i hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, thenkeepit after doing something.This website is and will be step by step especially for new writersand supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
اللہ اللہ! کیا زمانہ آ گیا ہے شرم و حیا تو رہی ہی نہیں۔ آنکھوں پر ہاتھ رکھے اس نے اس کی شرٹ کے بٹن کھولتے دیکھ کر طنز کیا تھا۔
اس میں کون سی بےشرمی ہے بیوی؟ وہ اس کا مطلب ابھی بھی نہیں سمجھا تھا۔
یہ بےشرمی نہیں تو کیا ہے کہ آپ میرے سامنے شرٹ کے بٹن کھولتے ہوئے آ رہے ہیں۔ جس طرح عورتوں کو پردہ کی تاکید کی گئی ہے ویسے ہی مردوں کو بھی کی گئی ہے۔ مگر کوئی سمجھے تب نا۔
اس کے جھنجھلا کر کہنے پر بےاختیار اس کے چہرے پر مسکراہٹ آئی تھی۔
مجھے تو پتا ہی نہیں تھا بیوی۔ تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا ورنہ میں تمھارے سامنے برقعہ پہن کے آتا۔ اس کے مذاق اڑانے والے انداز پر اس نے منہ بنایا تھا۔
میرا وہ مطلب نہیں تھا۔ مردوں کو احتیاط کرنی چاہیئے کسی کے بھی سامنے اس طرح کا چھچھورا پن کرتے ہوئے۔ مطلب شرٹ ریموو کرتے ہوئے۔ اس کے سر جھکا کر وضاحت کرنے پر اس نے ایک گہری نظر اس پر ڈالی تھی۔ کیا یہ اندر سے بھی واقعی اتنی ہی معصوم ہے، اپنے ظاہر کی طرح۔اسکی گہری جانچتی نظروں کا مفہوم اسے سمجھ نہیں آیا تھا۔
بیوی کسی کے سامنے نہیں تمھارے سامنے تو یہ چھچھورا پن کیا جا سکتا ہے نا؟ انداز میں کوئی معنی خیزی نہیں تھی پھر بھی وہ بری طرح پزل ہوئی تھی۔
"استغفر الله" کیسی باتیں کرتے ہیں آپ۔
بیٹھو بیوی نہیں ریموو کر رہا شرٹ۔ اپنا ڈنر کمپلیٹ کرو۔ اسے بغیر کھائے اٹھتے دیکھ کر وہ بےاختیار اس کا ہاتھ پکڑ کر واپس اس کی جگہ بٹھا چکا تھا۔ اور خود اپنے روم کی طرف بڑھا تھا
Sneak Peek:2
اگر میں کم کھاؤں گی تو بےبی بھوکا رہےگا نا۔ منال آپی نے کہا تھا مجھے ڈبل کھانا ہے تبھی بےبی اچھا سٹرونگ ہوگا۔ اس کی بات سن کر دودھ پیتے نوفل احمد خان کو زور کا پھندہ لگا تھا۔ اسے تو یاد ہی نہیں رہی تھی رات کی بات۔ وہ بری طرح کھانس رہا تھا۔ ساتھ میں اسے ہنسی بھی آ رہی تھی دونوں کو کنٹرول کرنے کے چکر میں اس کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔ رات اس نے کہا بھی تھا کہ بےبی ایسے نہیں آتے مگر اس کی معصوم بیوی منال کی بات کو ہی یقینی سمجھ چکی تھی۔ اور بک کا تو معاملہ پتا نہیں وہ کیا لےگی۔ اسکی یہ خوشی دیکھ کر اس کے دل نے بےاختیار کتنی ہی دعائیں اس کے لیے مانگ ڈالی تھیں۔ اس بری حالت میں بھی وہ اس کے پھر سے صدقے کی نیت کر رہا تھا۔ جو وہ جاکر نکالنے والا تھا۔
اللہ اللہ، سلو سلو پیئں، کتنی زور سے پھندا لگا ہے۔ وہ اپنا کھانا چھوڑ کر اس کی کمر سہلا رہی تھی کبھی اس کا گلا، کبھی سینہ اور اب چہرہ پر ہاتھ پھیر کر اسے سہلا رہی تھی۔ اور وہ صبح صبح اس کا نرم گرم لمس محسوس کر کے پھر سے رات والی کیفیت میں جا رہا تھا۔
بیوی میں ٹھیک ہوں، اسے زیادہ فکرمند ہوتے دیکھ کر اس نے اس کا ہاتھ پکڑ واپس اسے اپنے سامنے کیا تھا، جو اس کی حالت دیکھ کر روہانسی ہو رہی تھی۔ پھندہ کافی خطرناک تھا اس کے چہرے سے ہی تکلیف کے آثار واضح تھے تبھی وہ بھی پریشان ہو رہی تھی۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel
Click Here To Download Link
0 Comments