹکڑوں میں کرتے اس نے چند ہی پل میں پوری سکیچ بک خراب کر ڈالی ۔۔
اسے وہیں اچھالتی وہ اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی۔۔ آریان ایک کونے میں کھڑا بہت مشکل سے یہ منظر دیکھ پایا۔۔ وہ چاہ کر بھی حورب کا ہاتھ نہیں تھام سکتا تھا ۔۔۔
" کاش میں تمہیں بتا سکتا کہ تم میری زندگی میں کتنی اہم ہو ۔۔ لیکن نہیں ہماری قسمت میں ملنا لکھا ہی نہیں ہے ۔۔۔۔
ہم دریا کے وہ دو کنارے ہیں جو ساتھ تو چل سکتے ہیں۔۔۔ لیکن مل نہیں سکتے ۔۔ ہمارے مقدر میں یہی لکھا ہے ۔ "
Sneak Peek:2
" تو صائم مصطفی اور دائم مصطفی۔۔۔ سنا ہے اپنے باپ کی تلاش میں فوج تک آئے ہو۔۔۔"
وہ فائل پر دیکھتے ہیں ان دونوں سے پوچھنے لگا ۔۔۔۔دونوں ایک دوسرے کو دیکھنے لگے ۔۔
"بالکل نہیں... ہم کیوں اپنے باپ کی تلاس میں فوج تک آئیں گے۔۔۔ اور آپ سے کس نے کہہ دیا۔۔۔۔؟._ ہم تو اپنے شوق سے یہاں پر آئے ہیں ۔۔۔۔سوچا تھوڑا سا لہو ہم بھی اس مٹی کی نظر کر دیں۔۔۔۔"
دائم کی بجائے صائم نے مصطفی کو جواب دیا۔۔۔۔ مصطفی کی ساری اولاد میں سے اسے یہی سب سے زیادہ تیز یہی لگا ۔۔۔
مصطفی نے فائل بند کرکے دونوں ہاتھ آپس میں ملا کر میز پر رکھے۔۔۔
" اچھا۔۔پھر تو نین تارا کو بھی نہیں جانتے ہو کہ تم لوگ؟؟___"
" کیوں نہیں جانتے ہماری ماما ہیں وہ۔۔۔بھلا پیاسا بھی کنویں کو بھول سکتا ہے__؟_؟_؟_ نین تارا تو صائم اور دائم کی آکسیجن تھی۔۔۔۔ ان دونوں بھائیوں کے چہرے کی مسکان تھی۔۔۔۔ ان کی خوشی کی وجہ تھی۔۔۔
وہ اٹھتے بیٹھتے اس کا نام لیتے تھے۔۔
" اچھا تو ایک سال ہونے کو ہے ماں کے یاد نہیں آئی کبھی ؟؟؟_ "
مصطفی نے کھڑے ہوتے دونوں سے پوچھا۔۔
" کیوں نہیں آئی ....کیا آپ نے اس بچے کو دیکھا ہے جس کی ماں اس سے بچھڑ جائے؟؟؟؟_ اور وہ تن تنہا رہ جائے____ اس کا کوئی سہارا نہ ہو____ اس بچے کو پتہ نہ ہو کہ اب اسے کھانا کون کھلائے گا___؟؟___ اس کا سر کون دبائے گا__؟؟؟___ آپ نہیں جانتے مصطفی کمال___ ہم لوگ جانتے ہیں ___ہم جانتے ہیں کہ ہم نے اپنی ماں کو تلاش کرنے کے لیے اپنی جوتیاں گھسائی ہیں تھانے کے چکر لگا لگا کر____ اور آپ اپنی اولاد کے ساتھ عیش کی زندگی گزار رہے تھے ____
"کیا کبھی آپ نے ہمیں ڈھونڈنے کی کوشش ی نہیں؟؟؟___ کیونکہ آپ کے پاس آپ کی اولاد موجود تھی____"
وہ چاہتا نہیں تھا مصطفی کے ساتھ ایسی باتیں کرنا ۔۔۔پر دل میں ایک درد تھا ۔۔۔ایک شکوہ تھا۔۔۔ وہ اپنے باپ سے کرنا چاہتا تھا۔۔۔ اس سے پوچھنا چاہتا تھا ۔۔۔ آخر کیوں مصطفی کمال نے ان دونوں بھائیوں کو اپنی شفقت سے محروم رکھا ؟؟؟__ مصطفی ضبط کر کے رہ گیا وہ چلتا ہوا ان کے مد مقابل آیا ۔۔۔
"ماں کی یاد آتی تھی... کبھی باپ کی یاد نہیں آئی ؟؟؟_ " دل میں ایک آس تھی کہ کہہ دیں آتی تھی۔۔۔
" بالکل بھی نہیں ...جن بچوں نے اپنی پیدائش سے لے کر اب تک ایک موقع پر بھی اپنے باپ کو سامنے نہیں دیکھا___ اپنے ساتھ نہیں دیکھا کیا___ انہیں اپنے باپ کی یاد ائے گی؟؟؟___ بالکل بھی نہیں ____ہمارے لیے ہمارا باپ ہماری ماں صرف ایک ہی عورت ہے____ آپ کی تو ہماری زندگی میں کوئی جگہ ہی نہیں ہے ____"
دائم کی آواز پست تھی لیکن جملے کسی تیر کی طرح مصطفی کے دل پر وار کر گئے ۔۔۔
"چپ کرو تم دونوں ...بہت زیادہ بڑ بڑ کرنے لگے ہو۔۔مت بھولو میں تمہارا باپ تھا اور ہمیشہ رہوں گا۔۔۔۔ اور تصویر کا ایک روپ دیکھ کر فیصلہ کبھی بھی نہیں کرنا چاہیے۔۔۔۔ جب اپنی ماں سے ملنا تو ساری حقیقت پوچھ لینا ۔۔۔۔اس کے بعد ہی مجھے الزام دینا۔۔۔"
مصطفی چاہتا تھا ایک بار ان لوگوں کو اپنے گلے لگائے ۔۔۔۔انہیں پیار کرے۔۔۔ لیکن شاید ابھی اس کا وقت ہی نہیں آیا تھا۔۔
0 Comments