Latest

6/recent/ticker-posts

Safar E Ishq by Humaira Fatima Complete PDF


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

چھوڑیں، اب وہ ہمایوں سے مخاطب تھی

میں تو نہیں چھوڑ رہا، اس نے آرام نے جواب دیا

کیوں بھئ کس خوشی میں ، اس کے جواب پر پرشے کے تیور بگڑے

میری بیوئ ہے بھئ،  آپ کیوں برا منا رہی ہیں

آپ شرٹ پہنیں پہلے، اسکے شرٹ لیس ہونے کا احساس ہوا تو چہرہ شرم سے سرخ ہوگیا

کیوں میں ایسے اچھا نہیں لگ رہا، اس نے منہ کا زاویہ بگاڑتے سوال کیا

بلکل اچھے نہیں لگ رہے، حقیقتا تو وہ بہت ڈیشنگ لگ رہا تھا بلیک جینس پر اسکے چوڑا شرٹ لیس سینا اور گورے بازوں اور گردن پر اسکی ابھرتی نیلی نسیں ماتھے پر بکھرے بال جن سے پانی کی بوندیں گررہی تھیں اسے مذیدپرکشش بنادیا تھا، قدرت نے اسے بے انتہاہ خوبصورتی سے نوازا تھا اس بات میں کوئ شک نہیں، پروہ اسکے کثرتی جسم سے نظریں چوراتی فورا جھوٹ بول گئ پر اسکا نظریں چرانا ہمایوں کی زیرک نظروں سے بچا نہیں تھا اسکے ڑمپلز نمودار ہوئے جسے وہ فورا چھپا گیا

اچھا، پر نیہا تو کہہ رہی تھی میں بہت ہوٹ لگتا ہوں، ہمایوں تو مصنوعی حیرت سے کہا

واٹ؟ ہاٹ؟(ویسے سہی کہا ہے، اس نے فورا دل میں آنے والے خیال کو جھٹکا) یہ نیہا کون ہے؟ اپنے شوہر کی گوہر افشانیوں پر صدمے سے اسکا منہ کھل گیا تھا  اس نے کچھ ذیادہ ہی ڈھیل دےدی تھی اس شخص کو ، کمر پہ ہاتھ ڈالے لڑاکا عورتوں کی طرح سوال کیا 

ہمایوں نے بمشکل اپنی ہنسی کنٹرول کی

کیوں نہیں ہوں کیا؟ ہمایوں نے معصومیت سے پوچھا اور دوسری والی بات جان بوجھ کہ اگنور کردی

پریشے کے کان سے دھواں نکلنے کی دیری تھی بس

میرا دماغ مت گھمائیے ہمایوں ہیں آپ بہت ہاٹ، ہینڈسم، ڈیشنگ، سب کچھ ہیں، اب بتائیے نیہا کون ہے؟

نیہا کے بارے میں جاننے کے چکر میں اس نے ساری تعریفیں زبان سے کردی تھی جو وہ صرف سوچتی تھی اور یہی ہمایوں چاہتا تھا پر اسے زچ کرنے میں اسے مزہ آرہا تھا

وہ میری سیکریٹری ہے جانم ، آپ کیوں پوچھ رہی، اس نے انجان بنتے ہوئے کہا اور پریشے کا غصہ سوا نیزے پر ہوا

آپ آفس یہ سب کرنے جاتے ہیں، آپ نے اس میسنی چڑیل ڈائن کے سامنے شرٹ کیوں اتاری، اب وہ غصے سے چیخی تھی اور ہمایوں کو واقعی نیہا کیلئے افسوس ہوا کیاکیا بن گئ تھی وہ بیچاری

وہ کیا ہوا نہ ایکچئولی، وہ بولتے بولتے رکا جب کہ پریشے کی بےتابی۔عروج پرتھی جو ہمایوں کو بہت مزہ دے رہی تھی

بتائیں بھیی آگے،،، وہ پھر چیخی

آرام سے، میری شرٹ پر نہ نیہا سے چائے گرگئ تھی میٹنگ تھی ضروری تو وہیں چینگ کرنی پڑی، ہنسی ضبط کرتے ہمایوں کا چہرہ بھی سرخ ہورہا تھا پر پریشے نے نوٹس نہیں لیا

جان بوجھ کے گرائ ہوگی اس ڈائن نے، اب کہ پریشے نے افسوس سے کہا

وہ جان بوجھ کے کیوں گرائے گی ؟ معصومیت کے تمام ریکارڈ توڑتے ہمایوں نے استفسار کیا 

زیادہ شوخے نہ ہو ، سب سمجھتے ہیں، آپ نے اتارا ہی کیوں، اس نے ہمایوں کے شرٹ لیس سینے میں مکے برسانا شروع کردے

بتمیز بولی ایسے کیسے، برے ہیں، وہ اپنا ہی بولی جارہی تھی اور یہاں ہمایوں کی ہنسی چھوٹی اور وہ تیز تیز ہنسنے لگا تو پریشے نے ناسمجھی سے دیکھا

مزاق کررہا تھا چندہ

نیہا جازب کی سیکریٹری ہے، میرے پاس میل سیکریٹری ہے، اسنے پیار سے اس کی کمرپر ہاتھ ڈال کہ اپنے ساتھ لگایا

اتنا سارا جھوٹ بولا، پریشے کا منہ حیرت سے کھل گیا تھا تبھی اپنی پوزیشن کا احساس بھی نہیں ہوا وہ اسکے کتنا قریب ہے

ہاں ، آپ تعریف ہی نہیں کرتی میری، اس نے منہ بناکہ کہا

جھوٹے جھوٹے کہہ کے دوبارہ مکے برسانے لگی اور وہ ہنس کہ ہلکان ہورہا تھا

Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments