I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
آپ نے ایک دفعہ بھی مجھ سے بات کرنے کی کوشش نہیں کی۔۔ میں آپ کی لگتی ہی کیا ہوں۔۔۔؟؟ کس حق سے آپ میرے قریب آتے ہیں مجھے جھوٹے دلاسے کیوں دیتے ہیں ۔۔۔کبھی پیار کہ دو لفظ بول دیے تو کبھی روح کو گھائل کردینے والے تیز نشتر جیسے جملے جو کسی تیر کی مانند میرے دل پہ لگتے ہیں تو کبھی کبھی تو مسٹر آبان حیدر آپ حد ہی کرتے ہیں ایسی خاموشی اختیار کرلیتے ہیں جو ہماری جان ہر بن جاتی ہے ۔۔ وہ غصہ سے پھٹی
میں تمہیں جواب دہ نہیں ہوں میرب رحمن !! میری سو مجبوریاں ہوتی ہیں
اور دوسری بات مجھے تمہاری فکر نہیں ہوگی تو پھر کس کی ہوگی۔۔۔۔؟؟ تم بلاوجہ کا شک مت کیا کرو اور رہی بات خاموشی اختیار کرنے کی میں تمہیں فون کرنے ہی والا تھا ۔۔۔ پر کچھ مصروفیات کی بنا پر نہیں کر پایا ۔
اس کی بات پر میرب سوں سوں کرتی ہوئی بولی (جو ابھی رونے کا شغل فرما کر ہٹیں تھیں)۔۔۔۔آپ مجھے بھول جاتے ہیں" آبان" اور پھر مصروفیات کا بہانہ کر دیتے ہیں ۔۔ " وہ اس سے شکوہ کرتے ہوۓ مخاطب ہوئی
یار پلیز ایسا گندا فتور دماغ سے نکال دو ۔۔۔ بھلے میں کیوں بہانہ کرنے لگا۔۔۔؟؟ تم میری بیوی ہو میں تمہیں کیسے بھول سکتا ہوں اگر بھلانا بھی چاہوں تو نہیں بھلا سکتا ۔۔ وہ کسی ہارے ہوئے جواری کی طرح بولا
میرب رحمٰن تم وہ واحد بندی ہو جس کی قربت مجھے مدہوش کر دیتی ہے میری زندگی میں بہت سی خوبصورت رنگوں سے مزین تیتلیاں آئی ہیں اور بہت سی گئی ہیں پر زندگی تم پہ ٹھہر سی گئی ہے ۔۔ اس سے زیادہ میرے پاس الفاظ نہیں ۔۔
" میرا حال میرے دل سے پوچھ
جو تیری یاد میں پاگل سا پھرتا ہے"
میرب رحمٰن کہ تو مانو زمین پہ پیر ہی نہیں ٹک رہے تھے اس کا دل خوشی سے جھوم اٹھا تھا ۔۔۔ وہ کیا کہہ رہا تھا اسے کسی حسین سپنے سے کم نہ لگا ۔۔۔ وہ ان حسین لفظوں میں کھو سی گئی تھی اور اس احساس کو دل میں اتارنا چاہتی تھی اس کو محسوس کرنا چاہتی تھی
یار کیا مسٔلہ ہے ؟؟ پھر رونے دھونے میں مصروف ہو ۔۔۔؟؟ یار میرو اب نہ بولی تو میں فون رکھ دوں گا وہ جھنجلایا اور کچھ غصے سے مخاطب ہوا
نن۔۔نہیں میں بول رہی ہوں ۔۔ شرم سے اس کی آواز نہیں نکل پارہی تھی وہ اس کی باتوں پر جھینپ سی گئی تھی
آ۔۔۔آپ کب آئیں گے ۔۔۔ وہ اٹک اٹک کے بولی
کیوں میری یاد آرہی ہے ۔۔۔ وہ شوخ ہوا
کک۔۔ کیا آپ واقعے ہی مجھ سے محبت کرتے ہیں ۔۔ وہ بھیگے ہوئے لہجے میں بولی
نہیں ڈرامے کررہا تھا اتنی دیر سے وہ اس کے عجیب سے سوال پر تلخی سے بولا اور جھٹکے سے فون رکھ گیا
ہاۓ میرو یہ کیا کردیا تم نے وہ پریشان ہوئی۔۔۔ اس نے کال بیک کرنا چاہی لیکن اس کی ہمت نہ پڑی ۔۔۔
اس کے لیے یہی احساس خوش کن ثابت ہوا تھا کہ آبان اس سے محبت کرنے لگا ہے وہ خوشی سے چیخے بنا نہ رہ سکی
وہ فون کہ پار بھی اس کا گریز سمجھ سکتا تھا وہ جانتا تھا کہ وہ شرما رہی ہے اور یہی ادا تو اس کے دل کو گھائل کر گئی تھی۔۔۔ "آگ شاید دونوں طرف برابر کی لگی تھی ایک جل کر بھسم ہو رہا تھا اور دوسرا بھسم ہوچکا تھا ۔فرق واضح تھا کہ وہ عشق کی انتہا پر تھی اور وہ ابھی جل رہا تھا
Sneak Peek:2
محترمہ کیا میں وجہ پوچھ سکتا ہوں کہ آخر صوفے پہ سونے کی نوبت کیوں آنے لگی آپکو ۔۔ ؟ لیکن آبیہا کچھ نہیں بولی
میں تم سے کچھ سوال کررہا ہوں مس ابیہا !! " وہ غصے میں اس کے اوپر سے کمبل ہٹاتا ہوا بولا
یہ کیا بدتمیزی ہے آخر تمہارے ساتھ مسٔلہ کیا ہے کیوں ہمیں سونے نہیں دے رہے ۔۔ " وہ غصے سے چیخی
بیڈ پہ آؤ ابھی اور اسی وقت وہ اس پہ جھکتا ہوا بولا
ہمارے ابھی اتنے برے دن نہیں آۓ جو ہم تمہارے ساتھ سونے لگے ۔۔ " وہ نخوت سے بولی
عباد نے بغیر کچھ سوچے ابیہا کو اپنی بانہوں میں بھر کر بیڈ پہ پٹخا ۔اب مجھے تم صوفے پہ نظر نہ آؤ ورنہ جو میں حال تمہارا کروں گا وہ تم بخوبی جانتی ہو ۔۔
ہم جانتے ہیں تم انتہائی گھٹیا شخص ہو اور جو گھٹیا ہوتے ہیں نہ وہ ایسے ہی دھمکاتے ہیں پر ہم تمہاری ان دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ۔۔ " وہ بیڈ سے اٹھتے ہوۓ بولی
چلو میں مانتا ہوں کہ میں گھٹیا ہوں پر تمہارے جیسی بھی ڈھیٹ لڑکی میں نے آج تک اپنی زندگی میں نہیں دیکھی ۔۔ وہ اسے اپنی پہلوں میں زبردستی گراتے ہوۓ اس کے فرار کے سارے راستے مسدود کرگیا ۔ اب تم جاکر دیکھاؤ کیسے جاتی ہو حد ہے تم تو مجھے اپنا نوکر سمجھ رہی جو کب سے بھونکی جا رہا ہے اور تمہیں اثر ہی نہیں ہونے پارہا
چچ۔۔۔چھوڑو ہمیں۔۔۔۔!!گھٹیا لوفر،بدتمیز انسان وہ اس کے بازو پہ اپنے ناخن مارتے ہوئے اس کے حصار کو توڑنے کی پوری کوشش کرنے لگی ۔۔
۔مجھے کوئی شوق نہیں تمہیں چھونے کا یہ بات اپنی اس کھوپڑی میں بیٹھا لو اگر تمہاری اب بھی مزاحمت بند نہ ہوئی تو پھر مجھ سے کسی بھی نرمی کی امید مت رکھنا اور اگر تم چاہتی ہو میں تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچاؤں تو آرام سے سو جاؤ اسی میں ہی عافیت ہے ۔۔ " وہ سردمہری سے بولا
اور ابیہا مراد اس کی آواز سن کر سہم سی گئی تھی اب اسے کچھ بھی کہنا فضول تھا لہذا رونا دھونا ترک کرکے وہ اس بدتمیز کے ساتھ چپکی سونے لگی جو بہت مضبوطی سے اسے اپنی بانہوں میں قید کیے ہوۓ تھا وہ اس کو گھورتے ہوئے اسے گالیاں دیتے دیتے نیند کی پیاری آغوش میں چلی گئی
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel
Click Here To Download Link
0 Comments