I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
یار وہ اچانک مجھے کیسے پسند کر سکتا ہے میرا مطلب وہ جب سے یہاں آیا ہے مجھ سے بات کرنا تو دور کی بات کبھی ٹھیک سے دیکھا تک نہیں
عنایہ سخت روہانسی ہوئی تھی تیمور نے قہقہہ لگایا
تم تو دیکھا کرتی تھی اسے اور پسند بھی کرتی تھی ۔
تیمور دونوں ہاتھ سینے پہ بندھے اسے بغور دیکھنے لگا
ہاں میں تو کرتی ہوں اسے پسند۔
عنایہ نے فوراً سر ہلاتے ہوئے اعتراف کیا تھا وہ مزے سے ہنسنے لگا
کیا سچ میں ؟؟
پیچھے سے آواز آئی عنایہ نے بےساختہ مڑ کر دیکھا
آیان اس کی ساری باتیں سن چکا تھا وہ مسکراتا ہوا اس کے مقابل آگیا عنایہ جھینپ سی گئی آیان بےحد محظوظ ہوا
میں نے تمہیں اچانک سے پسند نہیں کیا ہے۔
تم مجھے ہمیشہ سے پسند تھی۔
آیان کی آنکھیں چمک رہی تھیں اس لبوں پہ دلفریب مسکراہٹ تھی
اس دن چاکلیٹ اور وہ گلاب میں نے بجھوایا تھا تمہیں۔
عنایہ نے اس کی آنکھوں میں جھانکا پھر مسکرا کر نظریں جھکا گئی
تیمور مزے سے پاؤں پسارے بیٹھا انہیں ایسے دیکھ رہا تھا جیسے کوئی فلم چل رہی ہو
مجھے تیمور نے اسی دن بتایا تھا کہ اس نے تمہیں کچھ نہیں بتایا ہے
اس نے مجھے کہا کہ عنایہ کو عید کے دن ہی سرپرائز دینا
آیان اب تیمور کو دیکھ رہا تھا وہ تو ان دونوں کی باتوں سے لطف اندوز ہورہا تھا
اور جو اس دن تم نے دعا کے سموسوں کی تعریف کی پر میرے کھانے کی تعریف کیوں نہیں کی؟؟
اس نے شکایتی نگاہوں سے دیکھا آیان ہنس پڑا
وہ تو مجھے تیمور نے کہا تھا کہ عنایہ کو جلاؤ۔ قسم سے میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا
آیان عنایہ کی شکایت دور کرنے لگا
عنایہ نے منہ بگاڑ کر تیمور کو کھا جانے والی نظروں سے دیکھا تیمور گڑبڑیا تھا
خیر چھوڑ ان ساری باتوں کو
آیان نے عنایہ کو اپنی طرف متوجہ کیا
یہ دیکھو میں تمہارے لیے چھن چھن کرنے والی چوڑیاں لایا ہوں۔
آیان نے سلور خوبصورت سی کانچ کی چوڑیاں اس کی طرف بڑھائی
عنایہ چوڑیاں دیکھ کر بہت خوش ہوگئی وہ بےساختہ مسکرائی تھی
ایسے ہی خوش رہا کرو تم مسکراتے ہوئے اچھے لگتی ہو۔
آیان دھیمی آواز میں مسکرا کر بولا
تیمور نے گلہ کھنکارا تو آیان عنایہ کو چوڑیاں تھما کر باہر چلا گیا
عنایہ کا چہرہ پل میں گلابی ہوا تھا۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments