Sneak Peek:1
مجھے چائے کی طلب نہیں ہے ۔۔۔۔۔! مجھے تمھاری طلب ہے۔۔۔۔! اس کا بازؤں پکڑ کر شدت سے چور لہجے میں بعلا تھا۔۔۔۔یہ لڑکی ایک پل کےلیے اس کو اپنی نظروں سے اوجھل نہیں چاہیے ۔۔۔۔!وہ اس کا دل و دماغ نشہ کا اثر کرتی تھی اس کی یہ بیوی اسے بہت ضروری تھی ۔۔۔
نشہ بھی دنیا بھلا دیتا ہے اور وہی دنیا بھلا دینے کا کام رکھتی تھی۔۔۔۔
روشنال کا پہلی بار شدت بھرا انداز دیکھ کر اس کا دل دھڑکا تھا۔۔۔۔۔جو اس کے سامنے سوالی سا کھڑا تھا۔۔وہ چاہتی تو اس سوالی کو خالی نہ جانے دیتی لیکن اس کے ستم اسے رلاتے تھے۔۔اس کے بکھرے بال اس ستمگر شخص کو اتنا حسین بنا رہے تھے ۔۔۔۔اس کا دل کیا کہ وہ ایک بار ان حسین گھنے گسیوؤں کو اپنے ہاتھوں سے سمیٹے۔۔۔!
اس نے اپنی تحیر آمیز سرخ آنکھیں لمحہ بھر کو آٹھائیں اوت پھر ریشمی لانبی پلکوں کے چلمن کو گرا دیا تھا۔۔۔
میں تمھاری اس خاموشی کو کیا سمجھوں ۔۔۔۔وہ اس کے حسین مکھڑے کو دیکھتا بولا تھا۔۔۔۔
ہاتھ چھوڑیں میرا۔۔۔۔۔وہ اس کی آواز سنتی ہوش کی دنیا میں آئی تھی۔۔۔اس کا دل جیسے خود کو ملامت کرنے لگا تھا۔۔۔
سوری۔۔۔۔۔روشنال صاحب ۔۔میرا ہاتھ چھوڑیں ۔۔آپ کو چائے کی طلب ہو یا نہ ہو ۔۔۔۔مجھے آپ کے ساتھ چاہ کی کوئی طلب نہیں ہے۔۔۔!
وہ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پورے اعتماد سے بولی تھی۔۔
اوکے۔۔۔۔۔یہ کہہ کر اس کا ہاتھ چھوڑا تھا جبکہ وہ اسے کے پاس سے ہوتی ہوئی گزری تھی۔۔۔۔ وہ پیچھے اپنے خالی ہاتھوں کو دیکھنے لگ پڑا تھا۔
Sneak Peek:2
لگتا ہے کسی کو پیار ہو رہا ہے مجھ سے ۔۔۔۔!؟ اس کی نظریں لیپ ٹاپ پر تھیں لیکن اس کو اپنی طرف چوری دیکھتا پاکر یکدم سے بولا تھا۔۔۔
الحمداللہ دماغ ہے میرا۔۔۔۔! وہ بھی ٹھک سے جواب دیتے ہوئے بولی۔۔۔
وہ تو نیوٹن کا بھی تھا... پتہ ہے اس بچارے کے ساتھ کیا ہوا ہے ۔۔۔۔! وہ ایسے ہی کام پہ دھیان رکھتے ہوئے بولا تھا۔۔
کیا ہوا تھا۔۔۔۔منال نے بھی ویسے ہی پوچھ لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔!
ہونا کیا تا بچارے قبر میں پڑا ہوا ہے اس دماغ کے ساتھ بھی۔۔۔! قسم سے وہ نیوٹن کا ہی ظرف تھا جو وہ سییبوں پر بھی تجربے کرتا رہا میں ہوتا تو اٹھا کہ کھالیتا یہ بھی نہ دیکھتا کہ درخت سے گرا ہے یا آسماں سے۔۔۔۔! وہ ڈمپل کی نمائش کرتے ہوئے بولا تھا۔
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ تم نیوٹن نہیں ہو۔۔۔۔ورنہ پورے کا پورے درخت بھی تم پہ گرتا نا۔۔۔ تم تو نے ان سیبوں کے پتوں کو بھی اٹھا کر کھا لینے تھے۔۔۔وہ تنک کر بولی تھی۔۔۔۔
ویسے ایک بات کہوں آپ مجھ سے پیار کریں گی تو فائدے میں رییں گی۔۔۔؟ وہ اس کی وجہیہ چہرے کو بغور دیکھتا ہوا بولا تھا۔۔
تمھارے ساتھ مجھے آئندہ کی زندگی ہی بلینک نظر آ رہی ہے فائدہ کس بات کا۔۔۔۔! میرا دل کرتا تھا کہ میں ایسے شخص سے شادی کروں جو دماغ رکھتا ہو۔۔۔لیکن میری ہی قسمت پھوٹی تھی جو میری تم جیسے بد دماغ کے ساتھ شادی ہوگئی ۔۔۔۔!
وہ اس کی طرف دیکھتی اپنی قسمت پہ افسوس کرتی ہوئی بولی۔۔۔!
مانا کہ آئن سٹائن کی طرح ذہین نہیں ہوں لیکن سلمان خان کی طرح رومینٹک تو ہوں نا۔۔۔۔۔! وہ لیپ ٹاپ بند کرتا اس کی طرف آکہ بیٹھ گیا تھا اس کے اورنج ڈوپٹے میں پرنور چہرے کو اتنے دونوں بعد دیکھتا اس کے دل میں خواہش ابھری وہ اس کے چہرے کو اپنے لمس سے معطر کرے۔۔۔۔پر وہ اس کی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں کرنا چاہتا تھا۔۔
Sneak Peek:3
Must read and give feedback
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments