Sneak Peek:1
آپ نے ہم سے شادی کرنے سے انکار کیا؟وہ اُس کے روبرو کھڑا ہوتا سنجیدگی سے پوچھنے لگا
ہاں۔ ۔۔قدم پیچھے کی جانب لیکر اُس نے مختصر جواب دیا۔ ۔
کیوں؟ سنجیدگی سے بھرپور اگلا سوال
کیونکہ مجھے آپ سے شادی نہیں کرنی تھی۔ ۔۔اپنے ڈوپٹے کے کونے کو مضبوطی سے تھامے اُس نے جواب دیا
کوئی ایک وجہ ہم سے شادی نہ کرنے کی؟ اُس نے اپنا ایک قدم آگے بڑھایا تو وہ دو قدم پیچھے ہوئی
کوئی ایک وجہ نہیں جو میں بتاؤں۔۔۔وہ پزل ہوئی اُس کے سوالوں سے
ٹھیک ہے اگر وجوہات بہت ہیں تو باری بار سب بتاؤ۔۔۔اپنے کندھوں پر شال ٹھیک کیے بازوں سینے پر باندھے وہ کسی چٹان کی طرح اُس کے جانے کے سارے راستے مسدود کرتا پوچھنے لگا تو وہ لب کُچلنے لگی۔۔۔"وہ سمجھ نہیں پائی اب اِس انسان نامی جن سے چُھٹکارا کیسے حاصل کرے
میں سُن رہا ہوں۔ ۔۔وہ بولا تو اُس نے نظریں اُٹھاکر سامنے کھڑے وجاہت سے بھرپور اُس شخص کو دیکھا جو بے تاثر نظروں سے اُس کو دیکھ رہا تھا۔ ۔
آپ مجھ سے عمر میں بڑے ہیں۔ ۔پہلی وجہ بتائی گئ
محض آٹھ سال"اور یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ۔۔وجہ رد کی گئ۔۔۔
آپ شادی شُدہ بھی ہیں"مگر میں غیر شادی شُدہ ہوں۔ ۔۔آہستگی سے اپنے اُور اُس کے درمیان حائل فرق بیان کیا گیا
تم وقت پر آجاتی تو آج دونوں شادی شُدہ ہوتے۔۔۔اُس کے جواب پر وہ سُرخ ہوئی مگر نظریں اُٹھاکر اُس کو دیکھنے کی ہمت نہ کرپائی
آپ ایک بچے کے باپ ہیں۔ ۔۔اُس کو لگا شاید سامنے والا اب پیچھے ہٹ جائے اور اُس کو جانے دے
مجھ سے شادی کے بعد وہ تمہارا بچہ بھی ہوسکتا ہے اگر تم چاہو تو۔ ۔۔۔۔پیش کش کی گئ
اِن کے علاوہ بھی بہت سی باتیں ہیں جن کی وجہ سے میں شادی کے حق میں نہیں تو آپ پلیز مجھے فورس نہ کرے۔ ۔۔وہ تنگ ہوئی
میرے کان کُھلے ہوئے ہیں اب تم اپنا منہ کھول کر اور باتیں بھی بتاؤ۔۔۔اُس نے اسرار کیا
آپ بات ایسے کرتے ہیں جیسے کوئی احسان کرتے ہو"جیسے سامنے والا آپ کا غلام ہو اور آپ اُس کے مالک۔۔۔خفگی بھرے لہجے میں اگلی وجہ بتائی گئ۔
میں نارمل لہجے میں بات کرنے کی کوشش کروں گا تم آگے بولو۔۔۔۔اُس نے جیسے بات ختم کرنی چاہی
میری ایک چیز سے سؤ نقص نکالتے ہیں۔۔۔اب کی شکوہ کیا گیا
اب کی تعریف میں زمین آسمان ایک کردوں گا"بس یا کچھ اور بھی؟وہ غور سے اُس کے چہرے کے اُتاؤ چڑھاؤ کو دیکھ کر بولا
مجھے کبھی پیار سے نہیں دیکھا جب بھی دیکھا غُصے سے دیکھا ہے۔۔۔آخر میں اُس کے منہ سے وہ پھسلا جو نہیں پھسلنا چاہیے تھا مگر جو بھی تھا سامنے والا اُس کی بات سے محفوظ ہوا تھا تبھی اب کی مبہم مسکراہٹ سے اُس کو دیکھنے لگا جس کی حالت غیر ہوگئ تھی۔۔
Sneak Peek:2
وہاں سامنے ڈریسنگ ٹیبل پر نارنجی رنگ کی یو ایس بی پڑی ہوگی وہ ہمیں اُٹھا کر دیں۔۔۔اپنے کمرے میں آکر اسیر نے اُس سے کہا
یہاں تو کوئی نارنجی رنگ کی یو ایس بی نہیں پڑی۔۔فاحا ڈریسنگ ٹیبل پر پڑی اُس کی چیزوں کو دیکھتی اسیر سے بولی
"ہمیں وہ یہاں دور سے نظر آرہی ہے پر آپ کو نہیں آرہی نظر؟اسیر نے خشمگین نظروں سے اُس کو دیکھ کر کہا تو فاحا نے پھر سے ڈریسنگ ٹیبل پر پڑی ہر چیز کا جائزہ لیا مگر اُس کو نارنجی رنگ کی یو ایس بی کہی بھی نظر نہیں آئی جس سے وہ پریشان ہوئی
"ہائے اللہ کہی فاحا نابینا تو نہیں ہوگئ۔۔۔فاحا کو اپنی بینائی پر شک ہونے لگا
"نارنجی رنگ کی نہیں ہے کوئی اور ہے۔۔۔فاحا نے آہستہ آواز میں اُس کو بتایا تو اسیر خود چل کر وہاں آیا اور ڈریسنگ ٹیبل پر پڑی یو ایس بی اُٹھاکر اُس کے سامنے کی۔
"یہ آپ کو نظر نہیں آئی؟اسیر نے یو ایس بی اُس کے سامنے لہراکر پھر پوچھا تو اُس کے ہاتھ میں موجود یو ایس بی دیکھ کر فاحا آنکھیں چھوٹی کیے اُس کو گھورنے لگی
یہ یو ایس بی نارنجی نہیں گُلابی رنگ کی ہے فاحا کو لگا تھا کہ اُس کی نظر کمزور ہوگئ ہے ہمیں کیا پتا تھا کہ آپ کلر بلائینڈ ہیں۔۔۔فاحا نے کہا تو اُس کی بات سن کر اسیر چونک کر اپنے ہاتھ میں موجود یو ایس بی کو دیکھنے لگا جو بقول فاحا کے گُلابی رنگ کی تھی اور اُس میں کوئی شک نہیں تھا کہ وہ گُلابی رنگ کی تھی بس اسیر کو کلرز کی پہچان نہیں تھی۔۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments