Sneak Peek:1
ایک بات بتا دو دن سے تیرا رویہ اتنا عجیب کیوں ہے" امان نے تیڑھی آنکھوں سے حازم کو دیکھا تھا۔ جس کے چہرے پر صرف سکون رقم تھا۔ آج تو وہ آ بھی جلدی گیا تھا۔ آفس میں رکنے کا دل ہی نہیں کیا تھا۔ وہ کلاس میں آئی تو وہ پہلے ہی آخری صف میں بیٹھا تھا۔
"عجیب کہاں۔۔۔ شرافت دکھا رہا ہوں۔ آخر شریف لوگوں کے ساتھ کام کرنا ہے آگے چل کر۔" اس کی بات امان کے سر پر سے گزر گئی تھی۔ لیکن پھر مشکوک نظروں سے گھور کر اس نے حازم سے پوچھا تھا۔
"سن تو کسی کو امپریس تو نہیں کرنا چاہ رہا؟" اس کے اتنے صحیح تکا لگانے پر وہ بے اختیار ہنسا تھا۔ اس کی اس حرکت پر امان نے ملامتی نظروں سے دیکھا تھا۔
"اگر ایسا ہے تو ابھی بتا دے۔ مجھے میری بھابھی دیکھنی ہے بھئی۔" حازم اس کی بات سے محظوظ ہوا تھا۔
وہ بھی دکھا دوں گا بس تھوڑا ناراض ہے۔ منانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ ادھوری تفصیل بتاتے اس نے امان کا ہونق چہرہ دیکھا تھا۔ اور اس اگلی بات پر وہ پھر اپنی ہنسی نا روک سکا۔
"اسے تیری یہ شرافت پسند ہے۔" اس کا انداز کچھ کھوج لگانے جیسا تھا۔
"اسے میں پورا کا پورا پسند ہوں بس وہ کہتی نہیں ہے۔
حازم کی خوش فہمیاں عروج پر تھیں۔ امان نے سرنفی میں ہلایا۔
"اور تیری اس کزن کا کیا ہوا؟"
"وہی تو ہے۔ "یہ کہتے حازم کی آنکھوں میں ایک الوہی چمک تھی۔ امان نے مسحور کن نظروں سے وہ چمک دیکھی تھی۔ پھر بے یقینی سے پوچھا تھا۔ "وہ واپس آ گئی۔" حازم کے چہرے پر شرارت واپس آ رہی تھی۔ اور اپنی اگلی بات سے وہ امان کے سر پر آسمان توڑ چکا تھا۔
"تو تمیز سے بات کر اس کے بارے میں آخر تیری تو ٹیچر ہے وہ۔ " امان نے کچھ دیر رک کر اپنے دوست کو دیکھا پھر ذرا ہکلا کر پوچھا تھا۔
"ک کون کس کی بات کر رہا ہے۔" حازم نے مسکرا کر دائیں آنکھ دبائی تھی۔ زبان خاموش تھی وہ آج کل کچھ زیادہ ہی خوش تھا۔
"نا کر چڑیل' امان انگشت بہ دندان رہ گیا تھا۔ مگر حازم کے گھورنے پر وہ سیدھے طریقے سے بولا تھا۔
"میرا مطلب ہے مس یسریٰ" امان کے لیے یقین کرنا محال تھا۔
حازم سر جھٹک کر شرارتی انداز میں اسے یونہی ہوا میں معلق چھوڑ کر کمرے سے باہر نکلا تھا
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments